شنکر اچاریہ کیوں نہیں جا رہے ہیں پران پرتیشٹھا پر !

ایودھیا میں رام مندر کے پران پرتیسٹھا کی تاریخ 22 جنوری جیسے ہی سامنے آئی تو یہ بحث شروع ہو گئی کہ کون اس انعقاد میں شامل ہوگا ۔کانگریس نے بدھوار کو کئی دنوں سے پوچھے جا رہے سوال کا جواب دیا ۔کانگریس نے بی جے پی کو رام مندر کو سیاسی پروجیکٹ بنائے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اس پروگرام میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ۔کانگریس نے بیان جاری کر کہا بھگوان رام کی پوجا کروڑوں ہندوستانی کرتے ہیں ،دھرم انسان کا شخصی موضوع ہوتا ہے لیکن بھاجپا اور آر ایس ایس نے سالوں ایودھیا میں رام مندر کو ایک سیاسی پروجیکٹ بنا دیا ہے ۔صاف ہے کہ اس نیم تیار مندر کے افتتاح صرف چناوی فائدہ اٹھانے کیلئے کیا جا رہا ہے وہیں بشو ہندو پریسد نے تصدیق کی ہے کہ رام مندر پران پرتیشٹھا کی تقریب میں بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی بھی شامل ہوں گے ۔پہلے ایسی خبریں آئیں تھیں کہ اڈوانی تقریب میں شامل نہیں ہوں گے ۔کانگریس کے علاوہ شنکر اچاریہ نے بھی رام مندر پران پرتیشٹھا پروگرام میں جانے سے انکار کر دیاہے ۔حالانکہ دو شنکر اچاریوں نے بچاو¿ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سب اس تقریب میں شامل ہوں ۔اور مانیتاو¿ں کے مطابق شنکر اچاریہ ہندو دھرم میں شپریم دھرم گورو کا عہدہ ہے ۔ہندو دھرم میں شنکر اچاریوں کو سمان اور آستھا کی نظر سے دیکھا جا تا ہے ۔زیادہ تر شنکر اچاریہ کو ہندو دھرم کے دارشنک تشریح کیلئے جانا جاتا ہے ۔اگر شنکر اچاریہ نے ہندتو کے پرچار پرسار کیلئے چار مٹھوں کی استھاپنا کی تھی ۔یہ چار مٹھ ہیں ۔شرنگیری مٹھ ،کرناٹک - شنکر اچاریہ مٹھ ،دوارکہ ،گجرات ،شنکر اچاریہ سدانند مہاراج اور جوتی مٹھ واٹیکا ،اتراکھنڈ - شنکر اچاریہ ابھی مکتیشر آنند مہاراج ۔ ان مٹھوں کا ہندو دھرم میں کافی اہمیت ہے ۔ایسے میں جب رام مندر پران پرتیشٹھا پروگرام کی تاریخ طے ہوئی تو شنکر اچاریوں سے بھی رخ جاننے کی کوششیں ہوئیں ۔جوتر مٹھ شنکر اچاریہ ابھی مکتیشور آنند سرسوتی نے کہا کہ دیش کے چاروں شنکر اچاریہ 22 جنوری کو پران پرتیشٹھا پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے ان کے مطابق یہ انعقاد شاستروں کے مطابق نہیں ہو رہا ہے ۔ادھورے مندر میں پران پرتیشٹھا نہیں ہو سکتی ہے ۔حالانکہ شرنگیری مٹھ کی طرف سے بیان جاری کر بتایا گیا ہے کہ شنکر اچاریہ بھارتی تیرتھ کی تصویر کے ساتھ سندیش ڈالا جارہا ہے جس سے یہ احساس ہوتا ہے کہ شرنگیری شنکر اچاریہ پران پرتیسٹھا کی مخالفت کررہے ہیں لیکن ایسا کوئی پیغام شنکر اچاریہ کی طرف سے نہیں دیا گیا ۔یہ غلط پرچار ہے ۔شنکر ا چاریہ کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ پران پرتیشٹھا پروگرام میں شامل ہوں ۔حالانکہ شنکر اچاریہ خود ایودھیا جاکر شامل ہوں گے یا نہیں اس بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے وہیں شنکر اچاریہ ابھی مکتیشور آنند کا ایک ویڈیو شوشل میڈیا پروائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ رام آنند سمپردائے کا اگر یہ ایک مندر ہے تو چمپت رائے وہاں کیا کررہے ہیں ۔یہ لوگ وہاں سے ہٹیں ،ہٹ کر رام آنند سمپردائے کو پرتیشٹھا سے پہلے سونپیں ۔ہم اینٹی مودی نہیں ہیں لیکن ہم اینٹی دھرم شاشتر نہیں ہونا چاہتے ۔شری رام مندر بھومی ٹرشٹ کے جنرل سیکریٹری چمپت رائے نے حال ہی میں کہا تھا کہ رام مندر ام آنند سمپردائے کا ہے ۔وہ کہتے ہیں ، چاروں شنکر اچاریہ کسی راگ یا دیش و بے وجہ نہیں ہے۔بلکہ شنکر اچاریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شاستر ودھی کا پالن کریں ۔اور کروائیں ۔اب وہاں شاستر ودھی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔پھر مندر ابھی پورا بنا نہیں ہے اور پرتیشٹھا کی جا رہی ہے ۔کوئی ایسی حالت نہیں ہے کہ اچانک کرنا پڑے جس شاستر سے ہم نے رام کو جانا اسی شاستر سے ہم پران پرتیشٹھا کریں یہ ضروری ہے ۔ابھی پرتیشٹھا شاستروں کے حساب سے نہیں ہو رہی ہے اس لئے میرا جانا مناسب نہیں ہے ۔شنکر اچاریہ سدانند مہاراج کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے ۔رام مندر کیلئے ہمارے گورودیو نے کئی کوششیں بھی کیں ۔500 سال بعد تنازعہ ختم ہوا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں پران پرتیشٹھا تقریب وید شاستر ، دھرم کی مریادا کا پالن کرتے ہوئے ہی مکمل ہو ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!