بھاجپا کا نعرہ - اب کی بار 400 پار!

بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا چناو کیلئے تیسری بار مودی سرکار ، اب کی بار 400 پار کا نعرہ دیا ہے ۔پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ہوئی میٹنگ میں بھاجپا قومی صدر جے پی نڈا 2 گھنٹے سے زیادہ وقت میں جنرل سیکریٹری تنظیم ، مرکزی وزیر ودیگر سینئر وزراءاور جنرل سیکریٹریوں سے 2024 کے چناو کی حکمت عملی پر غور وخوض کیا،میٹنگ میں طے کیا گیا نئے ووٹروں ، نوجوانوں اور خواتین ووٹروں سے زیادہ سے زیادہ رابطہ کیا جائے ۔پی ایم مودی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور پارٹی صدر جے پی نڈا کی قیادت میں لوک سبھا کے کلسٹر میں دوران اور ریلیاں جلد سے جلد شروع ہوں گی ۔بھاجپا نے لوک سبھا چناو میں مشن 50% ووٹ کے ساتھ درجن ریاستوں میں سبھی سیٹیں جیتنے کی حکمت عملی تیار کیا ہے ۔ان ریاستوں میں لوک سبھا کی قریب 250 سیٹیں ہیں اور ابھی ان کی زیادہ سیٹیں بھاجپا کے پاس ہی ہیں ۔دیگر ریاستوں کی تقریباً 150 سیٹیں ایسی ہیں جن کو اتحاد کے ساتھ جیتنے کیلئے پارٹی نے ورکنگ پلان بنایا ہے ۔بھاجپا کا مشن 50 فیصدی ووٹ کے اعداد و شمار کے لئے سب سے اہم مانا جا رہا ہے ۔پچھلے لوک سبھا چناو میں 300 کا نمبر پار کرنے میں اسے 13 ریاستوں ،مرکزی حکمراں ریاستوں میں ملے 50 فیصدی سے زیادہ ووٹ سیٹوں کو بڑھانے میں کافی اہم ثابت ہوئے تھے ۔ان میں 8 اتراکھنڈ ،ہماچل پردیش،اروناچل پردیش،تریپورہ ،دمن دیپ ، اور چنڈی گڑھ کی (82 )سبھی سیٹیں ملی تھیں۔ان سیٹوں کیلئے بڑا نشانہ طے کیا گیا ہے ۔بھاجپا کی حکمت عملی پلان میں ڈیڑھ درجن سے زیادہ ایسی ریاستیں اور مرکزی حکمراں ریاستیں شامل ہیں جن میں وہ سبھی سیٹیں جیت سکتی ہے ان میں مدھیہ پردیش (29) چھتیس گڑھ (11) راجستھان (25) ، گجرات (26) ، ہریانہ (10) ، دہلی (7)اتراکھنڈ (5) ہماچل پردیش (4) ، گوا (2) ،تریپورہ (2) منی پور (2) اروناچل پردیش (2) کرناٹک (28) جھارکھنڈ (14) لداخ(1) چنڈی گڑھ (1) دادر ا نگر حویلی (1) دمن دیپ (1) اور سب سے بڑی ریاست اتر پردیش (80) شامل ہیں ۔ان سبھی ریاستوں میں لوک سبھا کی 251 سیٹیں ہیں ۔بھاجپا نے پچھلے چناو میں ان میں سے 220 سیٹیں جیتی تھیں ۔ان ریاستوں میں بھاجپا کو اتحاد کی جیت کی زور آزمائش ہے ۔بھاجپا کو بہار ، آسام ، مہاراشٹر ،اڈیشہ ، مغربی بنگال ، تلنگانہ ، اور پنجاب میں بھی خاصی کامیابی ملنے کی امید ہے ۔بھاجپا کو ان سات ریاستوں میں پچھلی بار 195 سیٹوں میں سے 81 سیٹیں ملی تھی ۔بہار ،مہاراشٹر اور پنجاب میں وہ اتحاد میں چناو¿ لڑی تھی ۔بہار میں اس نے اپنے حصہ کی (40 میں سے 17) سبھی سیٹیں جیتی تھیں۔ مہاراشٹر میں بھاجپا اور شیو سینا اتحاد کو 48 میں سے 41 (بھاجپا 23) سیٹیں ملی تھیں ۔مغربی بنگال میں اسے 18 سیٹوں کی بڑی کامیابی ملی تھی ۔اس بار بھاجپا بہار میں چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد کرکے زیادہ سیٹوں پر چناو¿ لڑے گی ۔لیکن جنتا دل یونائیٹڈ اور آر جے ڈی کے امکانی اتحاد سے اسے چنوتی ملے گی ۔بنگال میں اس کی طاقت لگاتار بڑھ رہی ہے ۔اسے یہاں زیادہ سیٹیں جیتنے کی امید ہے ۔مہاراشٹر میں شیو سینا کا حکمراں گروپ اس کے ساتھ ہے یہاں بھی پارٹی کو بڑھت ملنے کی امید ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی نے پارٹی تنظیم کے بڑے نیتاو¿ں سے پارٹی کا ووٹ فیصد دس فیصد بڑھانے کی سمت میں کام کرنے کو کہا ہے ۔پارٹی کو بھروسہ ہے کہ ایودھیا میں 22 جنوری کو ہونے والے رام مندر کے پران پرتیسٹھا سماروہ چناو¿ میں پارٹی کے حق میں ایک بڑا اشو ہوگا۔وہیں پارٹی کی ترجیح نوجوان چہرے ہیں ۔ضرورت پڑھنے پر کئی مرکزی وزراءاور سینئر لیڈروں کو میدان میں اتار اجائیگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!