10 دن پہلے منتری بنے نیتا کو ملی ہار !
راجستھان کے شری گنگا نگر ضلع میں ان دنوں بدن کو چیر کر رکھ دینے والی سرد لہر چل رہی ہے ۔اور ذرا سی کوتاہی کسی کے بھی ہوش فاختہ کر سکتی ہے ۔ان سرد ہواو¿ں نے ابھی ابھی اس پارٹی کو اپنی زد میں لے لیا ہے جو پورے دیش میں اپنے حریفوں کو کپکپائے ہے ۔راجستھان میں حکمراں ہوئی بھاجپا کیلئے یہ بہت بری خبر ہے کہ اس کا وہ امیدوار چناو¿ ہار گیا جسے بیچ چناو¿ پارٹی نیتاو¿ں نے منتری عہدے کا حلف دلا دیا تھا اس امیدوار کا نام سریندر پال سنگھ ٹی ٹی ہے ۔علاقہ کے ایک بزرگ ووٹر کہتے ہیں پارٹی نے جسے ڈبل انجن والی سیاسی سرکار رد ریل گاڑی کیلئے ٹی ٹی بنا کر بھیجا تھا ،جنتا نے اسے ٹرین سے پہلے ہی اتار دیا ۔اس سیٹ پر کانگریس امیدوار روپیندر سنگھ کو 96950 ووٹ ملے ہیں اور بھاجپا کے سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو 83667 ووٹ ملے جبکہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار پرتھوی پال سنگھ سندھو کو 11940 ووٹ حاصل ہوئے ۔پرتھوی پال سنگھ سندھو پچھلی بار یعنی 2018 میں آزاد امیدوار کے طور پر لڑے تھے تو وہ دوسرے نمبر پر رہے تھے ۔بھاجپا امیدوار کی شکل میں تب سریندر پال سنگھ ٹی ٹی تیسرے نمبر پر رہے تھے ۔بی جے پی کیلئے یہ بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے ۔در اصل ،حالیہ چناو¿ کہ محض 6 ہفتوں بعد ہی کانگریس نے ضمنی چناو¿ میں اپنی جیت درج کرا لی ۔بی جے پی کے ہارے امیدوار پردیش سرکار میں وزیر تھے جنہوں نے محض ایک ہفتہ پہلے ہی 30 دسمبر کو بھجن لال سرکار میں کیبنیٹ توسیع میں وزیر کے عہدے کا حلف لیا تھا ۔کانگریس نے اسے اشو بنایا تھا کہ چناو¿ کا امیدوار ہوتے ہوئے بی جے پی نیتا نے وزیر کی کرسی پر کام شروع کر دیا تھا ۔ضمنی چناو¿ کے نتیجوں پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کانگریس امیدوار کو جیت کی مبارکباد دیتے ہوئے بی جے پی پر طنز کسا گہلوت نے شوشل میڈیا پر بی جے پی پر نکتا چینی کرتے ہوئے کہا کہ شری کرنپور کی جنتا نے بی جے پی کے غرور کو ہرایا ۔ان کا کہنا تھا چناو¿ کے درمیان ایک امیدوار کو وزیر بنا کر چناوی ضابطہ اور اخلاقیات کی دھجیاں اڑانے والی بی جے پی کو جنتا نے سابق سکھایا ہے ۔وہیں دوسری طرف کانگریس کے سابق پردیش صدر اور سابق نائب وزیراعلیٰ سچن پائلٹ نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جیت سندیش دے رہی ہے کہ عام چناو¿ میں کانگریس مضبوطی سے واپسی کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور عورتوں نے کانگریس کو ووٹ دے کر جتا دیا کہ ان کی امید ہم سے ہے اور ہم ان کے سروکار سے جڑے مدے اٹھاتے رہیں گے ۔اس جیت کے ساتھ کانگریس کی سیٹون کی تعداد 70 پر پہونچ گئی ہے ۔حالیہ چناو¿ میں کانگریس کو ریاست کی 200 سیٹوں میں سے 69 سیٹیں ملی تھیں ۔راجستھان کی 200 سیٹوں میں سے 199 سیٹوں پر چناو¿ ہوئے تھے ۔شری کرنپور کے کانگریس امیدوار گرمیت سنگھ کنیر کی اچانک موت کے چلتے اس سیٹ کا چناو¿ منسوخ ہو گیا تھا ۔بعد میں کانگریس نے اس سیٹ پر گرمیت کنیر کے بیٹے روپندر کو ٹکٹ دیا۔کہا جا رہا ہے کہ کانگریس اس جیت میں کنیر پریوار کے ساتھ ہمدردی بھی اہم رہی ۔وہیں کنیر نے اپنی جیت کو اپنے والد کے چار دہائی کی سیاسی زندگی میں کئے گئے کاموں کی جیت بتاتے ہوئے کہا کہ یہ چناو¿ میرا نہیں بلکہ میرے پتا کا ہے ۔کانگریس پردیش صدر گووند ڈورا سٹا نے کہا کہ پرچی سرکار ایک مہینے میں ہی جنتا کا اعتماد کھو چکی ہے ۔فیصلے جنتا کی بھاونا سے ہوا کرتے ہیں ۔دہلی کی پرچی سے نہیں ۔یاد رہے کہ راجستھا ن کے وزیراعلیٰ کا چناو¿ دہلی سے بھیجی گئی ایک پرچی سے ہوا تھا ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں