آتنکی خطروں کا خاتمہ نہپں ہوا ہے؟

تمام داغوں کے باوجود جموں کشمیر مےں آتنکی خطروں کا خاتمہ نہےں ہو رہا ہے پچھلے 3 دنو ں مےں تےسرا آتنکی حملہ کسمیر وادی مےں ۔جموں کشمیر کے بارہ مولا ضلع مےں منگل کے روز دہشت گردوں نے اےک پولس ملازم کو گولی مار کر حلاک کر دیا ۔کشمیر وادی مےں پچھلے 3 دنوں مےں ےہ اس طرح کی ےہ تےسری واردات ہے پیر کے روز دہشت گردوں نے گولی مارکر اتر پردوش نے آئے اےک مزدور کو مار ڈالا تھا جبکہ اتوار کو اےک دہشت گرد نے اےک پولس افسر کو نشانہ بناےا تھا ۔منگل وار کو ہوئے حملے کے بارے مےں افسرا نے بتاےا کہ ہیڈ کانسٹبل غلام محمد ڈار کو ان کے گھر کے باہر دہشت گردوں نے گولی مار دی ان کو قرےبی اسپتال لے جاےا گےا جہاں ان کی موت ہو گئی اتوار کو اےک پولس افسر کو گولی مارکر زخمی کیا گےا تھا ےہ واردات جنوبی کشمیر کے پلوامہ کے نوپورا علاقہ مےں ہوئی جب مزدور مکیش کمار سبزی خریدنے بازار جا رہا تھا حکام کا کہنا ہے ےہ مزدور بنائی کارکھانے مےں کام کرتا تھا گولی لگنے سے زخمی ہوئے مزدور کو استال مےں موت ہوئی حملوں مےں اضافہ دےکا جا رہا ہے ۔اس سال مئی مےں اننت ناگ مےں دہشت گردوں مےں اےک سرکس مےں کام کرنے والے شخص کو مار ڈالا تھا اےسے ہی جولائی مےں شوپیا ضلع مےں بہار کے 3 مزدوروں کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا اس درمیان جموں کشمیر کے ڈائرکٹر جنرل پولس دل باغ سنگھ نے بتاےا کہ رےاست مےں سازشوں اور دہشت گردی کے خطروں کا خاتمہ نہےں ہوا ہے اور ےہ وقت امن قائم کرنے کا ہے وہ اپنی الوداعی تقرےب مےں بول رہے تھے سےکےورٹی فورس جموں کشمیر میں کافی حد تک امن قائم کرنے میں کامےاب رہی ہے پولس اور فورس اور دےگر اسٹاف سے خطاب مےں دلباغ سنگھ نے کہا کہ ہم رےاست مےں امن قائم کرنے مےں کافی حد تک کامیاب رہے ہےں لیکن ےہ کافی نہےں ہے ۔اور دہشت گرد کی دھمکیاں نہیں رکی ہےں ہمےں چوکس رہنے کے ساتھ ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا دلباغ سنگھ ستمبر 2018 مےں انترم ڈی جی پی کے طور پر مقرر ہوئے تھے لیکن ان کے کام کی وجہ سے مکمل پولس کا چےف بنا دےا گےا تھا ۔دہشت گردوں کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمےں اپنا خفےہ محکمہ مزےد چست کرنا ہوگا ےہ نشانہ بناکر بڑھتی ہلاکتوں کو روکنے مےں کارآمد رہے گا اگر ہماری مشینری چست نہےں رہی تو ٹارگےٹ کلنگ کو روکا نہیں جا سکتا دہشت گرد اور ان کے آقا ءاپنے پلان کے مطابق چن چن کر نشانہ بنا رہے ہےں اور ہم تمام کوششوں کے باوجود انہےں روکنے مےں فےل ہو رہے ہےں (انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!