حماس ،حزب اللہ و اسلامی جہاد بنام اسرائیل!

7 اکتوبر کو حماس مپں غزہ سے اسرائیل پر خطرناک حملہ کیا اس کے بعد کچھ ہی گھنٹوں پر لبنان کی انتہا پسند تنظیم حزب اللہ نے جنوبی لبنان سے اسرائیل پر گولے داغے جس کا جواب اسرائیل نے زبردستا گولی باری سے دیا حزب اللہ نے کہا کے اس نے فلسطینی لوگوں کے ساتھ یکجہتی دکھاتے ہوئے فیبا فارمرس نے 3 چوکیوں پر راکےٹ داغے اورتوپو ں سے گولے برسائے ۔حزب اللہ کے سےنئر افسر حاشم سفدامی نے بیروت مےں فلسطینبوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تاریخ ،ہماری بندوکیں ،ہمارے راکیٹ آپ کے ساتھ ہیں ۔حزب اللہ کے اس بیان کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد پیر کے روز فلسطینی تنظےم اسلامی جہاد نے جنوبی لبنان اور شمالی اسرائیل کی سرحد پر کئی علاقوں مےں بمباری کرنے کی ذمہ داری لی ہے جوابی کارروائی میں اسرائےل نے بھی اس علاقہ مےں ہوائی حملے کئے ۔یہ بات کسی سے پوشدہ نہیں ہے کہ ایران حماس اور حزب اللہ جیسی شددت پسند تنظیموں کو مالی اور فوجی مدد دےتا رہا ہے اور دے رہا ہے اس لئے ےہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ کیا اےران حماس حزب اللہ اور اسلامی جہاد کے ذریعہ اسرائےل کی گھےرا بندی کرنے کی کوشش کر رہا ہے ؟غزہ سے اسرائیل پر حملے ہونے کے اگلے دن ہی حزب اللہ کا جنوبی لبنان سے اسرائیل پر حملہ کرنا حماس اور حزب اللہ کی اسرائےل کو دو مورچوں پر گھےرنے کی حکمت عملی حصہ ہو سکتا ہے شیا کٹر پسند پر مبنی حزب اللہ کا قےام 1982 میں اسلامی دیش لبنان میں ہوا تھا اسرائیل کے مطابق حزب اللہ مےں قرےب 45 ہزار لڑاکے ہیں جن میں سے 20 ہزار سرگرم رہتے ہیں اور 25 ہزار رزرو ہوتے ہےں۔ہر سال حزب اللہ کو قرےب 70 کروڑ ڈالر سے زےادہ کا پیسا ملتا ہے جس کا اےک بڑا حصہ اےران سے آتا ہے ۔اےران حزب اللہ کو ہتھےار اور ٹرےننگ اور خفےہ مدد دےتا ہے۔حزب اللہ کے اسلا ڈےپو مےں 20 ہزار سے 1 لاکھ 30 ہزار مےزائل موجود ہےں جن مےں لمبی دوری کی بھی شامل ہےں جو پورے اسرائےل تک مارگ کرنے مےں اہل ہے غزہ پر اسرائےل نے ہوئے حملوں کے بعد اےران مےں جشن کا ماحول تھا ۔انگرےزی مےگزےن وال اسٹرےٹ جنرل کی رپورٹ مےں بتاےا گےا ہے حماس اور حزب اللہ کے سےنئر ممبروں کے حوالے سے کہا گےا ہے کہ اےرانی سےکےورٹی افسران نے اسرائےل پر سنیچر کو حماس کے اچانک حملے کی پلاننگ بنانے مےں مدد کی تھی ۔اسرائےل کی کہنا ہے اےران کی رےوو روشنی گارڈ کی برادرس فورس اور ان کے علاقائی نمائندوں کا سب سے بڑا مقصد اسرائےل پر قبضہ کرنا اور تباہی ہے اسرائےل کے مطابق اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اےرانی انتظامےہ نے اسرائےل کی حدود پر حزب اللہ ،حماس اور اسلامی جہاد اور شےا ملیشیا جےسی دہشت گرد تنظےموں کو قائم کرنے کی کوششوں مےں اربوں ڈالر خرچ کئے ہےں حماس اور حزب اللہ اور اسلامی جہاد جےسی دہشت گرد تنظےموں سے خطرے سے نمٹنے کے لئے اسرائےل کو اپنے دوست ملکوں امریکہ سے بھی مدد مل رہی ہے جو آنے والے وقت مےں بڑھتی جائےگی ۔حماس کے حملے مےں سوالےہ نشان کھڑا کر دیا ہے کے فلسطین کا اشو دوربارہ سے فوکس مےں لا دےا ہے اور تشوےشات کھڑی ہو رہی ہےں کہ کیا دنےا کے کچھ عرب دےش اسرائےل کے ساتھ تعلقات بہتر بنا رہے ہےں اےسی حالت مےں حماس ےہ سوچتا ہوگا اگر مسلم دےش اسرائےل کے دوست بن گئے تو پھر فلسطین کا اشو کون اٹھائےگا حماس جانتا تھا کہ جو بھی کارروائی ہوگی اس کے لئے وہ پہلے سے ہی تےار تھا ۔(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟