سوالوں مےں گھری ترنمول ایم پی مہوا !
پارلیمنٹ مےں سوال کے بدلے رشوت معاملے مےں ترنمول اےم پی مہوا مےوترا کی مشکلیں بڑھ گئی ہےں ۔ہیرا نندانی گروپ کے سی ای او درشن ہیرا نندانی نے جمعرات کو الزام لگاےا تھا کہ مہوا مےوترا نے وزےراعظم نرےندر مودی کو بدنام کرنے کے لئے گوتم اڈانی کو نشانہ بناےا ۔ہیرا نندانی پر اڈانی گروپ کے بارے مےں سوال پوچھنے کے لئے مہوا کو پیمنٹ دےنے کا الزام لگاےا ہے۔ہیرا نندانی کے پرائیوےٹ حلف نامے کو ان کے سرکاری گواہ بننے کی شکل مےں دےکھا جا رہا ہے ۔ہیرا نندانی نے اپنے حلف نامے کے ذرےعہ 12 نکات مےں اپنی بات رکھی ہے ۔حلف نامہ میں ہیرا نندانی نے مانا کہ مہوا اڈانی پر نکتہ چینی صاف ہے ۔اس لئے ایم پی کے لاگ اِن اور پاسورڈ کا استعمال کررہے اڈانی کے بارے میں اطلاعات دی ہیں ۔کاروباری کا دعویٰ ہے کہ مہوا نے ان سے مہنگی اور ضروری چیزوں کی مسلسل مانگ کی ۔ان میں دہلی میں ان کے سرکاری بنگلے کی تزئین کاری میں مدد سفر خرچ ،اور ملک و بیرون ملک کے دوروں میں مدد شامل تھی ۔ہیرا نندانی نے الزام لگایا کہ مودی کو بدنام کرنے کیلئے گوتم اڈانی پر نکتہ چینی میں کئی صحافیوں نے بھی غیر مصدقہ خبروں کے ذریعے مہوا کی مدد کی ۔ادھر مہوا نے ہیرا نندانی کے اعتراف پر سوال اٹھایا ہے ۔مہوا نے ایکس پر لکھا۔۔۔ہیرا نندانی گروپ نے تین دن پہلے سرکاری پریس ریلیز جاری کر سارے الزام ات کو بے بنیاد کو قرار دیا ہے۔پھر 19 اکتوبر کو تصدیقی حلف نامہ (اپروور ایفیڈیبٹ ) داخل کیا ہے ۔ہیرا نندانی کو اب تک سی بی آئی ،لوک سبھا ایتھیکس کمیٹی یا کسی جانچ ایجنسی کی طرف سے سمن نہیں بھیجا گیا ہے تو پھر انہوں نے کسے حلف نامہ دیا ؟ جو بیان دیا ہے وہ انہوں نے لکھا ہے یا پھر اس کا مسودہ پردھان منتری کے دفتر میں تیار کیا ہے ؟ بیان بھی سفید کاغذ پر لکھا ہے ۔سرکاری لیٹر ہیڈ پر نہیں ۔ان کی نوٹری بھی نہیں ہوئی ہے ۔سر پر بندوق کہیں تانے پر کیا ہیرا نندانی جیسے صنعتکار اس طرح کے سفید کاغذ پر دستخط کریں گے ؟ ایم پی نشکانت دوبے کی درخواست پرمعاملے کو لوک سبھا اسپیکر نے ایک جانچ کمیٹی کو سونپ دیا ہے ۔ضابطہ کمیٹی کے چیئرمین ونود سونکر نے کہا کہ پہلے ایم پی نشکانت دوبے کے خط کی جانچ کی جائے گی اور ہیرا نندانی کے حلف نامہ کو پرکھا جائے گا ۔اس کے بعد ضرورت پڑی تو مہواموئترا کو بھی بلایا جائے گا۔مہوا کے قواعد کی خلاف ورزی کے سوالوں پر سونکر نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ معاملہ پہلی نظر سے اوپر چلا گیا ہے ۔کیون کہ درشن ہیرا نندانی نے خود حلف نامہ دے کر پورے معاملے کو صاف کرنے کی کوشش کی ہے ۔بتا دیں کہ نشکانت دوبے نے مہوا موئترا پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کیلئے ہیرا نندانی سے پیسے اور تحفے لینے کا الزام لگایا تھا ۔دوبے نے لوک سبھا اسپیکر کو لکھے خط میں کہا تھا کہ حال تک لوک سبھا میں مہوا کے پوچھے گئے 61 سوالوں میں سے 50سوال اڈانی گروپ پر مرکوز تھے ۔ادھر دہلی ہائی کورٹ میں چل دہے مہوا کے ذریعے کے ہتک عزت کیس میں عدالت نے اگلی سماعت 31 اکتوبر کے لئے طے کر دی ہے ۔نشکانت دوبے ،ہیرا نندانی کے ذریعے اس چکر ویو ہ میں دیکھیں تو مہوا موئترا کیسے باہر نکل سکتی ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں