حما س کی چال مےں بھنسے امریکہ - اسرائےل!
حماس کی ڈملومیٹک چالوں کے آگے امریکہ ،اسرائےل اور تمام مغربی دےش فےل ہوتے نظر آ رہے ہےں اتنے دنوں سے غزہ پٹی پر زمینی جنگ کے لئے پوری طرح الرٹ کھڑا ہے لیکن غزہ مےں گھسنے کی ہمت نہےں کر پا رہا ہے لاکھوں فوجی ٹےنک اور بکھتر بند گاڑےاں جہاز سبھی پوری طرح چوکس ہے لیکن وہ غزہ پر زمینی حملہ کرنے سے قطرا رہے ہےں حما س کی حکمت عملی سوچ بوچھ کے آگے ےہ سب فےل ہوتے نظر آ رہے ہےں اس دوران حماس نے نہ صرف ساری دنےا کے مسلمان کی ہمدردی حاصل کر لی ہے بلکہ امریکہ اور چےن کو بھی آمنے سامنے کھڑا کر دیا ہے اسرائےل کو حماس کے کے بےچ چل رہی جنگ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ آہستہ آہستہ ورلڈ وار کی طرف بڑھ رہی ہے اب وقت کے ساتھ سارائےل حماس حزب اللہ جنگ اور زےادہ خطرناک ہوتی جا رہی ہے ،جس مےں آہستہ آہستہ دوسرے ملکوں کی بھی اےنٹری ہو رہی ہے امریکہ کا جنگی بےڑا اسرائےل کے قرےب سمندر مےں کھڑے ہوکر پہرا دے رہا ہے اس درمےان اب چےن نے بھی اپنے جنگی بےڑوں کو مڈل اےسٹ مےں بھےج دےا ہے میڈےا رپورٹ کے مطابق اسرائےل غزہ جنگ پر بڑھتی کشیدگی کے درمیان چےن نے وستی مشرق مےں 6 جنگی بےڑے بھےجے ہےں غزہ پٹی پر اسرائےل اور حماس کے دہشت گردوں مےں جنگ کے دوران ےہ 6 چےنی جنگی بےڑے کام کر رہے ہےں دعوا کیا جا رہا ہے چےنی بہرےہ اسکوڈ ٹاسک فورس مئی سے اس خطہ مےں ہرکت مےں ہے پچھلے ہفتے انہوں نے عمان کے فوج کے ساتھ چےنی فوجےوں نے اےک مشترقہپرےکٹس کی تھی ےہاں سے چےنی بہرےہ اساٹ فورس 18 اکتوبر کی صبح کوےت کے بندر گاہ پہنچی تھی ۔چےن کی جانب سے جنگی بےڑے جب تعےنات کئے گئے جب امریکہ نے اسرائےل کو حماےت دےنے کے لئے اپنے دو ائےر کرافٹ کےرئیر بھےج چکا تھا امریکہ کو ڈر ہے اس جنگ مےں اےران حماےتی آتنکی شامل ہو سکتے ہےں خلیچ مےں جنگ اور نہ بڑھے اس وجہ سے امریکہ اپنی طاقت بڑھا رہا ہے اور اس نے کئی قسم کے جنگی جہاز پچھلے ہفتے کئی اےڈوانس جہازوں کے ساتھ اس خطہ مےں پہنچے اس کے علاوہ امریکہ نے 2000 فوجےوں کو 24 گھنٹے کے اندر تعےناتی کے لئے فل الرٹ پر رکھا ہے چےن نے اسرائےل اور حماس کے بےچ جنگ سے مڈل اےسٹ مےں وسعی پیمانے پر لڑائی چھڑنے کے خطرے کو لیکر خبردار بھی کےا ہے چےن کے خصوصی نمائندے نے خبردار کےا ہے غزہ کے حالات نازک ہےں اور زمینی لڑائی کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے جس کا اثر علاقائی اور بےن الا قوامی سطح پر بڑھ رہا ہے حالات تشوےش ناک ہے چےن نے کہا ہم اقوام متحدہ اور باہمی چےنلوں کے ذرےعہ فلسطےنےوں کو امر جنسی انسانی امداد دےنا جاری رکھے گے اب چےن اور امریکہ آمنے سامنے ہےں اور امید کرےں کہ ٹکرائے ٹل جائے نہےں تو ۔؟
(انل نرےندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں