من مرضی سے گرفتار نہےں کر سکتی ای ڈی!

پچھلے کچھ عرصے سے انفورسمنٹ ڈائرکٹرےٹ ےعنی ای ڈی تنازعات مےں پھنسی ہوئی ہے ۔عدالتےں کئی مقدموں مےں ای ڈی کو اس کے اختےار کی حد کو ےاد کراتی رہی ہے ۔تازہ کیس منی لاڈرنگ اےکٹ (پی اےم ایل اے)کی دفعہ 19کو لیکر ہے ۔دہلی ہائی کوٹ نے بدھوار کو کہا کہ پی اےم اےل اے کی دفعہ 19کے تحت کسی شخص کو گرفتار کرنے کا ای ڈی کے پاس لا مہدود اختےار نہےں ہے ۔کورٹ کی ےہ رائی زنی آشیش متل نائک کے ذرےعہ اےڈو کانپ معاملے مےں ای سی آئی آر کے منسوخ کرنے کی مانگ والی عرضی پر سماعت کے دوران آئی تھی سماعت کے دوران جسٹس انوپ جے رام منچندانی نے کہا کہ کسی شخص کو گرفتار کرنے سے پہلے اےجنسی کو سب سے پہلے مناسب بھروسہ رکھنا چاہئے گرفتار کردہ شخص پی اےم اےل اے کے تحت قصوروار ہے کہ نہےں نہ کہ کسی دوسرے اےکٹ کے تحت ،دوسرے سے بھروسے کے سبب کو تحرےر طور پر درج کیا جانا چاہئے ۔تےسرا اےسا بھروسا اس میٹر پر مبنی ہونا چاہئے جو ملزم کے پاس ہے ۔عدالت نے ےہ بھی کہا کہ پی اےم اےل اے کی دفعہ 50 کے تحت سمن جاری کرتے نہ کہ ای ڈی کے اختےارات مےں گرفتاری کی پاور شامل ہے بھی جسٹس منچندانی نے کہا کہ ای ڈی کے ذرےعہ گرفتاری کے اندےشے والا شخص پیشگی ضمانت کے لئے درخواست دے سکتا ہے ،بھلے ہی ای ڈی معاملے کی اطلاع کو رپورٹ ےا مقدمہ کو نندا شکاےت مےں ملزم کی شکل مےں نامزد نہےں کیا گےا ہو ۔جسٹس نے ےہ دلیل دی شردل بالا جی بنام اسٹےٹ معاملے مےں سپرےم کورٹ کے فےصلے کا حوالا دےا اور کہا کہ پی اےم اےل اے کی دفعہ (19 اےک کی تعمیل نہ کرنے سے گرفتار ہی منسوخ ہو جائیگی )اوردفعہ 19 (2 )کی تعمیل اےک اہم ترےن کام ہے جس مےں کوئی جھگڑا نہےں ہے ۔عدالت نے ےہ رائے زنی اشےش متل نامی شخص کے ذرےعہ اےڈوکامپ معاملے مےں ای سی آئی آر کو منسوخ کرنے والی مانگ عرضی پر سماعت کے دوران کی تھی اس مےں ےہ ہداےت دےنے کی مانگ کی گئی تھی کہ ای ڈی کو ان کی آزادی کو کم کرنے کے لئے ان کے خلاف کوئی بھی سخت قدم اٹھانے سے روکا جائے اور اس بات کا پختہ اندےشا ہے کہ ای ڈی کے ذرےعہ ناجائز طور سے حراست مےں لیا جائے گا ےہ گرفتار کیا جائے گا اور کمپنی کے چےف پرموٹروں ،فائدہ پانے والوں کے مفادات کے تحفظ کےلئے بلی کا بکرا بناےا جائے گا وہیں ای ڈی نے اس عرضی پر شروع مےں ہی اعتراض جتاےا اور دلیل دی کہ موجودہ عرضی دائر کرنے کی وجہ صرف پی اےم اےل اے کی دفعہ 50 کے تحت اےک سمن جاری ہوا تھا اور ےہ قانون ہے اور سمن پر روک لگانے ےا منسوخ کرنے کی مانگ والی عرضی سماعت کے لائق نہےں ہے فائدہ کے لئے پیسا کمانے معاملے مےں ای ڈی کو کسی بھی شخص کے خلاف تب تک گرفتاری کا قدم نہےں اٹھانا چاہئے جب تک الزام ثابت نا ہو جائے۔مگر اےسی کئی مثالے ہےں جب ای ڈی نے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے بھےج دیا پیسا اکٹھا کرنا بلہ شبہ زنگےن مسلہ ہے ےہ پوشےدہ بات نہےں ہے کہ سےاسی سر پرستی مےں کرپشن سے جمع کردی بہت سا پیسہ محفوظ جگہوں پر پہنچاےا جاتا ہے ےقینی طور پر اس معاملے پر لگام لگنی چاہئے مگر اس کا طرےقہ شفاف ہوں اور منصفانہ تبھی جانچ ایجنسیوں پر بھروسہ قائم رہتا ہے چنندا لوگوں کو نشانہ بناکر اگر کارروائی کی جائےگی تو فطری ہی ہے ۔اس پر انگلیاں اٹھےں گی۔(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!