اس لئے اہم ہیںہماچل اور گجرات کے چناو ¿!

ہماچل پردیش اسمبلی چناو¿ کیلئے 12نومبر کو پولنگ ہوگی ،گجرات اسمبلی چنا و¿ کی تاریخوں کا اگلے کچھ دنوں میں اعلان ہو جائے گا۔ سبھی پارٹیاں پوری طاقت سے چناو¿ کمپین میں لگیں ہیں۔بی جے پی کیلئے ہماچل پر دیش اور خاص کر گجرات کا چناو¿ محض دو ریاستوں کے اسمبلی چناو¿ نہیں ہیں بلکہ یہ 2024کے لوک سبھا چناو¿ کے لحاظ سے بھی اہم ہیں۔ ہماچل پر دیش اور گجرات دونوں ہی ریاستوں میں بھاجپا اقتدار میں ہے ہماچل میں اب تک کا ٹرینڈ ہے کہ وہاں ہر چناو¿ میں اقتدار بدل جاتا ہے ۔گجرات میں بی جے پی اس مرتبہ مسلسل چھٹی مرتبہ اقتدارمیں آنے کی کوشش کرے گی۔ ہماچل اور گجرات میں بی جے پی کے اقتدار میں ہونے کی وجہ سے اسمبلی چناو¿ میں سرکا ر کے کاموں کی آزمائش ہوگی۔بی جے پی مسلسل دعویٰ کرتی رہی ہے اس کی سرکار نے لوگوں کیلئے بہت کام کیا ہے ۔بی جے پی ہر بار ڈبل انجن کی سرکار کا ذکر کرنا نہیں بھولتی اپنی کمپین میں یہ ضرور کہتی ہے کہ ڈبل انجن کی سرکار کا لوگوں کو ڈبل فائدہ ملتا ہے ۔گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی چناو¿ اس ڈبل انجن کی سرکاروں کے کام کا بھی امتحان ہوگا۔ گجرات وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست ہے گجرات کے ہر کونے میں انکی کی تصویر لگے پوسٹر نظر آتے ہیں ظاہر ہے کہ بی جے پی گجرات اسمبلی چنا و¿ صرف مودی کے نام پر ہی لڑ رہی ہے ۔ ایسے میں گجرات میں پھر سے اقتدار میں واپسی بی جے پی کیلئے محض ایک جیت کا سوال نہیں ہوگابلکہ یہ ان کے سب سے بڑے نیتا مودی کی امیج کا بھی سوال ہوگا۔ پچھلے اسمبلی چناو¿ میں بی جے پی نے گجرات کی کل 182سیٹوں میں سے 99سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی کانگریس نے 77سیٹیں جیتی بی جے پی کے سامنے اس مرتبہ ایک طرف کانگریس دوسری طرف عام آدمی پارٹی کی چنوتی ہوگی۔ موربی برج کا گرنا بھی اپوزیشن کے ہاتھ چناو¿ سے پہلے اچھا اشو ہے ۔بی جے پی تو چاہے گی کہ ان کی تعداد پچھلے کے مقابلے بڑھے اس مرتبہ گجرات میں دہلی اور پنجاب میں حکمراں عام آدمی پارٹی بھی میدان میں ہے اور وہ زبردست چناو¿ کمپین کر رہی ہے ۔ ہماچل پردیش اسمبلی چنا و¿ میں بی جے پی ریاستی سرکا ر کے ساتھ ہی مرکزی سرکا ر کے کاموں کا ذکر بھی کر رہی ہے ۔ مرکزی سرکارکی اسکیموں کا فائدہ اٹھانے والوں سے پارٹی رابطے میں ہے بھاجپا کا کہنا ہے کہ یہ ان کے لئے ایک بڑا ووٹ بینک بن گیا ہے ۔بی جے پی نے ہماچل پردیش کی کل سیٹوں میں پچھلے اسمبلی چناو¿ میں 44سیٹوں پر جیت درج کی تھی ۔ بی جے پی اس بار ہماچل پردیش کے اقتدار بدلنے کے ٹرینڈکو توڑنے کی کوشش کررہی ہے ۔بی جے پی کی پرفارمنس بھی یہی دکھائے گی کہ ڈبل انجن کے سرکار کا واقعی لوگوں پر اثر ہوتا ہے ۔ یہ چھپا نہیں کہ ویسے اسی سال کی شروعات میں اتراکھنڈ میں بی جے پی نے اس ٹرینڈکو توڑا ہے ۔ وہاں بھی ہماچل کی طرح ہر چنا میں اقتدار بدلتا رہتا تھا اس بار بی جے پی اقتدار میں واپسی ان دونوں ریاستوں کے چناو¿ نتائج کے دور رس اثر ہوںگے ۔ ان کا سیدھا اثر 2024لوک سبھا چناو¿ پڑ سکتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟