بھاجپا کو نئے سرے سے کھڑا کرنا !
طویل عرصے سے اتحاد کی سیاست کے چلتے پنجاب میں کمزور پڑی بھاجپا کو مضبوط کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے ۔ سرحدی ریاست ہونے سے پنجا ب ڈپلومیسی ،فوجی ،اور سیاسی تینوں نظریے سے کافی اہم ریاست ہے ۔پورے شمالی بھارت میں پنجاب ہی ایک ایسی ریاست ہے جو بھاجپا کی پہنچ سے کافی نظر آ رہی ہے ۔ ایسے میں وہ ریاست میں اپنی بنیاد تیار کرنے اور اس کے بعد چناو¿ مہم کی حکمت عملی پر کام کرے گی۔ بھاجپا لیڈر شپ نے اپنی مہم کا کمان گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ اور پنجاب کے بھاجپا انجارچ وجے روپانی کو سونپی ہے ۔ موجودہ سیاسی پس منظرمیں نارتھ انڈیا میں پنجاب ہی بھاجپا کی سب سے کمزور کڑی ہے کافی عرصے تک اکالی دل کے ساتھ اتحاد میں رہنے کے سبب بھاجپا یہاں پر کبھی بھی ٹھیک طرح سے کام نہیں کر پائی ہے ۔لوک سبھا چناو¿ میں بھاجپا اور اکالی دل کا اتحاد تھا تب ریاست میں حکمراں کانگریس نے 13میں سے 8سیٹیں جیتی تھی ۔جبکہ بھاجپا اکالی اتحاد کو لوک سبھا کی 4سیٹیں ہی مل پائی تھی ۔اکالی دل کو 27.76فیصدی ووٹ اور بھاجپا کو 9.63فیصدووٹ ملے تھے روپانی پنجا ب کیلئے اس لئے بھی اہم ہیں کیوں کہ وہ مودی اور شاہ کی حکمت عملی کو اچھی طرح سمجھتے ہیں ۔ غور طلب ہے کہ نریندر مودی نے ریاست میں تنظیم کا کام کرتے ہوئے چار اہم منتر دئے تھے ۔ ان میں پگ میں مکر یعنی لگاتار سرگرم رہو،جیو میں راو¿کر اس کی اچھی بات کرو سرپر برف یعنی ٹھنڈ ے دماغ سے کام کرو اب پارٹی انہیں منتروں کو پنجاب میں آزمائے گی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں