ٹینی اگرتحمل برتتا تو کسانوں کی جان نہ جاتی !
الہ باد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ نے مرکزی وزیر مملکت داخلہ اجے مشرا عرف ٹینی کے لڑکے آشیش مشرا عرف مونو کی بینہ شمولیت سے لکھیم پور کھیر تشد د کے چا ملزمان : لو کش ، انکت داس ، سمت جیسوال اور شیشو پال کی ضمانت عر ضی کو خارد کر دیا ۔ اس درمیان آشیش مشرا کی عرضٰی پر سماعت 25مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔ جسٹس ونیش کما ر سنگھ کی سنگل بنچ نے چاروں ملزما ن کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوا کہا کہ یہ سبھی اہم ملزم آشیش کے ساتھ سرگرم طور سے پروگرام بنانے اور گھنا و¿نے جرم کو انجا م دینے شامل رہے ۔ عدالت نے کہا کہ معاملے کے سبھی ملزم سیاسی طورسے خاص طور سے رسوخ والے ہیں اور یہ ضمات پر چھوٹنے کے بعد اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے اور گواہوں پر دباو¿ نہین ڈالیں گے ۔ بنچ نے ایس آئی ٹی کے اس نتیجے کو بھی ذہن میں رکھا کہ اگر مر کز وزیر اجے ٹینی نے کچھ دن پہلے کسانوں کے خلاف جنتا کے بیچ کچھ تلخ بیان نہ دئے ہوتے تو ایسا واقعہ نہ ہوتا ۔ بنچ نے کہا کہ بڑے عہدوں پر بیٹھے سیا سی اشخاص کو بھی جنتا کے بیچ مہذب زبان میں بیان دینا چاہئے اور اپنے عہدے کے وقار کا خیال رکھنا چاہئے ۔جب نئے علاقے میں دفعہ 144لاگو تھی تو مرکزی وزیر کے گاو¿ں میں کشتی مقابلہ منسوخ نہ کیا جانا انتظام کوتاہی ہے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا ہے کہ نائب وزیر اعلی کے حلقے دفعہ 144کے لاگو ہونے کا احساس نہ ہوا ہوگا ۔پھر بھی مرکزی وزیر نے کشتی مقابلے میں شامل ہونے کا فیصلہ دوسری طرح معاملے کے اہم ملزم آشیش کی ضمانت عر ضی جسٹس کرشن بہل کی سنگل بنچ کے سامنے لگی تھی لیکن اس پر سماعت ٹل گئی ۔ واضح ہو کہ پچھلے سال 3اکتوبر لکھیم پور کھیری ضلع کے تینسکھیامیں تشدد کے دوران آٹھ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس وقت مرکزی زرعی قانون کے خلا ف تحریک چلا رہے کسان اتر پر دیش کے نائب وزیر اعلی کیشور پر ساد موریہ کے علاقے میں دورے کی مخالفت کر رہے تھے ۔اس دوران چار کسانوں کو ایک کار نے کچل دیا ۔جس میں آشیش بیٹھا ہوا تھا۔ واردات سے آگ بگولہ کسانوں نے بھاجپا ورکروں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔اس تشدد میں کار ڈرائیور کی بھی موت ہو گئی تھی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں