ہماچل میں خالصتانی جھنڈہ ، سیا ست دہلی میں!

ہماچل پر دیش اسمبلی کے باہر خالصتانی جھنڈے لگائے جانے کے معاملے میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے ایک دوسرے پر جم کر حملے بولے جا رہے ہیں اور جواب در جواب کی زبر دست سیاست چل رہی ہے ۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسو دیا سے لیکر پارٹی ترجمان سوربھ بھاردواج ، ایم پی سنجے سنگھ و عآپ لیڈر آتشی نے بھاجپا کو گھیر تے ہوئے زور دار تنز کیا ہے۔ منیش سسو دیا نے ٹویٹ کر کے کہا کہ بے حد سخت حفاظت والے ہماچل پر دیش اسمبلی کمپکس پر خالصتانی جھنڈا لگانا سیکورٹی کی بہت بڑی ناکامی ہے ۔ ہماچل کے وزیر اعلیٰ کو فو راً استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ انہوں نے آگے کہا کہ پوری بھاجپا بگا کو بچانے میں لگی ہے۔ اور ادھر خالصتانی جھنڈے لگاکر چلے گئے ۔مگر سرکار اسمبلی نہ بچا پائی تو وہ جنتا کو کیسے بچائے گی ؟ بھاجپا سرکار پوری طرح سے فیل ہو گئی ہے ۔ عآپ کے چیف ترجمان سور بھ بھاردوج نے کہا کہ ہماچل اسمبلی کمپکس کے آس پا س خالصتانی جھنڈے لگانا دیش اور ہماچل پر دیش کیلئے شرم کی بات ہے ۔ بھاجپا اور پولیس جرائم پیشہ کو بچانے میں لگی رہے گی تو دہشت گرد اپنا جھنڈا لگانے سے کیسے رکیں گے ؟ اس مسئلے پر عآپ لیڈر آتشی کا کہنا تھا کہ اگر بھاجپا ایک اسمبلی کو محفوظ نہیں رکھ سکتی تو بھارت کے عوام کی حفاظت کیسے کر پائے گی۔ بھاجپا صرف اس میں لگی ہے کہ بلوائیوں کو کیسے بچایا جائے ۔اس لئے اسمبلی پر جو حفاظت ہونی چاہئے تھی وہ سیکورٹی نہیں ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر و راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ سب سے محفوظ جگہ ہماچل پر دیش اسمبلی ہے ۔یہاں جھنڈا لگا کے چلے جائیں یہ ریاستی سرکار اور بھاجپا کی ناکامی ہے ،بگا کو بچانے میںپور ی بھاجپا اور ان کی سرکاریں لگی ہیں تو وہ ہماچل پر دیش اور دیش کی حفاظت کیسے کریںگے۔ اسمبلی سب سے محفوظ جگہ ہوتی ہے اور خالصتانی جھنڈے لگاکر چلے گئے ،یہ واقعہ ہماچل کے لوگوں کیلئے تشویش بھرا ہے ۔خالصتانی جھنڈا لہرائے جانے کے وقعہ کے بعد کاروائی ہونی چاہئے تھی ۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ صرف ہماچل پر دیش کی بات نہیں ہے ۔ پہلے جب بہار ایک تھا اور پٹنہ اور رانچی میں اسمبلی تھی ،ناگپور اور ممبئی میں ودھان سبھائیں تھیں یہ تو کئی بار ریاستوں میں اس طرح کا سسٹم ہے کہ الگ الگ جگہوں پر اسمبلی کے اجلاس چلتے ہیں ۔ اس کا مطلب اسمبلی ہے یا نہیں ؟ جے رمیش ٹھاکر پر مضحکہ خیز بات کہہ رہے ہیں ۔ کیبنٹ کے ایک وزیر کے پاس ہندستان میں جتنے گھر ہوتے ہیں اس کے سبھی گھروں پر حفاظتی انتظاما ت ہوتے ہیں ۔ اگر وزیر کیلئے سیکورٹی انتظام ہوتا ہے تو اسمبلی کیلئے بھی یہی ہوتاہے ۔جوابی حملہ کرتے ہوئے آدیش گپتا نے کہاکہ عام آدمی پارٹی کی پنجاب میں سرکار بننے کے بعد دیش کے اندر خالصتانی سر گرمیاں جس طرح سے بڑھتی جا رہی ہیں اس کا سیدھا کنیکشن پنجا ب سے نکلا ہے ۔ یہ دیش کیلئے خطرناک ثابت ہونے والا ہے ۔کیجریوال کی پارٹی ایک خالصتانی حمایتی پارٹی بن چکی ہے ۔خالصتان کے ایجنڈے پر چلنے والی سرکار آج دیش کے کئی ریاستوں میں خالصتانی سرگرمیوں کو انجام دے رہی ہے ۔ اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ جب سے عام آدمی پارٹ پنجاب میں بر سر اقتدار آئی ہے تب سے ہی خالصتانی تحریک پنجاب ودیگر ریا ستوںمیں یہ لوگ حاوی ہونے لگے ہیں۔سامنت وادی ذرائع نے تو کھلے عام الزام لگا یا ہے کہ عام آدمی پارٹی کو پنجاب چنا و¿ 2022جیتے کیلئے ہم نے غیر ملکی چندہ دیا ۔اور خالصتانی اب رنک دکھانے لگے ہیں ۔ پہلے پٹیالہ میں رنگ دکھایا اور آج دھرم شامہ میں امبلی کی دیوار پر خالصتانی جھنڈالگانا کوئی اتفاق نہیں بلکہ ایک تجربہ ہے۔ پنجاب سمیت دیش میں ہو رہی خالصتانی سرگرمیوں کو روکنے کی سخت ضرورت ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟