ہرشد مہتہ کے کانڈ سے بھی بڑا گھوٹالہ !

آپ کو اچھی طرح یاد ہوگا کہ 1990کی دہائی میں قریب 4ہزار کروڑ روپے کے ہرشد مہتہ کانڈ نے شیئر مارکیٹ کی نیو ہلا کر رکھ دی تھی ۔تازہ معاملہ نیشنل اسٹوک اکسچنج کانڈ این ایس ای سے جڑا ہے یہ ہرشد مہتہ کانڈ سے بڑا گھوٹالہ ثابت ہو سکتاہے۔کو لوکیشن فیسلیٹی میں ہیر پھیر ی کے ذریعے انجام دیا گیا ۔ دراصل یہ اسٹوک اکسچنج سر ور کے بالکل پا س کی جگہ ہوتی ہے۔یہی اپنا سسٹم لگاکر کاروبار کر نے کیلئے دلال زیادہ فیس ادا کرتے ہیں ۔مگر اس کا فائدہ یہ ہے کہ سرور سے زیادہ پاس ہونے کے سبب دلال کی لیٹنسی آرڈر کے بعد اسے پورا کرنے میں لگنے والا وقت بڑھ جاتاہے ۔یعنی دوسرے دلالوں کے مقابلے انہیں کچھ سیکنڈ پہلے ہی ڈیٹا مل جاتا تھا ۔ایسے میں انہوں نے سب سے پہلے آرڈر دیکر کے اربوں روپے کا منافع کمایا ۔ سی بی آئی کی جانچ کے مطابق اس گھوٹالے میں او میجی سیکورٹی نامی دلال فرم کو فائدہ پہونچانے کیلئے اسے کو -لوکیشن فیسلٹی کا اکسس کیا گیا تھا ۔ سی بی آئی نے اکسچنج کے سابق گروپ آپریٹنگ افسر آنند سبرامنیم کو گرفتار کر لیاہے۔ ان کو چنئی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ سی بی آئی کو اندیشہ ہے کہ سبرامنیم کا پر اسرار دعویٰ ہے کہ حکام نے بتایا کہ آنند سے اسی ہفتے کی شروعات میں کچھ دن پوچھ تاچھ کی گئی تھی لیکن وہ سوالوں کا جواب دینے سے بچتے رہے ۔ انہیں دہلی میں اسپیشل عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں چھا مارچ تک کیلئے حراست میں بھیجا گیا۔ سیبی نے 11فروری کو چترا و دیگر پر سبرامنیم کی اہم حکمت عملی مشیر جی او ایم ڈی کے مشیر کی شکل میں تقرری میں مبینہ کوتاہی برتنے کا الزام لگایا تھا۔ سیبی نے چترا پر 3کروڑ روپے این ایس ای ،سبرامنیم ، روی نارائن پر 2-2کروڑ روپے کی چیف ریگولیٹری افسر اور نو کمپلائنس افسر رہے وی آر نرسہما پر 6کروڑ کا جرمانہ لگا یا ہے۔ این ایس ای کی سی ای او چترا رام کرن نے سیبی کا بتایاکہ ہمالیہ کے ادھربھئے بابا کی ہدایت پر انہوں نے کئی فیصلے لئے قریب 20سال پہلے ہمالیہ رینج میں گنگا ساحل ترتھ کے دوران وہ ان سے ملی تھی ۔ چترا ای میل کے ذریعے پوچھتی تھی کہ کس ملازم کو کتنی ریٹنگ دینی ہے اور کسے پروموشن دینا ہے۔ این ایس ای کی عام جانکاریاں بھی شیئر کرتی تھی ۔ 2013میں چترا نے ارنب کو سی ای او بنا یا ۔ انہیں شیئر بازار کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ سالانہ سیلری 15لاکھ سے بڑھاکر 1.38کروڑ روپے کر دی ۔پھر بھی سی ای او عہدہ لیکر سیلری 4کروڑ روپے کر دی ۔2018سے جانچ کررہی سی بی آئی کو پہلی بار کامیابی ملی جو سبرامنیم کو اس کیس کے انڈر میں گرفتار کیا گیا ۔ اب آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتاہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!