روس کے بعد اب چین تائیوان پر حملہ کرسکتا ہے !
مشرقی یوروپ میں یوکرین اور روس کے درمیان جنگ چھڑ گئی ہے اس سے ایشیا کے نارتھ ایشٹ حصہ میں واقع دیش تائیوان کی پریشانی بڑھ گئی ہے ۔تائیوان کو لگتا ہے کہ ایسے میں جب امریکہ اور مغربی دیشوں کی پوری توجہ یوکرین بحران کی طرف ہے ،چین اس کافائدہ اٹھاتے ہوئے اس کیخلاف ہمت والا قدم اٹھا سکتا ہے ۔تائیوان پر چین اپنا دعویٰ کرتا ہے اور اسے اپنا اٹوٹ حصہ بتاتا ہے ۔یوکرین بحران کے بعد سے بھی تائیوان سرکار زیادہ ہی چوکس ہو گئی ہے اس نے نیشنل سیکورٹی کونسل کے تحت یوکرین ورکنگ گروپ بی بنا لیا ہے ۔گزشتہ دنوں اور ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں تائیوانی صدر سائی انگ وین نے کہا کہ ہمیں علاقہ میں فوجی سرگرمیوں کو لے کر چوکسی اور نگرانی بڑھا دینی چاہیے ۔اور دوسرے ملکوں کے ذریعے پھیلائی جارہی گمراہ کن اطلاعات سے بھی چوکس رہنا چاہیے ۔حالانکہ انہوں نے چین کا سیدھے سیدھے نام نہیں لیا لیکن اشارتاً صاف کہا پچھلے ہفتے برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے بھی تائیوان کے لئے خطرے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا اگر مغربی دیش یوکرین کی آزادی کولیکر وعدے نہیں نبھاتے دنیا میں اس کے سنگین نتائج ہوں گے ۔اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بیجنگ میں چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان و یوپنگ نے کہا تائیوان یوکرین نہیں ہے ۔تائیوان ہمیشہ سے چین کا اٹوٹ حصہ رہا ہے ۔اور یہ بلا تنازعہ اور ایک تاریخی حقیقت ہے تائیوان اور یوکرین کی حالت تو برابر بتانے کی کوشش کو بھی تائیوان نے خارج کر دیا ہے ۔بتا دیں پچھلے دو سال سے چین نے چینی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں