یہ ایک بڑی سازش ہے جس میں کئی لوگوں کے شمولیت کا اندیشہ !

پچھلے ہفتہ پراسرار حالات میں مردہ ملے آٹو پارٹس ڈیلر منسوخ ہیرین کی بیوی وملا نے اے ٹی ایس کو دئیے گئے بیان میں الزام لگایا ہے کہ انہیں ایڈیشنل پولیس انسپکٹر سچن واجے پر ان کے شوہر کے قتل کا شبہ ہے ۔بھاجپا نیتا و سابق وزیراعلیٰ دیوندر فڑنویس نے مہاراشٹر سرکار نے منسوخ کی بیوی وملا کے بیان کا ذکر کیا اس کے بعد واجے کو گرفتار کئے جانے کی مانگ کی گئی ۔بیان کے مطابق ڈاکٹر پیٹر نیوٹن کی اسکارپیو کار ان کی ہی رضامندی سے تین سال سے ہیرین خاندان کے پاس تھی مکیش امبانی کے گھر کے باہر یہ کار جیلٹن کے ساتھ ملی ۔کار کے مالک منسوخ ہیرین کی مشتبہ حالت موت کے معاملے میں اے ٹی ایس نے واجے کا بیان درج کیا ہے کرائم برانچ سے ہٹائے گئے متنازعہ پولیس افسر سچن واجے نے اے ٹی ایس نے واجے سے دس گھنٹہ تک سخت پوچھ تاچھ کی اور ان کا بیان درج کیا اے ٹی ایس کے ایڈیشنل رینک کے ایک افسر نے واجے سے ان سوالوں کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جو منسوخ کی بیوی وملا ہیرین نے سوال اٹھائے تھے وہیں واجے نے اے ٹی ایس افسران کو بتایا کہ ان کا منسخ معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔منسوخ کو کار چلانی نہیں آتی تھی اس لئے ان کے پاس منسوخ کی کار رکھی ہوئی تھی ۔ممبئی پولیس کے افسر سچن واجے کو عدالت نے 25مارچ تک این آئی اے کی حراست میں بھیج دیا ہے واجے کو 12گھنٹے تک پوچھ تاچھ کے بعد سنیچر کی دیر رات گرفتار کیا گیا تھا این آئی اے نے وہ انووا کار جس میں پڈکس اسپیکر لگا ہواتھا وہ پولیس کمپلکس سے ضبط کر لیا گیا ہے ۔جس میں بیٹھ کر ڈرائیور اسکارپیو اٹیلیا میں دھماکو چیزیں چھوڑکر فرار ہوا تھا ۔یہ کار ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کی تھی ۔جسے ممبئی کے موٹر محکمہ میں کھڑا کردیا گیا تھا ۔اسکارپیو برآمدگی کے دوران واجے بھی کرائم برانچ میں ہی تعینات تھا ایڈیشنل پولیس انسپکٹر کو کورٹ میں پیش کرتے ہوئے این ائی اے نے اس کوحراست میں لینے کی مانگ کی تھی ۔ایجنسی کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی سازش تھی جس میں کئی لوگوں کے شامل ہونے کا اندیشہ ہے ۔این آئی اے کو واجے کا آمنا سامنا ہر اس شخص سے کرانا ہے جن کے نام سامنے آرہے ہیں این آئی اے نے کورٹ میں وہ ثبوت بھی پیش کئے جن کی بنیاد پر واجے کو گرفتار کیا گیا ۔منسوخ ہیرین موت کے معاملے میں تنازعوں سے گھرے پولیس افسر واجے کا نام سامنے آنے کے بعد انہوں نے جمع کو ٹھانہ کی عدالت میں پیشگی ضمانت کی عرضی لگائی تھی جس پر کورٹ نے انکار کر دیا کہا کہ ان کے خلاف پہلی نظر میں ثبوت اور دستاویز ہین ۔حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔واجے سے آئی پی سی کی دفع 438کے تحت ٹھانہ کی ضلع عدالت میں عرضی دائر کی گئی ہے اس دفع کے تحت کوئی بھی شخص کسی معاملے میں گرفتاری کے اندیشہ ہونے پر پیشگی ضمانت کی درخواست کر سکتا ہے ۔حالانکہ عدالت نے واجے کو انترم ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے اور صاف کردیا ہے کہ اگر جانچ ایجنسی چاہے تو سچن واجے کوگرفتار کر سکتی ہے معاملے کی اگلی سماعت کل یعنی 19مارچ کو ہوگی ۔بتا دیں ہیرین کی بیوی نے واجے پر ان کے شوہر کی موت معاملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے ۔واضح ہو واجے کو بدھوار کوممبئی پولیس کی کرائم برانچ سے ہٹا دیا گیا تھا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!