یہ صرف ٹریلر ہے ،پکچر ابھی باقی ہے !
مکیش امبانی کے گھر انٹریلیا کے باہر جو دھماکوں سامان سے لدی اسکارپیو کار ملی تھی کیا اس کے پیچھے سازش کے تار دہلی کی تہاڑ جیل سے جڑے ہیں ۔ذرائع نے اس کی تصدیق ممبئی پولیس کمشنر کے اس سیکریٹ انپٹ سے کی ہے جو دہلی پولیس کمشنر کو بھیجا گیا ہے ۔اس انپٹ میں آئی پی ایڈریس سمیت اس ٹیلی گرام اکاو¿نٹ کا ذکر ہے جس کے ذریعے جیش الہند نام کی دہشت گرد تنظیم نے دھماکو سامان کی ذمہ داری لی ۔جانچ میں پتہ چلا ہے ٹیلی گرام اکاو¿نٹ تہاڑ جیل نمبر 3اور 4میں بند قیدیوں نے 26فروری کو بنایا تھا ۔مبینہ طور سے تہاڑ سے بھیجے گئے میسج میں کار ،اسکارپیو )کو پار کرنے کی ذمہ داری کے ساتھ ہی امبانی سے پیسہ کی مانگ کی گئی تھی ۔اس میں سیکریٹ کرپٹو کرنسی پیمنٹ کا لنک بھی تھا ۔ممبئی پولیس کی جانچ میں سامنے آیا کہ یہ لنک کام نہیں کررہا ہے ۔میسج میں لکھا گیا تھا کہ یہ صرف ٹریلر ہے پکچر ابھی باقی ہے ۔سیکریٹ انپٹ میں دی گئی تفصیل کو کنگھالنے کیلئے اسپیشل سیل اور خفیہ ایجنسیاں تہاڑ کے جیل کے انتظامیہ سے رابطہ میں ہیں جیش الہند اس وقت سرخیوںمیں آیا تھا جب اسرائیلی سفارتخانہ کے باہر دھماکہ ہوا تھا ۔اس کی ذمہ داری لی گئی تھی ۔صنعتکار مکیشن امبانی کے گھر ملی دھماکو سامان سے باہر ملی کار کا معاملہ اب دہلی کی تہاڑ جیل تک پہونچ گیا ہے ۔خبروں کے مطابق دیش کی سب سے بڑی اور محفوظ ترین جیل تہاڑ کی بیرک نمبر 8سے ایک موبائل اور سم برآمد کیا گیاہے ۔ا سی سے پچھلے دنوں ٹیلی گرام چینل واٹس ایپ گروپ جیسا بنایا گیا تھا اس چینل پر میسج بھیج کر امبانی کے گھر کے سامنے کار کھڑی کرنے کی ذمہ داری جیش الہند آتنکی تنظیم نے لی تھی ساتھ ہی دھمکی بھی دی تھی ۔خبروں میں سامنے آیا ہے کہ دہلی پولیس کو اس بارے میں سراغ ملنے کے بعد دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے جمعرات 9بجے تک جیل میں چھاپہ ماری کی تھی اس دوران آٹھ نمبر کے بیرک سے موبائل اور سم برآمد ہوا اسی بیرک میں انڈین مجاہدین کا آتنکی تحسین اختر قید ہے ۔اب اس فون کی فورنسک جانچ وغیرہ کی جائے گی ۔تحسین سے پوچھ تاچھ بھی جاری ہے ۔اسے جیل سے ریمانڈ پر لینے کے لئے کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے ۔انڈین مجاہدین کا ممبر تحسین اختر پٹنا کے گاندھی میدان میں اکتوبر 2013میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی کے دوران بم دھماکہ کی واردات میں بھی شامل تھا اس پر حیدرآباد اور بہار کے بودھ گیا دھماکوں میںبھی شامل ہونے کا الزام ہے ۔اس وقت ممبئی اور دہلی دونوں مقامات پر الگ الگ پہلوو¿ں پر جانچ جاری ہے ۔دن بدن یہ معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے مکیش امبانی کے گھر کے باہر دھماکو سامان سے بھری اسکارپیو کے پیچھے کون تھا اور کیا کرنا تھا سازش کا خلاصہ آنے والے دنوں میں ہو سکتا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں