ریلائنس کی وضاحت ، زرعی قوانین سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں !

ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ نے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں اپنی سبسڈی جی یو انفو کام کے ذریعے ایک عرضی دائر کی ہے اس میں انتظامیہ سے شر پشندوں کے ذریعے توڑ پھوڑ کی غیر قانونی واقعات پر روک لگانے کے لئے فوری مداخلت کی مانگ کی ہے کمپنی کا کہنا ہے شر پشنددوں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ما ر پیٹ کی کاروائی سے ان کے ہزاروں ملازمین کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے ساتھ ہی دونوں ریاستوں میں کمیونیکیشن انفراسٹکچر سیلس اور سروس آو¿ٹ لیٹ کے روز مرہ کے کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے عرضی میں ریالائنس نے کہا کہ دیش میں جن تین زرعی قوانین پر بحث چل رہی ہے ان سے ریالائنس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نا ہی کسی طرح سے ان کا فائدہ پہونچتا ہے ۔زرعی قوانین سے ریالائنس کا نام جوڑنے کا واحد مقصد ہمارے کاروبار کو نقصان پہوچانا ہے ۔عرضی میں کہا گیا ہے ریالائنس انڈسٹریز لمٹڈ ، ریالائنس ریٹیل لمیٹڈ ، ریالائنس جی یو انفو کام لمیٹڈ اور ریالائنس سے وابسطہ کوئی بھی دیگر کمپنی نا تو کارپوریٹ اور نا ہی ٹھیکہ فارمنگ کرتی ہے اور نا ہی کراتی ہے اور نا ہی مستقبل میں اس کاروبار میں اترنے کا کمپنی کا کوئی منصوبہ ہے سارا معاملہ کسان آندولن سے جڑا ہے کچھ نام نہاد کسانوں نے پنجاب اور ہریانہ میں جیو ٹاور اور جیو مال میں توڑ پھوڑ کی ہے ۔اسی سلسلے میں ریالائنس نے بھارتی ایرٹل پر الزام لگایا ہے کہ جیو کے خلاف توڑ پھوڑ میں اس کا مبینہ ہاتھ ہے امبانی ضلع کنٹرول ٹیلی کام کمپنی ریالائنس جیو کے ٹیلی کام ٹاور توڑ دئیے گئے ۔ائر ٹیل نے دی ٹی او کو لکھ کر جیو کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے ۔کمپنی نے کہا کہ جیو کے الزام من گھڑت ہیں ۔ٹیلی کام کمپنی نقصان پہوچانے والی کمنیوں کی مذمت کرتی ہے ٹیلی کام کے سکریٹری انشو پرکاش کو لکھے خط میں جی یو کے الزامات کو بے بنیاد اور شاک پر چوٹ پہوچانے والی بتایا ہے ۔ٹیلی کام سکریٹری انشو پرکاش نے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ جی یو کے ٹاورون کی توڑ پھوڑ میں اس کا کوئی رول ہے ۔موجودہ کسان آندولن میں احتجاجیوں کے ایک گروپ کا خیال ہے کہ سرکار نئے زرعی قانون کی آڑ میں اڈانی امبانی سمیت چنندہ صنعت کاروں کو فائدہ پہوچا رہی ہے ۔اس دوران پنجاب ہریانہ اور دوسری جگہوں پر 1600ٹاور توڑ دئیے گئے اس میں اکثر امبانی کی بالادستی والے ہیں ۔جی یو کا الزام ہے کہ اس کی مقابلہ جاتی کمپنیاں ایسا کرکے اس کی سروس میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں ۔کمپنی کے مطابق ٹاور معاملے میں ایرٹیل ووڈا ائیڈیا کے چینل پارٹنروں کی درپردہ ساجھیداری ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟