راہل گاندھی میں صلاحیت اور جنون کی کمی !

امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ نے راہل گاندھی کو لیکر اپنی کتاب میں بڑی بات کہہ ڈالی انہوں نے اپنی زبانی” اے پریمکس لینڈ “ میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نروس اور کم صلاحیت والا قرار دیا ہے ۔اوبامہ نے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا بھی ذکر کیا ہے اوبامہ اپنی کتاب میں لکتے ہیں کہ راہل گاندھی ایک ایسے طالب علم ہیں جنہوں نے فورس ورک تو کیا اور ٹیچر کو متاثرکرنے کے لئے بے چین رہے لیکن اس موضوع میں مہارت حاصل کرنے کے لئے یا تو ان میں صلاحیت نہیں یا جنون کی کمی ہے وہ نروس بے جل کوالٹی والا بتایا ہے ۔اپنے خیال میں اوبامہ نے راہل کی والدہ اور کانگریس کی نگراں صدر سونیا گاندھی کا ذکر کیا ہے ۔ہمیں چارلی کرسٹ ایہنگ مینول جیسے مردوں کے ہینڈ سم ہونے کے بارے میں بتایا جاتا ہے لیکن عورتوں کی خوبصورتی کے بارے میں نہیں صرف ایک یا دو ہی قول ہیں جیسے سونیا گاندھی کے بارے میں تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے سابق وزیردفاع باب گیٹس اور بھارت کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ دونوں میں بالکل جذباتی خلاءسمایا ہوا ہے ۔ایمانداری تو ہے کتاب میں مزید لکھا گیا ہے روس کے صدر ولاد میر پوتن نے اوبامہ کو شکاگو مشین چلانے والے مضبوط چالاک باس کی بھی یاد دلاتے ہیں پوتن کے بارے میں اوبامہ لکھتے ہیں کہ وہ جسمانی طور سے سادہ شخصیت ہیں ۔یہ اوبامہ کی 768صفحات کی یہ کتاب آج یعنی 17نومبر کو بازار میں آنے والی ہے امریکہ کے پہلے افریقی امریکی صدر اوبامہ نے اپنے عہد میں دو مرتبہ 2010اور 2015میں ہندوستان کا دور ہ کیا تھا راہل گاندھی اوبامہ کے عہد کے دوران ان سے ملے تھے جب وہ کانگریس کے نائب صدر تھے دسمبر 2017میں پھر ان سے ملے تھے براک اوبامہ کے تبصرے کو لیکر کانگریس میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔کانگریس ایم پی ایم ہیگور نے براک اوبامہ کو ٹوئیٹر پر ان فالو کر دیا ہے کانگریس نیتا طارق انور نے کہا کہ براک اوبامہ اور راہل گاندھی کے درمیان ایک چھوٹی سی ملاقات ہوئی ہوگی اس میں کچھ منٹوں میں کسی کو پہچاننا بہت مشکل ہوتا ہے ۔کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا کانگریس کسی ایک شخص کی کتاب میں ظاہر کئے گئے رائے پر کوئی تبصرہ نہیں کرتی راہل گاندھی ایک سنجیدہ لیڈ ر نہیں ہیں ۔ادھر بھاجپا لیڈر و مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ کسی کی بے وقوفیوں کے چرچے عالمی سطح پر پھیل جائیں تو وہ اتنا ہی کہہ سکتے ہیں کہ آج کل ان کی بے وقوفی کے چرچے ہر زبان پر ہیں اور سب کومعلو م ہے سب کو خبر ہوگئی ہے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!