ہری دوار کنبھ میلے پر چھائے کورونا سنکٹ کے بادل!

دیش میں پھیلی کورونا وبا کے سبب اتراکھنڈ کی چاردھام یاترا چوپٹ ہوگئی ہے اور اگلے سال جنوری میں ہونے والے ہری دوار میں کنبھ میلے کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگنے شروع ہوگئے ہیں۔ کیونکہ 22مارچ سے اتراکھنڈ سے مکمل لاک ڈاو¿ن کے چلتے کنبھ میلے کی تیاریوں کے تمام کام بند پڑے ہیں یہ کام اس سال 30نومبر تک پورے ہونے تھے لیکن کورونا وبا کے سبب مزدور اپنی اپنی ریاستوں کو لوٹ گئے ہیں اور تھوڑے بہت بچے بھی ہیں تو ان سے کنبھ کا کام پورا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ دوسری طرف کنبھ میلہ انتظامیہ مالی تنگی سے دوچار ہے۔ جس وجہ سے بہت سے تعمیراتی کام ٹھپ پڑے ہیں۔ اس میں ہری دوار قومی شاہراہ کی تعمیر، نارسن سرحد سے دہرادون تک جو سڑک بن رہی تھی وہ بھی لٹکی پڑی ہے۔ بجلی کی زیر زمین ڈالی جانے والی لائنیں بھی لٹک گئی ہے۔ اس طرح سے بہت سے کام بند ہوگئے ہیں۔ کنبھ میلہ افسر دیپک راوت نے پچھلے دنوں ان کاموں کو شروع کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن مزدور کی کمی کے چلتے سب کام لٹک گئے ہیں اور میلے کے لئے اس سال 31دسمبر تک سبھی تعمیراتی اور ضروری تیاریاں پوری ہونی تھی۔ کنبھ میلے کو لے کر شش وپنج کی حالت ہے۔ اگر جلدی حالات بہتر نہیں ہوتے تو کنبھ 2021میلے پر کورونا کا گرہن لگ سکتا ہے۔ ہری دوار میں دسمبر سے لے کر اپریل تک سادھو اپنا ڈیرہ ڈالتے ہیں۔ اس کے لئے اکھاڑے، آشرموں کو کروڑوں روپے کی مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اکھاڑوں کے لئے پانچ مہینے تک سادھوو¿ں کا ڈیرہ ڈالنا بہت ہی خطرے بھرا کام ہے۔ لیکن کورونا کے چلتے کنبھ میلہ انتظامیہ نے ہری دوار میں چار مہینے کنبھ کے دوران 12کروڑشردھالوو¿ں کے آنے کا اندازہ لگایا تھا اسی حساب سے ان کی تیاریاں کی جارہی تھیں مگر کورونا نے سب کچھ روک دیا ہے۔ اتراکھنڈ کے وزیردھن سنگھ راوت نے کہاکہ نئے حالات کے پیش نظر کنبھ کے بارے میں جلد ہی ریاستی حکومت سیاحت سے متعلق اعلیٰ سطحی میٹنگ کرنے جارہی ہے۔ جس میں کنبھ سمیت اہم فیصلے لئے جاسکتے ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ کورونا بحران جلد دور ہوجائے گا اور طے پروگرام کے مطابق کنبھ میلہ 2021کا انعقاد ضرور ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!