پاکستان میں آج بھی مولوی جلسے کر رہے ہیں!

جہاں کئی دیش کورونا سے بچاو ¿ کے لیے پوری طرح لاک ڈاو ¿ن جیسے اقدامات کررہے ہیں وہیں پاکستان حکومت نے ملک میں جزوی لاک ڈاو ¿ن کیا ہے ۔عمران کاکہنا ہے کہ پوری طرح لاک ڈاو ¿ن ممکن نہیں ہے ۔لوگ اپنی مرضی سے اپنے گھروں میں رہیں ۔عمران خان جس مشکل کی بات کر رہے ہیں اس کااندازہ دیش بھر کے مزدوروں کی حالت دیکھ کرلگایا جاسکتاہے ۔اسلام آباد کے جنا سپر مارکیٹ میں یومیہ مزدوری مزدور اسماعیل شاہ بتاتے ہیں ۔میرے گھر والوں نے چاردنوں سے پیٹ بھر کھانا نہیں کھایا اور ہفتے بھر سے ایک روپیہ بھی نہیں کمایا ۔اسماعیل ان لاکھوں لوگوں میں سے ایک ہیں جو تعمیراتی کام سے مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتے ہیں ۔اسلام آباد میں بازار پبلک ٹرانسپورٹ، انٹر نیشنل پروازیں،کالج،یونیورسٹیاں بند ہیں ۔ہند ایران اور افغانستان سے لگی سرحدیں بندکر دی گئی ہیں ۔مساجد میں جمعہ کی نماز اجتماعی طور پر بند کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں ۔لیکن بہت سے مولوی اس کیامخالفت کر رہے ہیں ۔کچھ دنوں پہلے لاہور میں تین روزہ اجتماع ہواتھااس میں ہزاروں لوگ شامل ہوئے جن میں متحدہ عرب عمارات فلسطین ،وسطی ایشیاکے زائرین شامل تھے ۔پاکستان میں وائرس کے اب تک 2500معاملے سامنے آچکے ہیں اور 35کی موت ہو چکی ہے ۔اسلام آبا دمیں کمیونٹی ہیلتھ کے انچارج ذیشان کاکہنا ہے ہمارے پاس دستیاب طبی ساز وسامان کی کمی ہے جس وجہ سے اس وائرس کا مقابلہ مشکل ہو رہاہے اور ہیلتھ کئیر سسٹم فیل ہوچکاہے یہاں ہر پانچ ہزار لوگوں پر ایک ویڈ ہے ۔انہون نے کہا کہ14لیبوریٹیر ہیں جس میں نمونوں کی جانچ ہو رہی ہے ۔کرانچی میں آغا خاں یونیورسٹی اسپتال جیسے ہسپتالوں میں وائر س کے نئے نمونے لینے سے منع کر دیا ہے اور سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے۔اسپتالوں میں کورنامریضوں اور دیگر کے لیے اسپتال میں لانے کے لیے ایک ہی راستہ رکھا ہے ۔انتظامیہ نے مرنے والوں کی آخری رسوم کے لیے خاص انتظام رکھا ہے ۔پولیس و ہیلتھ حکام کی نگرانی میں لاشیں سیدھے اسپتال سے قبرستان بھیجی جارہی ہیںاور مرنے والوں کے افراد کو دفنانے میں شامل ہونے سے منع کردیاگیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!