کھیتوں میں سڑ رہی سبزیاں کسانوں میں خود کشی کی دھمکی دی

لاک ڈاو ¿ن میں لوگوں کو کو گھروں میں قید رہنے پر مجبور کیا لیکن سب سے زیادہ مار سبزی کسانوں پر پڑرہی ہے ۔بازا رمیں سبزیاں نہیں آپارہی ہیں ۔دلال کم سے کم دے رہے ہیں یہاںتک سبزیوں کی کھیتوںمیںکٹائی نا ہونے سے وہ وہیں سڑ رہی ہیں ۔یوپی وہار ،جھارکھنڈ اور اتراکھنڈ کے علاوہ این سی آر کا بھی یہی حال ہے ۔بہرحال کسان حکومت سے امید لگائے ہیں ۔رانچی میں تو دس گاو ¿ں کے کسانوں نے سرکار کو خط لکھ کر خود کشی تک کرنے کی دھمکی دے ڈالی ہے ۔ادھر دہلی کی منڈیوںمیں سبزیاں نہیں آرہی ہیں ۔میرٹھ میں 22ہزار ایکڑ سے زیادہ زمین پر سبزیاں پیدا ہوتی ہیں لاک ڈاو ¿ن ہونے کے چلتے دہلی کی آزاد پور منڈی میں سبزیوں کا آنا بند ہے ۔جھارکھنڈ میں بازار نہیں ملنے کے سبب سبزی کسان تباہ ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کوپریٹو افسر کو خط لکھ کر خود کشی کرنے کی وارننگ دی ہے ۔لکھا ہے کہ تاجروں کو گاو ¿ں تک نا آنے دینے سے ان کا مال بازار تک نہیں پہونچ پارہا ہے ۔پہلے کسان اپنی پیداواراڑیسہ بنگال اور چھتیس گڑھ بھیج چکے لیکن لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے سب چوپٹ ہو چکا ہے ۔وہارمیں سبزی پیدا کرنے والوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور سبزی باہر نا جانے سے کھیتوںمیں ہی کھڑی کھڑی سوکھ رہی ہے ۔سہارن کے ایک کسان ٹھاکر بھگت اور لکشمن شاہو کہتے ہیں کہ مقامی سطح پر کسی طرح سے سبزی کی تھوڑی بہت کھپت ہو رہی ہے لیکن نقصان زیادہ ہو رہاہے یہی حال اتراکھنڈکا ہے ۔وہاں سے سبزیاں دوسری ریاساتں کو نہیں جارہی ہیں جس وجہ سے سبزیاں خراب ہو رہی ہیں۔لکھنو ¿ کے کسانوں کے لیے یہ لاک ڈاو ¿ن مصیبت بن گیا ہے ۔راجپور گاو ¿ں کے کسان اہلاوت گوڑ نے کھیت میں لگائے بیگن اور پالک کاٹ کر جانوروںکو کھلا دئیے ایسے ہی آگرہ کا حال ہے ۔آجدنیا کی سب سے بڑی ضروری غزائی سپلائی کا توازن بنائے رکھنا ضروری ہوگا ہم کمزورلوگوں اور کسانوں کے بارے میں سوچنا ہوگا ۔اگر سرکار نے جلد کوئی کارگر پالیسی نہیں بنائی تو یہ کسان بڑی مشکل میںآجائیںگے ۔
(انل نرنیدر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!