تین مہینے کی چھوٹ کی قیمت گیارہ سے زیادہ ای ایم آئی !
ای ایم آئی جمع کرنے سے دی گئی چھوٹ یعنی موری ٹیریم کو ملتوی کرنے کی سہولت تو دے دی گئی لیکن آخرمیں اکاو ¿نٹس ہولڈروںکو مہنگی پڑےگی کیونکہ بینک اپنے خاطے داروں سے گیارہ مہینے تک فاضل ای ایم آئی وصولے گا اگر قسطے نہیں چکا پارہے ہیں تو اپنی شاخ بچانے کے لیے تو ان کوکئی گنا رقم چکانی ہوگی ۔لاک ڈاو ¿ن کودیکھتے ہوئے رزرو بینک آف انڈیا نے ای ایم آئی ملتوی کرنے کا موقع دیا ۔یعنی پہلی مارچ سے 31مارچ مئی 2020کے درمیان قسطیں دینے خاطہ ایم پی اے نہیں ہوگا ۔اس میعاد کے دوران بہر حال سود دینا ہوگا ۔یہ سود ای ایم آئی پرلگا کر اصل رقم پر لگے گا ۔اور جو قرض لینے کے وقت طے ہوئی ۔شرع سود یا اس کی ایک مشط ادائیگی کر سکتے ہیں ۔ایسے وقت میں مورو ٹیریم کا20لاکھ روپئے کا قرض بیس سال یعنی 240مہینے کے لیے 8.4فیصد سالانہ سود پر لیا گیا اس پر ای ایم آئی قریب 17230بنتی ہے ۔اور بارہ قسطیں دی جا چکی ہیں یا ابھی انیس سال کی قسطیں باقی ہیں بنیادی اثاثہ میںچھیالیس ہزار روپے گھٹا دیں یعنی 19.54لاکھ رپے کا قرض باقی ہے ۔مئی 2020تک کی قسطیں 241و 243مہینے کی جمع کرنی ہوںگی ۔اس لیے اگر ممکن ہوتو وہ رعایت گزرنے کے بعد اصل رقم پر جو سود اور بڑھی قسطوں سے بچنا چاہتا ہے تو خاطے دار اس موری ٹوریم کی سہولت نا لیں اور وقت کے مطابق اپنی قسطیں بھر دیںتو بہتر ہوگا ۔ہاں مجبوری ہو تو کیا کر سکتے ہیں ۔
(انل نریندر)
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں