پانی پت پر سنگرام:کٹر مخالف ساتھ آئے

فلم پانی پت -دی گریٹ بیٹریل میں بھرت پور کے مہاراجہ سورج مل کو غلط طریقہ سے فلمانے پر پورے راجستھان میں ہنگامہ مچا ہوا ہے سیاست میں کٹر مخالف مانے جانے والے بڑے نیتا ایک آواز میں فلم کی مخالفت کر رہے ہیں وزیر اعلیٰ اشوک گہولت ،سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے ،ناگورایم پی ہنومان بینی وال،مہاراجہ سورج مل کے آباءو اجداد و وزیر سیاحات وشیندر سمیت کئی لیڈروں نے فلم پر احتجاج کیا ہے یہ پہلا موقعہ ہے جب چاروں اپوزیشن لیڈر ایک رائے نظر آئے اس درمیان بھرتپور کے کئی قصبے ،بازار احتجاج میں بند رہے وہیں جے پور کے سنیما گھروں کے باہر مظاہرے ہونے کی خبریں مل رہی ہیں واضح ہو کہ جے پور کے 18سنیما ہالوں میں جمع کو یہ فلم ریلیز ہو گئی احتجاج کے چلتے 16سنیما گھروں نے اس کی نمائش روک دی اور آن لائن ٹریلر بھی کینسل کر دئے گئے فلم پر بھرتپور رپواس،بنہیر ،ڈیگ ،نگر میں بھی بازار بند رہے کئی جگہوں پر لوگوں نے جم کر مظاہرہ کیا ،وہاں کے وزیر سیاحات نے بتایا کہ ٹی آر پی کے لئے فلم میں غلط حقائق پیش کئے گئے اور اس کے خلاف عدالت میں فلم کو چیلنج کیا جا رہا ہے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ فلم میں مہاراجہ پر سین فلمانے پر جو ردعمل سامنے آرہا ہے ایسے حالات پیدا نہیں ہونے چاہیے تھے سینر بورڈ معاملے میں مداخلت کرئے ڈسٹی بیوٹر س کو جاٹ سماج کے لوگوں سے معاملے کوبات چیت سے حل کرنا چاہیے فلم بنانے سے پہلے کسی کی شخصیت کو صحیح پس منظر میں پیش کیا جائے فلم دیکھنے کے بعد راجستھان جاٹ سبھا کے صدر راجہ رام بھیل راجپوت کرنی سینا کے قومی صدر مہپال سنگھ مکرانا وغیرہ انجمنوں نے اپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے فلم پات پر احتجاج کی آنچ دہلی میں بھی پہنچ گئی ہے منگلوار کو صبح لوک سبھا کمپلیکس میں فلم کا پوسٹر فاڑا گیا فلم پر پابندی لگانے کی مانگ کی گئی بینی وال نے لوک سبھا میں کہا کہ ماضی میں لوگوں کے جذبات اور آستھا کو خراب کرنے والی پندرہ فلموں پرپابندی لگائی گئی تھی ایسے میں پانی پت کو بھی بین کیا جانا چاہیے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟