پہلو کے ہتیاروں کو بچانے میں جٹی تھی پولیس
غورطلب ہے کہ ایک اپیل 2017 کو ہریانہ کے نوہں نواسی پہلو خان کو بیہروڈ میں ہائی وے پر بھیڑ نے گھیر لیا اور جم کر پٹائی کی۔ علاج کے دوران اسکی موت ہو گئی تھی۔ عدالت نے 6 آروپیوں کو ثبوتوں کے ابھاو? میں بری کر دیا تھا۔ اس ماب لچنگ کی پورے دیش میں چرچا ہوئی اور سرخیاں بنی۔ آروپیوں کے بری ہونے کے بعد راجستھان کے مکھیہ منتری اشوک گہلوت کے نردیش پر معاملے کی پھر سے جانچ کرنے ہیتو ایس ا?ئی ٹی کو گٹھت کرنے کا نردیش دیا۔ معاملے کی جانچ میں جٹی ایس ا?ئی ٹی (سپیشل انویسٹگیشن ٹیم) کے سامنے پولیس کی کئی خامیاں نظر آئی ہے۔ پولیس کی آروپیوں سے ملی بھگت نظر آئی ہے، وہ اس اور اشارہ کرتی ہے ک? پولیس ہتیاروپیوں کو سجا دلانے کی بجائے انہیں بچانے میں جٹی تھی۔ پارمبھک جانچ میں سامنے آیا ک? پولیس کے سسٹم نے پہلو خان کو ایک بار نہیں بلکہ کئی بار مارا۔ دودن کی پارمبھک جانچ میں ایس ا?ئی ٹی ادھیکاریوں نے مانا ک? یدی پولیس ادھیکاری صحیح طریقے سے جانچ کرتے تو الور ایڈیجے سے کورٹ میں چھہ آروپی بری نہیں ہو سکتے تھے۔ بتا دیں ک? معاملے میں یہ پانچویں بار جانچ ہو رہی ہے۔ سوتروں کے انوسار ایس ا?ئی ٹی کو کچھ ویڈیو ملے ہیں جسمیں صاف دکھ رہا ہے ک? ستھانیہ پولیس کی موجودگی میں کس طرح سے لوگوں نے پہلو خان کی بےرحمی سے پٹائی کی۔ وہ گھائل ہو گیا، تب پولیس نے اسے بچایا۔ اسکے بعد پہلو خان چار گھنٹے تک سڑک کے کنارے پڑا رہا۔ اسکے بعد رات کے 11 بجے اسے بیہروڈ کے ایک نجی اسپتال میں بھیجا گیا۔ ایس ا?ئی ٹی کی جانچ میں سامنے آیا ہے ک? پہلو خان نے جن چھہ لوگوں کو آروپت بتایا تھا وہ ہندوادی سنگٹھنوں سے جڑے تھے۔ جیسے ہی انکے نام سامنے آئے، تتکالین بھاجپا ودھایک گیاندیو آہوجا نے انکی پیروی کی۔ تتکالین گرہ منتری گلاب چند کٹاریہ نے بھی آہوجا کو صحیح مانتے ہوئے آروپیوں کا بچاو کیا۔ اسکے بعد پولیس نے جانچ میں چھہ آروپیوں کو نردوش مانتے ہوئے بری کر دیا۔ پولیس نے ایک ویڈیو پھٹیج کے آدھار پر نو آروپیوں کی پہچان کا دعویٰ کیا، لیکن جب کیس کا کورٹ میں ٹرائل شروع ہوا تو چارج شیٹ داخل کرتے وقت جانچ ادھیکاری نے ویڈیو بنانے والے روند یادو کو کورٹ میں پیش تک نہیں کیا۔ ویڈیو کو ایپھئیمئیل جانچ کے لئے بھی نہیں بھیجا۔ نہ ہی پہلو خان کے دونوں بیٹوں سے آروپیوں کی شناخت کرائی۔ امید کی جاتی ہے ک? ایس آئی ٹی بنا بھید بھاو کے اسگھناونی طریقے سے ہتیا کو انجام دینے والے قصوروار ہتیاروں کو سلاخوں تک پہنچائیگی اور پہلو خان کی آتما کو شانتی ملے گی، انصاف ہوگا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں