آگرہ کچہری کمپلکس میں ہی قتل کرڈالا !
جرائم پیشہ گھٹنے توڑنے کے جس عزم کے ساتھ یوگی آدتےہ ناتھ سرکار اقتدار میں آئی تھی ،وہ بیچ میں ہی رہ گئی تقریبًا ڈھائی سال بعد بھی ریاست اترپردیش میں جرائم کے حالات بگڑتے نظر آرہے ہیں ۔آئے دن دن دہاڑے قتل ہورہے ہیں ۔تازہ واقعہ تاج نگری آگرہ کی کچہری احاطہ میں واقعہ اترپردیش بار کونسل کے چیئر مین درویش یادو کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا ہے درا صل بدھ کے روز دوپہر قریب 3بجے اترپردیش بار کونسل کے چیئرمین درویش سنگھ یادو اور وکیل منیش شرما کے درمیان کسی بات کو لیکر جھگڑا ہوگیا تھا آگرہ کے اے بی ڈی جے آنند نے بتایاکہ جھگڑہ اتنا بڑھ گیا تھا کہ وکیل منیش شرمانے درویش یادو کو لگاتار تین گولیا ں ماری گولی چلنے سے دوانی احاطہ میں افراتفریح مچ گئی اس کے بعد منیش شرمانے بھی خود کو گولی مار لی ۔دونوں کو دہلی گیٹ پر واقع پشپانجلی اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔کچہری میں ایک وکیل اروند مشرا کے چیمبر میں یہ واردات تین بجے ہوئی ایک گولی درویش کے بھتیجے منوج کوبھی ماری گئی لیکن وہ بچ گیا دوریش کے بھتیجے سنی یادو نے منیش کے خلاف رپورٹ میں الزام لگایا کہ اس نے درویش کے چیمبر اور پیسہ اور زیورات ہڑپ لیئے تھے منیش کی بیوی وندنا قتل کی دھمکی دے رہی تھی ۔بدھ کو کچہری میں دوریش کا استقبالیہ پروگرام تھا منیش کے نہیں آنے پر کچھ وکیلوں نے فون کرکے بلایا تاکہ دونوں گلے شکوے بھول جائیں اوراروند مشرا کے چیمبر میں میٹنگ بلائی گئی تھی چشم دید گواہوں کے مطابق درویش اور منیش میں کچھ کہاسنی ہوئی درویش کے رشتہ بول پڑا تو منیش بھڑ گیا اور اس نے پستول نکال کر منوج پر فائر کردیا لیکن وہ کسی طرح بچ گیا اس کے بعد تین گولیاں درویش اور ایک خود کو مار لی ۔درویش کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیدیا ۔دودن پہلے ہی درویش یادو اترپردیش بار کونسل کے چیئر مین بنی تھی ۔یوپی بار کونسل کی تاریخ میں وہ پہلی خاتون چیئرمین بنی تھی درویش سنگھ کے نام ایک ریکارڈ یہ بھی ہے کہ بار کونسل کے 24ممبروں میں اکیلی خاتون ہے اور وہ ایٹہ کی رہنے والی ہے ۔درویش کو پہلے ہی قتل ہونے کا اندیشہ تھا اس نے ساتھی وکیلوں سے کہا تھا کہ منیش کے ارادے ٹھیک نہیں ہے وہ دھمکی دے رہا ہے کبھی بھی قتل کرواسکتا ہے ۔درویش نے اپنے کچھ رشتہ داروں کو بھی اس بار ے میں بتایا تھا ۔اترپردیش میں قانون وانتطام کے حالات بےحد خراب ہیں درویش کے قتل کچہری احاطہ میں ہوا ہے اگر ہماری عدالت بھی محفوظ نہیں ہے تو عام آدمی کبھی بھی محفوظ نہیں ہے ۔اترپردیش کی پولیس وقانون بنائے رکھنے میں پوری طرح فیل ہوئی ہے ایسا لگتاہے کہ اترپردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی قانو ن وانتطام پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں