مودی کیبنٹ میں نمبر 2کون؟

مرکزی حکومت نے جمعرات کے روز حکومت کی سبھی کیبنٹ کمیٹیوں کی تشکیل نو کا اعلان کر دیا ہے ۔ان سبھی آٹھ کمیٹیوں میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو جگہ ملی ہے ۔ان کمیٹیوں کی تشکیل نو سے دو باتیں صاف ہو گئی ہیں ۔پہلی یہ کہ سابق وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ جو اب وزیر دفعہ ہیں ان کا قد چھوٹا کر دیا گیا ہے ۔حالانکہ جب مودی نے حلف لیا تھا ان کی حلف برداری کے بعد دوسرے نمبر پر راجناتھ سنگھ کو حلف دلوایا گیا تھا ۔لیکن اب پہلے انہیں صرف اقتصادی امور اور وزیر دفعہ کے ناطے سیکورٹی امور کی کمیٹی میں ہی رکھا گیا تھا ذرائع کی مانیں تو راجناتھ سنگھ نے اس پر اعتراض کیا تھا اور شام ہوتے ہوتے انہیں تقرراتی رہائیش امور کی کمیٹی کو چھوڑ کر سبھی اہم امور کی کمیٹیوں میں شامل کیا گیا وہیں یہ بات ایک طریقہ سے طے ہو گئی کہ وزیر داخلہ امت شاہ کو سبھی کمیٹیوں میں شامل کر کے وزیر اعظم نے انہیں نمبر دو کی حیثیت دے دی ہے اور مودی نے ان پر سب سے زیادہ بھروسہ جتایا ہے وہیں وزیر مالیت نرملا سیتا رمن تقرری امور کی ایک کمیٹی کو چھوڑ کر سبھی کمیٹیوں میں شامل کیا گیا ہے اس سے ان کے بڑھتے قد کا اشارہ ہے ۔مانا جا رہا ہے کہ امت شاہ مودی سرکار میں اب نمبر دو کے سب سے طاقتور شخص ہوں گے نئی تقرریوںنے ان کی پورزیشن کو اور مضبوط بنا دیا ہے ۔پچھلی حکومت میں سابق وزیر مالیت ارون جیٹلی ہوا کرتے تھے لیکن بیماری کی وجہ سے وہ مودی حکومت میں شامل نہیں ہوئے ۔حالانکہ پردے کے پیچھے سے اپنی قیمتی رائے دیتے رہیں گے ۔امت شاہ ،سبرمنیم جے شنکر،ہرسمر ت کور،بادل پرہاد جوشی ،اروند گنپت ساوت،رمیش پوکھریال نشنک،مہندر ناتھ پانڈے پہلی مرتبہ کمیٹیوں میں شامل کئے گئے ہیں ۔نئے بنے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپی کا کرشنا مینن مارگ پر واقع بنگلہ دیا جا سکتا ہے ۔واجپائی 2004میں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹنے کے بعد مرنے تک اس میں رہا کرتے تھے ۔ان کی موت کے بعد نومبر میں اس بنگلے کو ان کے رشتہ داروںنے خالی کر دیا تھا ۔سرکار کے ذرائع نے بتایا کہ بطور وزیر داخلہ سیکورٹی ضروریات کے مطابق اس بنگلے کو اگلے مہینے میں ٹھیک ٹھاک کرا دیا جائے گا 17ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد بطور مرکزی وزیر داخلہ اور یہ بنگلہ دیا گیا ہے ۔حکومت نے یہ قدم ایسے وقت میں اُٹھایا جب معیشت کی شرح نمو مالی سال 2018-19کی آخری سہہ ماہی میں گھٹ کر 5.8فیصد پر آگئی تھی ۔جو گذشتہ پانچ سال میں کم ہے ۔بھاجپا صدر امت شاہ کے سرکار میں ہونے پر سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ نئی حکومت میں شاہ دوسرے نمبر کے سب سے طاقتور شخص ہوں گے ۔نئی تقرریوںنے ان کی پورزیشن کو مضبوط بنا دیا ہے ۔شاہ نے 4جون کو کچے تیل سے متعلق اشوز پر وزیر خزانہ سیتا رمن کے علاوہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر ،وزیر تجارت و ریل پیوش گوئل اور وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان سمیت کئی کیبنٹ وزراءکی میٹنگ کی صدارت کر کے ظاہر کر دیا ہے کہ وہ صرف وزیر داخلہ ہی نہیں ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!