بھارت کا ڈیوائڈر انچیف

امریکہ سمیت دنیا کے بڑے سبھی ملکوں میں 2019لوک سبھا چناﺅ کا تذکرہ ہو رہا ہے ۔امریکہ کی سب سے زیادہ دنیا میں مقبول میگزین میں ایک میگزین ''ٹائم''نے اپنے نئے شمارے کے کور پیج پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کے ساتھ متنازع ہیڈ لائن شائع کی ہے ۔اس میں وزیر اعظم کو بھارت کا ڈیوائڈر انچیف یعنی پھوٹ ڈالنے والوں کا سربراہ قرار دیا ہے ۔یعنی بھارت کا چیف تباہ کاری کرنے والا بتایا ہے ۔حالانکہ ساتھ ہی انہیں ریفارمر یعنی اصلاح پسند بھی بتایا ہے۔ٹائم کے ایشیا شمارے نے بھارت کی لو ک سبھا چناﺅ اور پانچ سال میں مودی حکومت کے کام کاج پر ایک بڑی اسٹوری شائع کی ہے ۔میگزین کے اندر کور اسٹوری کا عنوان ہے کیا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت مودی سرکار کے اور پانچ سال سہن کر پائے گی ؟اس میں کہا گیا ہے کہ مودی نے اپنی تقریروں اور بیانوں میں ہندوستان کی عظیم شخصیتوں پر سیاسی حملے کئے ان میں نہرو تک شامل ہیں ۔وہ کانگریس نجات بھارت کی بات کرتے ہیں ۔انہوںنے کبھی ہندو مسلمانوں کے درمیان بھائی چارے کا جذبہ مضبوط کرنے کے لئے کوئی قوت ارادی نہیں دکھائی اور مضمون لکھنے والے آتش تاسیر ہندوسانی صحافی اور بھاجپا ہمایتی لولین سنگھ اور پاکستان کے صوبہ پنجاب کے گورنر رہے سلمان تاسیر کے بیٹے ہیں ۔سلمان کا توہین مذہب قانون کی مخالفت کرنے پر ان کے ہی محافظ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا ۔آتش لکھتے ہیں کیوں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان مودی سرکار کے پانچ سال اور جھیل پائے گا؟مودی نے 2014میں اختلافات کو امید کے ماحول میں بدلا تھا ۔لیکن 2019 میں وہ لوگوں کے اختلافات کو یاد رکھنے اور دیش میں پھیلی مایوسی کے ماحول کو بھول جانے کے لئے کہہ رہے ہیں ۔پہلے وہ مسیحا تھا اور ہندﺅں کی دوبارہ آواز کو زندہ رکھنے کے وسیع پروگرام کی بات کرتے ہوئے روشن مستقبل کی امید جتایا کرتے تھے اب وہ پھر سے چنے جانے کی کوشش کر رہے ہیں،۔نو صفحات کے مضمون میں آگے لکھا ہے کہ وہ پولرائزیشن کے ذریعہ اقتدار میں آنا دکھائی پڑتے ہیں ،بھارت میں جس فراخ دلانہ تہذیب کا تذکرہ کیا جاتا تھا وہاں آج دھارمک راشٹرواد،مسلمانوں کے خلاف منفی جذبات اور ذات پات کی کٹرتا پنپ رہی تھی ٹائم میگزین کی یہ بڑی اسٹوری ایسے وقت آئی ہے جب 2019لوک سبھا چناﺅ جاری ہیں ۔اور ابھی ایک مرحلے کا چناﺅ اور ہونا باقی ہے جس میں خود وزیر اعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ بنارس شامل ہے جیسی اسٹوری ٹائم نے کی ہے ایسی اسٹوری بھارت کے کسی اخبار اور میگزین نے آج لکھنے کی ہمت نہیں ہے ۔کیونکہ ڈر کا اتنا ماحول بنا ہوا ہے بے شک بھاجپا اور پی ایم ہمایتی اس کی جم کر تنقید کریں لیکن سچائی تو یہ ہے کہ اس میں جو کچھ کہا گیا ہے اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔واضح ہو کہ اسی ٹائم میگزین میں 2012،2015,2016میں کور اسٹوری چھپ چکی ہے ۔چوتھی مرتبہ ٹائم کے صفحہ پر دو بار سرکار کی صلاحیتوں پر سوال اُٹھایا گیا ہے ۔ایک بار پرسن آف دی ائیر اور اب چوتھی بار ڈیوائڈر انچیف کے نام سے آرٹیکل میں حملہ کیا گیا ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!