پندرہ لاکھ ہر کھاتے کے وعدے کی حقیقت؟

پندرہ لاکھ ہر کھاتے کے وعدے کی حقیقت؟
پچھلے لوک سبھا چناﺅ کمپین کے دوران کیا وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ وعدہ کیا تھا کہ کالا دھن واپس لا کر ہر شہری کے کھاتے میں پندرہ لاکھ روپئے جمع کرائے جائیں گے یا نہیں؟بھاجپا کے سینر لیڈر و مرکزی وزیر کلراج مشرا نے چنڈی گڑھ میں اس موضوع پر کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم نے پندرہ لاکھ روپئے کا کوئی وعدہ نہیں کیا تھا ۔ان کی پارٹی نے سبھی کے بنیک کھاتوں اس اشو پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے اپوزیشن پر الزام لگایا ہے ۔سات اپریل کو چھتیس گڑھ کے بالود دورے سے پہلے وزیر اعلیٰ دھوپیش بھگیل نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے دیش اور ریاست کی جنتا سے کئے گئے ان کے وعدوں پر بھی سوال پوچھے ان میں ایک سوال پندرہ لاکھ روپئے کھاتے میں ڈالے جانے کے بارے میں بھی تھا ۔بھاجپا ایم پی رام وچار نیتام نے وزیر اعلیٰ سمیت پوری کانگریس کو للکارا تھا کہ اگر وہ مودی کی ایسی کسی تقریر کا ویڈیو لاتے ہیں تو بھاجپا انہیں ایک کروڑ کا انعام دئے گی کانگریس دعوہ کر رہی ہے کہ انہوںنے کنکیر کا وہ ویڈو ڈھونڈ لیا ہے لیکن بھاجپا نے ضرورانعام ٹھکرا دیا ہے ۔بھاجپا کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو میں ہر کھاتے میں پندرہ لاکھ روپئے آنے کی بات ہے جمع کرنے کی بات نہیں ہے ۔بتا دیں کہ کاکور میں 7نومبر 2013کو نریندر مودی کی ایک پبلک ریلی ہوئی تھی جس میں انہوںنے کہا تھا کہ پوری دنیا کہتی ہے بھارت میں سبھی چور لٹریرے اپنا پیسہ بےرونی ممالک کے بینکوں میں جمع کرتے ہیں اور ان میں کالا دھن جمع ہے۔کانکور کے میرے بھائیوں اور بہنوں......مجھے بتاﺅ یہ چوری کا پیسہ واپس آنا چاہیے یا نہیں ؟یہ کالا دھن واپس آنا چاہیے یا نہیں؟کیا ہم ان بدمعاشوں کے ذریعہ جمع کئے گئے ہر پیسے کو واپس لینا چاہیے یا نہیں؟کیا اس پیسے پر جنتا کا اختیار ہے یا نہیں؟کیا اس پیسے کا استعمال جنتا کے فائدے کے لئے نہیں کیا جانا چاہیے اگر ایک باربھی بیرونی ممالک میں بینکوں میں ان چور لوٹیروں کے ذریعہ جمع کیا گیا دھن واپس لاتے ہیں تو غریب ہندوستانی کو پندرہ سے بیس لاکھ روپئے تک یک مشت ملےگا وہاں اتنا پیسہ کہ پچھلے لوک سبھا چناﺅ کے دوران بھی پی ایم مودی نے دیش کے ہر شہری کے کھاتے میں پندرہ لاکھ روپئے ڈالنے سے متعلق اس بیان کے بعد ریاستی اسمبلی چناﺅ میں بھی یہ اشو چھایا رہا۔اس دوران 2016میں آر ٹی آئی رضاکار موہن کمار شرما نے پی ایم او میں آر ٹی آئی لگا کر پوچھا تھا کہ ہر کھاتے میں پندرہ لاکھ روپئے جمع کرنے کا مودی کا وعدہ کب پورا ہوگا؟جواب نہ ملنے پر معاملہ سینٹرل انفارمیشن کمیشن پہنچا تب وزیر اعظم یعنی پی ایم او نے 26نومبر 2016کو کمیشن کوبھیجے گئے جواب میں کہا تھا کہ ہر کھاتے میں پندرہ لاکھ جمع ہونے کے وعدے کو پورا کرنے کی تاریخ بتانا اطلاع کے حق قانون کے تحت'' اطلاع''کے دائرے میں نہیں آتا۔لہذا اس بارے میں کوئی جواب نہیں دیا جا سکتا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!