پیسہ کس پر خرچ ہوتا ہے یہ عدالت طے نہیں کر سکتی!
بھوجن سماج پارٹی کی چیف مایاوتی نے اپنے دور عہد میں مورتیاں بنوانے کو صحیح قدم مانتے ہوئے سپریم کورٹ کو بھیجے جواب میں صاف کہا ہے کہ پیسہ ،تعلیم،کے ساتھ اسپتال یا پھر مورتیوں پر خرچ ہو یہ عدالت طے نہیں کر سکتی ۔عدالت نے داخل حلف نامہ میں دلت لیڈر نے کہا کہ سبھی سیاسی پارٹیوں نے مجسموں پر پانی کی طرح پیسہ بہایا ہے ،لیکن صرف میرے مجسموں و مورتیوں پر اعتراض جتا یا جا رہا ہے ۔بھاجپا حکومت نے مرکز اور ریاستی حکومت اور پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کو سی ایس آر اینڈ سے گجرات میں سردار پٹیل کی 182میٹر اونچی مورتی لگائی جس پر 3ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے گئے یوپی حکومت نے لکھنو کے لوک بھون میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی 25فٹ اونچے مجسمے لگائے یہ سرکاری پیسے سے بنائے گئے لکھنو میں ہی سوامی وویک آنند اور گورکھپور میں مہنت اوید ناتھ اور دگ وجے ناتھ کے بارہ فٹ سے زیادہ کے مجسمے سرکاری پیسہ سے بنائے جانے ہیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور پیٹھ کے چیف ہیں مایاوتی نے اترپردیش میں اپنے قد آدم مجسمے بنوائے جانے کے قدم پر سپریم کورٹ میں ان کا بچاﺅ کرتے ہوئے کہا کہ لکھنو اور نوئیڈا کے پارکوں میں میں لگے ان کے مجسمے لوگوں کی خواہش ظاہر کرتے ہیں یہ عوامی جذبہ کی علامت ہے ۔ان کے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے اور خاتون دلت نیتا ہونے کے ناطے احترام کرتے ہوئے ان کی مورتیاں لگائی گئی ہیں ۔مایاوتی نے اپنے حلف نامہ میں مورتیوں کی تعمیر پر کروڑوں روپئے خرچ کئے جانے کو لے کر وکیل روی کانت نے عرضی نے ان مورتیوں کی تعمیر سرکاری خرچ کو مایاوتی اور بسپا چیف سے وصولے جانے کی عرضی دائر کی ہے کیونکہ مورتیوں پر خرچ سرکاری پیسے کا بے جا استعمال ہے اس لئے اسے مایاوتی اور ان کی پارٹی بھوجن سماج پارٹی سے وصولہ جائے اس پر مایاوتی نے کہا کہ ہم نے لوگوں کو پریرنا دلانے کے لئے اسمارک بنوائے تھے ۔ان میں ہاتھیوں کی مورتیاں صرف ایک فنکاری ہے اور بسپا کے چناﺅ نشان کی علامت کی نمائندگی نہیں کرتی سپریم کورٹ نے آٹھ فروری کو رائے ظاہر کی تھی کہ مایاوتی کو اترپردیش میں پبلک مقامات پر اپنی پارٹی کے چناﺅ نشان کی مورتیاں لگانے کے لئے استعمال کی گئی سرکاری خزانے میں رقم کو جمع کرانا چاہیے ۔عدالت کا کہنا تھا کہ مایاوتی سارا پیسہ واپس کیجئے ہمار خیال ہے کہ مایاوتی کو خرچ کیا گیا سارا پیسہ ادا کرنا چاہیے اب دیکھیں سپریم کورٹ مایاوتی کے حلف نامے پر کیا ریمارکس اور کیا فیصلہ کرتی ہے ؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں