ممبراسمبلی کا قتل اندرونی سازش کی وجہ سے یا پھر ...؟

مغربی بنگال کے ندیہ ضلع میں ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی ستیہ جیت وسواس کے قتل کا معاملہ سیاسی جنگ میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے ٹی ایم سی ایم ایل اے کے قتل میں بی جے پی نیتا مکل رائے سمیت چار افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے ۔پولس کا کہنا ہے کہ دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دو حراست میں لیا گیا ہے ۔ایک ملزم کے بنگلہ دیش فرار ہونے کا بھی اندیشہ چونکہ ندیہ ضلع کی سرحد بنگلہ دیش سے لگی ہوئی ہے ۔ہنس کھلی پولس اسٹیشن کے انچارج کو معطل کر دیا گیا ہے ۔کرشن گنج کے ممبر اسمبلی 41سالہ وسواس سنیچر کی شام ضلع کے پھول واڑی علاقہ میں گولی مارے سے ہلاک ہو گئے تھے ریاست کے وزیر جیل اوجول وشواس نے ممبر اسمبلی کے قتل کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ وشواس ملوا فرقہ سے وابسطہ تھے جس کا بنگال میں اچھا اثر ہے ۔اس فرقہ کی تقریبا 30لاکھ آبادی کو بی جے پی اپنی طرف کھینچنا چاہتی ہے نارتھ اور ساﺅتھ 24پرگنہ کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر بھی اس کا خاصہ اثر ہے ٹی ایم سی ممبر اسمبلی کا قتل کا ایسے وقت ہوا ہے جب لوک سبھا چناﺅ کو لے کر ریاست میں پہلے سے ہی بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان سیاسی ٹکراﺅ بنا ہوا ہے ۔بی جے پی نیتا مکل رائے نے کہا کہ ایف آئی آر میں نام جوڑنے کا فیصلہ سیاسی ہے ۔ممبراسمبلی کے قتل کی وجہ ٹی ایم سی کے اندرونی لڑائی ہو سکتی ہے ۔وہیں بی جے پی پردیش صدر دلیب گھوش نے قتل کی سی بی آئی سے جانچ کی مانگ کی ہے ۔ویسے شاہر عام ایک پروگرام جس میں ریاست کی ایک وزیر بھی موجود رہے ایسے میں حکمراں ٹی ایم سی پارٹی کے ممبرا سمبلی کا قتل ہو جانا اندیشات کو پیدا کرنے والا ہے ۔سرکاری حکمراں فریق کا ممبرا سمبلی محفوظ نہیں تو پھر دوسرے کیسے محفوظ ہوں گے ؟اس کی امید کہاں سے کیسے کی جا سکتی ہے ؟پھول واڑی علاقہ میں سرسوتی پوجا پنڈال میں پروگرام چل رہا تھا ۔بھاری تعداد میں لوگ موجود تھے اس میں نقاب پوش بائک سوار گھسے اور سیدھے ممبر اسمبلی کو گولی مار کر بھاگ جائیں ایک دم ایسا یقین کر نا مشکل ہے ایسے میں پروگراموں میں عام طور پر پولس کی سخت چوکسی ہوتی ہے ۔یہ عجب ہے کہ قاتلوں نے قتل میں استعمال ریوالور بھی کچھ دوری پر پھینک دیا ۔بدمعاش واردات کرنے کے بعد اپنا کوئی نشان نہیں چھوڑتا یہاں الٹی پوزیشن ہے ۔پانچ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر میں مکل رائے کا نام ترنمول کے نیتاﺅں کے کہنے پر شامل کیا گیا ہے ۔مکل کا نام ڈالنے کے باوجودان کے خلاف پولس کوئی ثبوت نہیں دے پائی ۔جس طرح کسی بھی فریق کو سیاسی قتل نامنظور ہے اسی طرح اپوزیشن پارٹی کے نیتا کو بغیر ثبوت گھسیٹنا بھی ۔ایک نوجوان ممبرا سمبلی کا قتل ظاہر کرتا ہے کہ مغربی بنگال میں قانون اور نظم کی اصلی صورت حال کیا ہے ۔آخر کیوں مغربی بنگال سیاسی قتلوں کا مرکز بنا ہوا ہے کیا ممتا اپنے پولس کمشنر کی سی بی آئی سے پوچھ تاچھ پر ناراض ہونے کے سبب بی جے پی سے بدلہ لینے کے لئے اس قتل میں مکل رائے کا نام شامل تو نہیں کر رہی ہیں ؟مکل رائے اندرونی سیاست کا شکار ہوئے یا کسی اور سازش کے شاید ہی اس کا پتہ چلے ؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!