بل پے نہ ہونے پر مرےض کو ےرغمال بناتے ہسپتال !

دنےا کا ہر شخص کنزےومر ہے ۔وہ اپنی ےوم پےدائش سے ہی کسی نہ کسی کا چےز کا استعمال شروع کردےتا ہے ،دوا وعلاج جےسے جےسے عمر بڑھتی ہے اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے آپ کو اس سے متعلق جانکاری ہونا ضروری ہے ۔عام طور پر دےکھا جاتا ہے کہ ہسپتال مےں اےمر جنسی مےں علاج ےا بل پے کرنے کو لےکر ہسپتالوں کے اکثر تنازعہ کھڑا ہوجاتا ہے ۔آپ کو ےہ جاننا چاہئے کہ دونوں ہی حالات مےں ہسپتال انکار نہےں کرسکتا ۔مرےضو ںکے کچھ اےسے بھی حقوق ہےں جنھےں جاننا ضروری ہے ۔اسی لئے ہسپتال مےں مرےض کے ساتھ ذات دھر م مذہب ےا عمر کی بنےا دپر امتےاز نہےں بڑتا جاسکتا ۔اگر کوئی امتےاز کرتا ہے تو اسی شکا ےت درج کرائی جاسکتی ہے ۔ہسپتال مرےض کو اس کے مےڈےکل رےکارڈ ےا رپورٹ دےنے سے منع نہےں کرسکتا ۔ےا اس کے رشتہ داروں کو حق ہے کہ وہ اپنی رپورٹ اور رےکارڈ کی فوٹو کاپی لے سکتا ہے ۔ےہ مرےض کے بھرتی ہونے اورہسپتال سے چھٹی ملنے کے 72گھنٹہ کے اندر دی جانی چاہئے کہ اسی کےا بےماری ہے اور علاج کا کےا نتےجہ نکلے گا ۔علاج پر خرچ ،فائدہ ،نقصان اور متبادل کے بارے مےں بتاےاجانا چاہئے اگر کسی ڈاکٹر کے طرےقے ےا علاج سے خوش نہےں تو دوسرے ڈاکٹر کی صلاح لے سکتے ہےں ۔اےسے مےں ہسپتال کو سبھی مےڈےکل اور ڈائےگنوسٹک رپورٹ مرےض کو دستےاب کروانی چاہئے اےک بہت اہم ترےن بات ےہ ہے کہ اکثر ہسپتال پورا بل ادا نہ کرپانے کی صورت مےں مرےضوں کو ہسپتال سے ڈسچارج نہےں کرتے کئی بار تو مرےض کی موت کے بعد ڈےڈ باڈی تک لے جانے نہےں دےتے لےکن ہسپتال اےسا نہےں کرسکتا عام طور کئی ڈاکٹر کچھ چنندہ مقامات سے ٹےسٹ ےا دوا لےنے کی بات کہتے ہےں لےکن وہ اےسا نہےں کرسکتے ۔مرےضو ں کو ےہ حق ہے کہ وہ جہاں سے چاہئے ٹےسٹ کروائےں۔جس کےمسٹ سے دوا لےنا چاہئے لے سکتے ہےں ۔مرےض کو بےماری ےا دےگر جانکاری راز مےں رکھنے کا حق ہے ڈاکٹر کو کچھ اےسی باتےں پتہ ہوتی ہےں جو مرےض کی ذاتی زندگی سے جڑی ہوئی ہوتی ہےں کسی بڑے آپرےشن سے پہلے مرےض کو اس بار ے مےں پوری جانکا ری لےنا کا حق ہے ۔ڈاکٹروں کو مرےض ےا رشتہ داروں سے ےہ پوچھنا ضروری ہے کہ وہ آپرےشن کروانا چاہتے ہےں ےا نہےں ؟اس کی رضامندی کے بعد ہی وہ بھی تحرےر مےں دستخط کرواکر اےسا کرسکتے ہےں اگر آپ کو صارفےن کے طور پر لےکن کسی بات ےا سروس سے وابستہ کوئی بھی مسئلہ ہے تو صارفےن امور کی وزارت کے پاس شکاےت کر سکتے ہےں اس کے لئے ہےلپ لائن نمبر ۔1800-11-4333پر کال کرسکتے ہےں ےا 8130009809پر اےس مس کر سکتے ہےں ۔لےکن تلخ حقےت تو ےہ ہے کی تمام حقوق کے باوجود ہسپتال بھی غلط سسٹم پر عمل کررہے ہےں ۔مرےضو ں کو آج بھی مختلف نکتوں پر پرےشان اور مجبو رکےا جاتا ہے ۔

(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!