گاندھی خاندان کو گھےر نے کی کوشش!
پچھلے کچھ عرصہ سے سرکاری اےجنسےوں نے سونےا گاندھی ،راہل گاندھی اور داماد رابرٹ واڈرا پر مقدموںکی بھر مار لگادی ہے ۔گاندھی خاند ان کو چوطرفہ مقدموں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔پہلے بات کرتے ہےں سونےا گاندھی کے داماد اور پرےنکا کے شوہر رابرٹ واڈرا کی ۔انفورسمنٹ ڈائرےکٹرےٹ کی جانب سے ناجائز طرےقے سے پےسہ کمانے کے معاملہ مےں رابرٹ واڈ را کی پرےشانی بڑھ سکتی ہے ۔ان کے قرےبی منوج اروڑہ کے خلاف غےر ضمانتی وارنٹ مےں اپےل بھی ان کی پرےشانی بڑھانے والی ہے ۔حالانکہ اےسے ہر معاملہ کو سےاسی رقابت کی شکل مےں بھی دکھاجارہا ہے ۔اس مرتبہ واڈ را او ران سے جڑی کمپنی کے خلاف پےسہ کمانا قانون کے تحت مقدمہ درج ہواہے وہےں سونےا گاندھی او رراہل گاندھی نےشنل ہےر الڈ معاملہ مےں پھنس گئے ہےں ۔دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ راجدھانی مےں آئی ٹی او کے پرےس اےرےا مےں قائم نےشنل ہےر الڈ بلڈنگ کو خالی کرنے سے متعلق ےکطرفہ جسٹس کے حکم کے خلاف نےشنل ہےرالڈ اخبار گروپ کے پبلشراے جے اےل کی عرضی پر سماعت کی جائے گی ۔قابل ذکر ہے بنچ نے عمارت خالی کرنے کے مرکز کے حکم کے خلاف دائر اے اجے اےل کی عرضی 21دسمبر کو خار ج کردی تھی ۔دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس نے اے جے اےل کو دوہفتہ مےں عمارت خالی کرنا کا حکم دےتے ہوئے کہا تھا کہ اےس مےعاد کے بعد پبلک کمپلکس (ناجائز قبضہ ہٹا نا )اےکٹ،1971کے تحت عمارت خالی کرانی کی کارروائی شروع کی جائے گی اے جے اےل نے اےکل جسٹس کے حکم کی تعمےل پر روک لگانے کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاےا تھا ۔جج موصوف نے کہا تھا کہ اے جے اےل پر ےنگ انڈےا (وائی آئی )نے قبضہ کرلےا ہے جس کی (وائی آئی )حصہ داری کانگرےس صدر راہل گاندھی او ران کی والدہ سونےا گاندھی کے پا س ہے ۔مرکز او راراضی اورڈوےلپمنٹ (اےل ڈی او )نے اپنے حکم مےں کہا تھا پچھلے کم سے کم 10سال مےں عمارت مےں کوئی پرےس کا کام نہےں ہورہا ہے ۔اور ےہ پٹہ سمجھوتہ کے خلاف ورزی کرنے اس کا صرف کاروباری مقاصد کے لئے استعمال کےاجارہا ہے ۔اے جے اےل نے ان الزامات سے انکا رکےا تھا اےک طرف تو ہےر الڈ بلڈ نگ خالی کرانے کی کارروائی چل رہی ہے وہےں پراپرٹی او رانکم ٹےکس محکمہ نے سونےا گاندھی اور راہل گاندھی پر 2011-12مےں 155.4کروڑروپے اور 155کروڑ روپے کی وصولی کا فےصلہ کےا ۔ےہ معاملہ سپرےم کورٹ مےں چل رہا ہے سپرےم کورٹ نے نےشنل ہےرالڈ معاملہ مےں سےنٹرل ڈائرےکٹ ٹےکس بورڈ کے 31دسمبر 2018کو جاری سرکلر کو لےکر ےوپی اے چےر پرسن سونےا گاندھی اور کانگرےس صدر راہل گاندھی او ردےگر کے حلف نامہ داخل کرنے کی اجازت دی ہے ۔عدالت نے محکمہ انکم ٹےکس سے ان کے حلف نامہ پر اےک ہفتہ مےں جواب دےنے کو کہا ہے جسٹس اے کے سےکری ،اےس عبد النظےر اور اےم آر شاہ کی بنچ نے اس انترم حکم کی مےعاد کو بھی بڑھا دےا ہے ۔جس کے مطابق ان کے خلاف حکم تو پاس کرسکتا ہے لےکن مقدمہ کا نپٹان ہونے تک عمل نہےں کرسکتا ۔بنچ نے اگلی سماعت 29جنوری طے کی ہے ۔اس سے پہلے انکم ٹےکس محکمہ نے سپرےم کورٹ سے کہاتھا کہ 20011-12کی مےعاد مےں ان کے (سونےا ،راہل آسکر فرنالڈےز )ٹےکس کا تعےن پھر سے کےا گےا ہے او رانکے خلاف حکم پاس کےا گےا ہے ۔لےکن سپرےم کورٹ کے حکم کے مطابق وہ حکم لاگو نہےں کےا گےا ہے ۔سپرےم کورٹ نے کانگرےس صدر راہل گاندھی سونےا گاندھی کا سی بی ٹی کے 31دسمبر کو اس سرکلر کو بھی رےکارڈ مےں لانے کے لئے کہا ہے جسے چار دنوں کے بعد واپس لےا گےا تھا ۔اےسا دعوی کےا جارہا ہے کہ اس سرکلر سے راہل اور سونےا کو انکم ٹےکس معاملہ راحت مل سکتی ہے معلوم ہوکہ گذشتہ 4دسمبر کو سپرےم کورٹ نے محکمہ انکم ٹےکس کے پھر سے جائزہ لےنے کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دےا تھا ۔حالانکہ ےہ صاف کےا تھا کہ جب تک انکے ذرےعہ اس معاملہ کا قطعی نپٹا رہ نہےں کرلےاجاتا تب تک انکم ٹےکس محکمہ کے فےصلہ پر عمل نہےں ہوگا اس سے پہلے راہل ،سونےا کی جانب سے پےش ہوئے سےنئر وکےل پی چدمبرم نے بنچ سے کہا کہ گذشہ 31دسمبر کو سی بی ڈی ٹی نے کمپنی کے شےئر سے متعلق اےک سرکلر جاری کےا تھا ۔اس کے مطابق نئے سرے سے شےئر جاری کرنا ٹےکس کے دائرے مےں نہےں آئے لےکن اس سرکل کو 4جنوری کو واپس لے لےا گےا اس درمےان جسٹس اے کے سےکری کی سربراہی والی بنچ نے چدمبر م کو 31دسمبر والی سرکلر کو رےکارڈ مےں لانے کے لئے کہا تھا گاندھی پرےوار کو چوطرفہ گھےرنے کی سےاسی رقابت کی شکل مےں بھی لےا جارہا ہے ۔راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ ان مقدموں سے ڈرنے والے نہےں اور جم کر لڑےں گے ۔
(انل نرےندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں