بدلی فضا ءمےںکس کو ملے گا دہلی کانگرےس کا تاج ؟

دہلی کانگرےس کے صدر اجے ماکن کا استعفٰی منظور ہونے کے بعد اگلے پردےش صدر کو لےکر قواعد شروع ہوگئی ہے ۔
وےسے تو اجے ماکن کن کے استعفٰی کی خبر کئی دنوں سے چل رہی تھی لےکن اب جاکر کنفرم ہوا ہے ۔واقعی انھوں نے اپنی صحت کا حوالہ دےتے ہوئے استعفٰی دےا تھا جو منظور بھی ہوگےاتقرےبًا 15سال تک دہلی مےں اقتدار مےں رہی کانگرےس واپس اپنی زمےن پانے کےلئے بےتاب ہے ،ہاتھ پاو ¿س مار رہی ہے ۔اےسے مےں کانگرےس کو اےسے چہرے کی تلاش ہے جو زمےن سے جڑے ہو اور سب کو ساتھ لےکر چل سکے ۔اےک مہےنہ تک دہلی کا سےاسی ماحول کچھ او رہی تھا لےکن زمےن سے وابستہ سجن کمار جاٹو ںمےں سب سے ز ےادہ مقبول لےڈر تھے کہ جےل جانے کے بعد دہلی پردےش کانگرےس مےں سےاسی تجزےہ تےزی سے بدلے۔بے تاج بادشاہ ہوتے ہوئے بھی ان کی موجودگی ہرطرف رہتی تھی اور آج ان کا گروپ خاص کر جاٹ بےلٹ ہرےانہ سے بھی جڑ تی ہے مےں عجےب وغرےب حالا ت بنے ہوئے ہےں ۔کانگرےس حکمت عملی ساز اب اسلئے اےک اےسے صاف ساکھ والے نےتا کی تلاش مےں ہے۔ جس کی ساکھ بے داغ ہو پڑھا لکھا ہو اور ہر طبقہ مےں اس کی مقبولےت ہو ۔جبکہ پارٹی مےں راہل گاندھی کے قرےبےوں نے ذات پات کو لےکر نےا فارمولہ تےار کےا ہے او رپرانے فارمولے کی بنےادپر پرانے پردےش کانگرےس صدور کے عہد مےں راج پاٹ سمت جانے کی مثال بھی دی ہے ۔وےشے سکھ سماج اور پنچابی کی شکل مےں جے پرکاش اگروال ،اروندر سنگھ لولی اور اجے ماکن کی مثال دےکر آج کانگرےس کو اپنی زمےن مضبوط کئے جانے کی ضرورت پر زور دےتے ہوئے کانگرےس حکمت عملی سازوں کا کہناہے کہ اوبی سی اور مسلمان ےا دلت کے ساتھ برہمن کمبنےشن بھی چلاےا جاسکتا ہے ۔اےسے مےں کانگرےس کو اےسے چہرے کی تلاش ہے جو سبھی طبقات کو ساتھ لےکر چل سکے ۔اس مےں بلاتنازعہ سابق وزےر اعلی محترمہ شےلا دشکت کا نام ہے لےکن ان کی عمر او رصحت کو دےکھتے ہوئے پارٹی کئی متبادل پر بھی غور کررہی ہے ۔ذرائع کے مطابق پہلا متبادل اےک صدر بناکر او ر تےن کارگزار صدر بنائے جائےں دوسرا متبادل اےک آزاد صدر کو دہلی کی کمان سونپی جائے ۔اےک صدر اور تےن ورکنگ صدر کے فارمولے کے پےچھے دلےل ذات پات کے تجزےہ کو سامنے رکھ کر فوکس کرنا ہے ان مےں سے اےک دلت اےک پنجابی سکھ اےک جاٹ (مسلم )سے ہوسکتا ہے ۔صدر کو طور پر جہاں شےلا دکشت کا نام آگلے چل رہا ہے وہےں دلت کے طور پر نوجوان لےڈر راجےش لےولےا پنجابی چہرے کے طور پر ہلاد سکھ ساہنی اروندر سنگھ لولی اور جاٹ لےڈر کے طور پر ےو گ آنند شاستری /مسلم چہرے ۔سابق وزےر کے طور پر مہابل مشرا کا نام بھی زےر بحث ہے ۔کل ملاکر دہلی پردےش کانگرےس کا تاج اسے ملے گا جو لوک سبھا کے لئے بھی اچھے نتائج دے سکے فی الحال راہل چاہتے ہےں کہ دہلی مےں 2020اسمبلی چناو ¿ مےں گروپ بٹی کانگرےس کو ےکجا کر سکے اور کانگرےس کو دہلی مےں اس کی کھوئی ہوئی زمےن دلاسکے ۔مددھےہ پرےش اور چھتےس گڑھ مےں بھی تو کانگرےس 15سا ل بعد اقتدار مےں آئی ہے ۔

(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!