شےلا دکشت کے آنے سے کانگرےس کا پرانا دور پھر لوٹے گا ؟

دہلی کانگرےس کی صدر بنائے جانے کے ساتھ ہی شےلا دکشت نے اپنے پرانے دم خم کا ثبوت دےنا شروع کردےا ہے ۔انھوں نے کہا کہ دہلی مےں کانگرےس کا پرانادور پھر سے لوٹے گا ۔پارٹی پھر سے کھڑی ہوگی ۔دہلی مےں پارٹی کمان ملنے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے شےلا جی نے کہا کہ وہ خود کو بہت سمانت محسوس کررہی ہےں پارٹی نے جو ذمہ داری سونپی ہے اس کو وہ بخوبی نبھائےں گی ۔عمر زےادہ ہونے کے چلتے کچھ حلقوںمےں سوال اٹھائے گئے لےکن آج بھی بھارت کی سےاست مےں کئی عمر دراز لےڈر سرگرم رول نبھارہے ہےں ۔80سالہ شےلا دکشت سےاست مےں سرگرم عمر دراز اکےلی لےڈر نہےں ہے بلکہ ثابق وزےر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے لےکر کئی وزےر اعلی طوےل عمر کی دہلےز پر قدم رکھنے کے بعد بھی اپنی پارٹی وعلاقائی سےاست کی رہنمائی کررہے ہےں ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،عمر81،دےوگوڑا عمر 85،پرکاش سنگھ بادل ،91،شردپوار 79او رملائم سنگھ ےادو 79برس ہےں کی مثال سامنے ہےں لوک سبھا چناو ¿ سر پر ہے راجدھانی مےں کانگرےس کی پوزےشن کسی سے پوشےدہ نہےں ہے ۔کھوئی زمےن کی تلاش مےں شےلا دکشت کو کمان سونپی ہے لےکن ان کے سامنے چےلنج بہت بڑے ہےں شےلا اور ان کی ٹےم کے سامنے سب سے بڑا چےلنج سب کو ساتھ لےکر چلنے کے ساتھ چناوی برس مےں سست پڑے نےتا و ¿وں اور ورکروں مےں نےا جوش پےدا کرنا ہے ۔دو ےا تےن مہےنہ مےں عام چناو ¿ ہونے ہےں اس درمےا ن نئی ٹےم کو نہ صر ف تےار کرنا بلکہ مضبوط بنابڑی چنوتی ہوگی دہلی کی راجدھانی مےں دھماکے دار واپسی کرنے والی شےلا دکشت کا سےاسی سفر تمام کارناموںسے بھراپڑا ہے ۔پنجاب کے کپور تھلہ مےں پنجابی خطری خاندان مےں پےدا شےلا دکشت دےش سب سے کامےاب وزرائے اعلی مےں سے اےک مانی جا تی ہےں ۔15برس تک دہلی کی وزےر اعلی رہنے کے دوران شےلا جی کے ذرےعہ کرائے گائے وکاس کاموں کے چلتے عام لوگوں مےں ا ن کی نسبت ساکھ بنی ہوئی ہے پارٹی اعلی کمان اےسے پردھان کی تلاش مےں تھی جس کی عام لوگوں مےں مثبت ساکھ ہو اور وہ پارٹی کو الگ گروپوں کو ساتھ لےکر چل سکے اسی کے چلتے پارٹی نے شےلا جی جےسی تجربہ کار اور کام کرانے والی لےڈر کی شکل مےں چنا ہے ۔وہ ہمےشہ سے گاندھی خاندان سے وابستہ رہی ہےں جےسا کہ مےں نے کہا ہے کہ سب سے بڑی چنوتی دہلی کانگرےس کو پھر سے کھڑا کرنے کی ہے ۔اس بار انہےں بطور وزےر اعلی نہےں بلکہ کانگرےس تنظےم کو کھڑا کرنا ہوگا حال مےں کانگرےس کااےک بھی دہلی اسمبلی مےں ممبر نہےں ہے ۔ووٹروںکو پرانی کانگرےس سے کس طرح جوڑا جائے ؟عام آدمی پارٹی مےں گےا ووٹ بےنک کس طر ح واپس لاےا جائے جہاںتک دہلی مےں ٹےم کی بات ہے تےن بار وزےر اعلی واےک مرتبہ دہلی کانگرےس صدر رہنے کے سبب کوئی خاص پرےشانی تو نہےں آنی چاہئے ۔زےاتر نےتاان کے ساتھ کام کرچکے ہےں مانا ووٹروںکو کانگرےس مےں لانا اور بھروسہ کو پھرسے جگانا ہی اےک چےلنج بھرا کام ہے ۔دہلی مےں عام آدمی پارٹی سے گٹھ بندھن کے سوال پر شےلا جی نے کہا کہ پارٹی دہلی مےں اکےلے ہی مضبوط ہے اور لوک سبھا چناو ¿ 2019کے لئے پوری طرح سے اکےلے ہی لڑنے کے لئے تےار ہے ہم شےلا جی کو نےا عہد ہ ملنے پر مبارکباد دےتے ہےں او رامےد کرتے ہےں کہ وہ اس چنوتی بھرے وقت مےں کھری اترےں گی ۔
(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟