پندرہ دن مےں ٹھنڈ سے 96افراد کی موت !

کڑاکے کی ٹھنڈ سے بچنے کےلئے نوئےڈا مےں اےک اولہ کےب ڈرائےور نے منگل کی دےر رات سواری چھوڑ کر انگےٹھی کےب مےں ہی جلالی اس سے دم گھٹنے سے موت ہوگئی اس کی پہچان 25سالہ ستےندر کی شکل مےں ہوئی ۔دہلی مےں چل رہی سر دہواﺅں کا اثر سب سے زےادہ کھلے آسمان کے نےچے سونےوالوںاور بے سہارا ،بے گھر لوگوںپر دےکھنے کو مل رہا ہے ۔سردی کے سبب جنوری 2019سے لےکر 14جنوری تک ٹھنڈ سے 96لوگوںکی موت ہوچکی ہے ۔سےنٹر فار ہولسٹک ڈوپلپمنٹ نام کی اےک انجمن نے ےہ دعوی کےا ہے اس کا کہنا ہے کہ دہلی اکےلے مےں ہی ٹھنڈ نے 96لوگوں کی جا ن لے لی ہے سب سے زےادہ اموات شمالی دہلی کے علاقوں مےں ہوئی ہےں ۔اس مےں سول لائنس ،سرائے روہےلااور کشمےر ی گےٹ علاقے شامل ہےں ان علاقوں مےں 14دن مےں 23لوگوں کی موت ہوئی ۔نارتھ وےسٹ سے آرہی سرد ہواو ¿ںسے دہلی اےن سی آر کو راحت نہےں مل رہی ۔سرد ہواو ¿ں وجزوی طور سے بادل چھائے رہنے سے جنوری کے آخر تک سرد لہر جاری رہنے کی امےد ہے بد ھوار کو 7سال مےں سب سے سرد صبح رہی کم از کم درجہ حرارت عام سے تقرےبًا تےن ڈگری کم ےعنی 4.5ڈگری سےلسئس درج کےا گےا ۔جنوری مےں اب تک تےن مرتبہ کم ازکم درجہ حرارت مےں اتنی گراوٹ آئی ہے اس سے پہلے 1جنوری 2019کو 4.8ڈگری سےلسئس درج کےا گےا تھا ۔محکمہ موسمےات کی مانے تو نارتھ وےسٹ سے آرہی سرد ہوائےں دہلی کو مزےد ٹھنڈا بنارہی ہے ۔محکمہ موسمےا ت کے مطابق جمعرات کو دہلی ،چنڈی گڑھ،پنجاب،ہرےانہ ،ےوپی وراجستھان مےں مےں سر د لہر جاری رہنے کا الٹ جاری کےا گےا ہے دہلی والوں کو ابھی تےن سے چار دن تک سردہوائےں پرےشان کررہی ہے ۔اس کے بعد موسم گرما شروع ہوگا محکمہ موسمےا ت کےمطابق حال مےں جموں وکشمےر ،ہماچل ،اتراکھنڈ مےں برفباری ہوئی وہےں پنجاب ،ہرےانہ وراجستھان مےں بارش ہوئی ۔رےاستی محکمہ موسمےات کی پےش گوئی کے چےف نے بتاےا 18جنوری سے مغربی سمت مےں سرگرم ہونے سے عام درجہ حرارت بڑھے گا وہےں 21-22جنوری کو ہلکی بارش ہوسکتی ہے اس سے کڑاکے کی ٹھنڈ سے سب کو بچنے کےلئے ضرورت کے مطابق کپڑے پہننے چاہئے اور بچوں کا خاص خےا ل رکھنا ہوگا ۔صبح صبح بچے جب اسکو ل جاتے ہےں تو کبھی کبھی اسکول ڈرےس کے چلتے وہ درکار گرم کپڑے نہےں پہن سکتے ۔
(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!