شہرےت بل تارےخی بنےاد کی اصلاح ہے !

غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لوک سبھا مےں پےش شہرےت (ترمےم )بل ،2016پاس ہوگےا ہے،افغانستان ،پاکستان اور بنگلہ دےش سے ہی اقلےتی ےعنی ہندوسکھ بودھ جےن او رپارسی وعےسائی فرقے کے لوگوں کو بھارت مےں 12سال کی جگہ 6برس رہائش کرنے کے بعد بھی شہرےت دی جاسکے گی ،اےسے لوگوں کے پاس کوئی مناسب دستاوےز نہ ہونے پر بھی انہےں شہرےت مل سکے گی ۔ادھر راجےہ سبھا مےں سرمائی اجلاس کے آخر ی دن بدھ کے روز ےہ بل پا س نہےں ہوسکا ۔ےہ بل اےک دن پہلے لوک سبھا پاس کرچکی تھی لےکن راجےہ سبھا مےں پےش ہونے کے بعد اس پر بحث شروع ہونے سے پہلے ہی اپوزےشن ممبران نے ہنگامہ شروع کردےا وزےر داخلہ کے بےان کی مانگ تھی اس کے بعد وزےر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اپوزےشن کے خد شات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ ےہ بل اکےلے آسام ےا نارتھ اےسٹ کی رےاستوںکے لئے نہےں ہے ۔ےہ پورے دےش کے لئے ہے وہےں اس بل کے خلاف آسام اور شمال مشرقی دےگر رےاستوں مے احتجاج تےز ہوئے بھاجپا کی قےادت والی اتحاد سے باہر ہوچکی آسام گن پرےشد کے تےن وزراءنے رےاستی کبےنٹ سے استعفی دےا در اصل طوےل عرصہ سے پڑوسی ملکو ں خاص طور پر بنگلہ دےش ناجائز طرےقے سے وہاں کے شہرےوں کا بھار ت مےں آنے کا سلسلہ چلتا رہا ہے اس مسئلہ سے نمٹ کے کے پےش نظر آسا م مےں جو نےشنل شہرےت رجسٹر تےار کےا گےا اس کی فہرست مےں تقرےباً40لاکھ شامل ہوگئے ےہ اپنے آپ مےں اےک بڑا مسئلہ ہے ۔اس پر کافی سوال اٹھے لوگوں کو اپنی شہرےت کو لےکر دعوی کرنے او رتنازعہ کو نپٹانے کا موقع بھی دےا گےا اس سے دےکھےں تو سرحد پر لاپرواہی کی وجہ سے بہت سے لوگ موقع کا فائدہ اٹھا کر بھارت مےں داخل ہوگئے اور آج ناجائز پرواسےوں کی طرح رہ رہے ہےں ۔ان مےں ہزاروں لوگ مختلف رےاستوں مےں انتہائی مفلسی کی زندگی جےنے کو مجبور ہے ۔تقسےم کے وقت بھارت کی طرح پاکستان اور بنگلہ دےش مےں اقلےتوںکے جان مال کی حفاظت کی گرانٹی دی گئی ہوتی توےہ نوبت نہ آتی لےکن اس پڑوسی دےش مےں غےر مسلموں سے زےادتی کی جاتی رہی ہے ۔اس کا نتےجہ ےہ ہوا کہ وہاں سے کافی تعداد مےں لوگ ہجرت کرگئے ۔صاف ہے ےہ ہجرت معاشی سے زےادہ دھارمک اسباس سے ہوئی مرکزی سرکار آسام سمجھوتہ کے پےش نظر وہاں کے بنےادی باشندوںکو سےاسی ووراثتی ومفادات کی حفاظت کےلئے کئی قدم اٹھارہی ہے ۔اس کے بعد وہاں کوئی احتجاج کا جواز نہےں ہے لوک سبھا مےں کانگرےس ،ترنمول کانگرےس جےسی پارٹےاں احتجاج مےں کھڑی ہوگئی ۔ان سے امےد تھی کہ ےہ ووٹ بےنک کی سےاست سے بالاتر ہوکر تارےخ کی بنےا دکو درست کرنے مےں مدد گار ہوگی لےکن انکا نظرےہ ماےوس کن رہا ۔
(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!