اور اب اقوام متحدہ کی فہرست میں پاکستان کے 139 آتنک وادی

ایک بار پھر دنیا کے سامنے پاکستان کا آتنکی چہرہ بے نقاب ہوا ہے۔ اس پر اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل نے دنیا بھر کے آتنک وادیوں کی نئی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کے 139 لوگوں،انجمنوں کا نام شامل ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس فہرست میں ممبئی حملہ کے سرغنہ لشکر طیبہ کا بھی نام ہے۔ پاکستانی اخبار ’ڈان‘ کے مطابق فہرست میں سب سے اوپر اسامہ بن لادن کے جانشین ایمن الظواہری کا نام ہے۔ اس فہرست میں سبھی کی نشاندہی کی گئی ہے جو پاکستان میں رہ چکے ہیں،وہاں سے اپنی سرگرمیاں چلائی ہیں یا پھر سرگرمیاں چلانے کے لئے پاکستانی سرزمین کا استعمال کرنے والی انجمنوں سے جڑے رہے ہیں۔ لشکرطیبہ چیف حافظ سعید کو ایک ایسے شخص کی شکل میں شامل کیا گیا ہے جو انٹر پول کا مطلوب ہے اور کئی آتنکی سرگرمیوں میں شامل ہے۔ لشکر طیبہ نے چنئی میں کئی جگہوں پر آتنکی حملہ کرائے تھے اور ان میں چھ امریکی شہری سمیت166 لوگ مارے گئے تھے۔ خبر کے مطابق اقوام متحدہ اس فہرست میں ہندوستانی شہری داؤد ابراہیم کاسکر کا بھی نام شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے پاس کئی پاسپورٹ ہیں جو راولپنڈی اور کراچی سے جاری ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کا دعوی ہے کہ کراچی کے ایبٹ آباد میں داؤد کا ایک بڑا بنگلہ ہے۔ فہرست میں حاجی محمد عبدالسلام اور ظفر اقبال بھی شامل ہیں۔ فہرست میں جیش محمد افغان کوآپریٹیو کمیٹی ،لشکر جھنگوی، الاختر ٹرسٹ انٹرنیشنل، حرکت الجہادالاسلامی، تحریک طالبان ،پاکستان جماعت اہرار اور خطیبہ امام البخاری کے نام شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فہرست میں کچھ نام ایسے ہیں جو افغان سرحدی علاقہ میں سرگرم ہیں۔دنیا جانتی ہے پاکستان سرکار اور فوج کی مرضی کے بغیر کوئی آتنکی تنظیم اپنی سرگرمیاں نہیں چلا سکتی۔ پاکستان نے تو حافظ سعید تک کو آتنکی ماننے سے انکا کردیا تھا۔ اقوام متحدہ کی اس کارروائی کے بعد وہ حافظ سعید جیسے آتنکی سرغناؤں کو اب کیسے بچائے گا یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔حالانکہ دنیا کو بیوقوف بنانے کے لئے پاکستان نے اس پر پابندی لگادی تھی لیکن ساتھ ہی ایک ساتھی تنظیم کی شکل میں جماعت الدعوی جیسی تنظیم کھڑی کروا دی بعد میں امریکہ اور اقوام متحدہ نے اس کو بھی آتنکی تنظیم قرار دے دیا ہے۔ یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ حافظ سعید و جہادی تنظیموں کو پاک فوج کی پوری حمایت حاصل ہے اور انہیں اقوام متحدہ کی فہرست کی زیادہ پرواہ نہیں۔ ایسے میں دیکھنا ہے کہ اقوام متحدہ کی تازہ کوشش کے بعد پاکستان کا رد عمل کیا ہوتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!