کیا ہنی پریت سنگھ کے خلاف پولیس کیس مضبوط ہے

گزشتہ بدھ کو دوپہر ڈیرہ چیف کی سب سے اہم راز دار ہنی پریت سنگھ انسا کو سی جے ایم پنچکولہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت میں پیش رپورٹ میں کہا کہ دنگے بھڑکانے کے الزام میں گرفتار ہوچکے ڈیرہ حمایتیوں سے ہنی پریت کے سازش میں شامل ہونے کے پہلی نظر میں ثبوت ملے ہیں اور ان کی بنیاد پر ہنی پریت کو تفتیش کے دوران ملزم بنایا گیا۔منگل کو پنچکولہ کے پاس سے اسے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس سے تین بار کئی گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی مگر اس نے تفتیش میں کوئی سراغ نہیں دیا۔اس نے مانا کہ واردات والے دن 25 اگست اور اس کے بعد اس کی کئی لوگوں سے بات ہوئی۔ ان میں دنگے کے ملزم بھی شامل ہیں۔ پولیس نے پچھلے 22 گھنٹے کی حراست میں اس کی طرف سے تعاون نہ ملنے کی بات کر 14 دنوں کی ریمانڈ مانگی تھی لیکن عدالت نے صرف6 دنوں کی ریمانڈ قبول کی۔ پنچکولہ کی عدالت کے ذریعے پولیس ریمانڈ میں بھیجے جانے کے بعد بھی ہنی پریت پوچھ تاچھ میں پولیس سے کوئی تعاون نہیں کررہی ہے۔ اعلی پولیس افسروں کی ٹیم بدھوار کی رات کو ہنی پریت سے پوچھ تاچھ کرتی رہی لیکن وہ سوالوں کو ٹالتی رہی اس کے چلتے مانا جارہا ہے کہ ہریانہ پولیس ہنی پریت کا ناکو ٹیسٹ کروا سکتی ہے۔ ہنی پریت کو لیکر پنچکولہ پولیس کے ذریعے پیش کردہ تھیوری پنچکولہ کورٹ میں ٹرائل کے دوران پولیس کے گلے کی پھانس بن سکتی ہے۔ پولیس کے ذریعے ہنی پریت کا ریمانڈ لینے کے لئے دو طرح کی تھیوری کورٹ میں پیش کی گئی جس سے پولیس گھرتی نظر آئی۔ حالانکہ پولیس اس بات کے لئے اپنی پیٹھ تھپتھپانے سے پیچھے نہیں ہٹی کے ایک خاتون کے لئے 6 دن کا ریمانڈ ملنا بہت بڑی بات ہے۔ پولیس ہنی پریت کو دنگے بھڑکانے کی سازش میں شامل بتا رہی ہے۔ پولیس نے ایف آئی آر میں لکھا تھا کہ ایک پترکار نے ہنی پریت کو دنگے بھڑکانے کی بات کرتے ہوئے سنا تھا۔ ساتھ ہی ریمانڈ کے دوران بھی کئی ملزمان نے ہنی پریت کا نام لیا ہے۔ اب پولیس کہنے لگی ہے کہ 17 اگست کو ڈیرہ میں ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں فیصلہ لیا گیا تھا کہ پنچکولہ میں فیصلے کے بعد کیا کچھ کرنا ہے۔ ہنی پریت اس میٹنگ میں شامل تھی۔ ہنی پریت کے وکیلوں کے ذریعے پنچکولہ پولیس کو کورٹ میں جاکر گھیرا۔ بچاؤ فریق کے وکیلوں کے ذریعے پولیس کی ہر تھیوری پر سخت سوال کھڑے کئے گئے جس کے چلتے پولیس اپنی تھیوری پر ہنی پریت کا 14 دن کا ریمانڈ لینا چاہتی تھی۔ اسے محض6 دن کا ہی ریمانڈ ملا۔ہنی پریت کے وکیل ایس کے گرگ کے مطابق ہنی پریت کے خلاف 25 اگست کو دنگے بھڑکانے کا جو کیس درج کیا گیا ہے اس میں ایک پترکار کو بطور گواہ پیش کیاگیا ہے۔ پولیس کی تھیوری کے مطابق اس پترکار نے ہنی پریت کو ڈیرہ پرمکھ کو قصوروار قرار دینے کے بعد یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ پنچکولہ میں آگ زنی، توڑ پھوڑ کردی جائے۔ وکیل گرگ نروانا کا کہنا ہے کہ 25 اگست کو ہنی پریت ڈیرہ کمپلیکس میں تھی۔ وہاں پر کوئی پترکار موجود ہیں تھا۔ سبھی کے موبائل فون بند تھے کوئی کسی کوفون نہیں کرسکتا تھا تو ہنی پریت ڈیرہ انویایوں کو کس طرح پنچکولہ میں دنگے پھیلانے کا حکم دے سکتی ہے؟ اس لئے نہ تو ہنی پریت نے اس دن کسی کو فون کیا اور نہ ہی کسی نے ہنی پریت کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ پنچکولہ میں آگ زنی کردی جائے۔ ایسے میں پولیس اگر اور کوئی ٹھوس ثبوت نہیں لائی تو ٹرائل میں یہ الزام ثابت کرنا مشکل ہوجائے گا۔ اب پولیس نے کیس مضبوط کرنے کے لئے نئی تھیوری تیار کرلی ہے۔ جس میں پولیس دعوی کررہی ہے کہ17 اگست کو جب سی بی آئی کورٹ معاملے کی سماعت پوری کرنے کے بعد حکم سنانے کے لئے 25 اگست کی تاریخ طے کردی گئی ، تو ایک میٹنگ ڈیرہ میں بلائی گئی جس میں رام رحیم کے علاوہ ڈیرہ کے اہم ترین لوگ شامل ہوئے۔ دیکھیں 6 دن کے ریمانڈ کے بعد پولیس عدالت کو کیا کیا بتاتی ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!