اسپین سے الگ ہونے کیلئے کیٹولونیا میں پبلک ریفرنڈم

حال ہی میں اسپین میں پبلک ریفرنڈم ہوا۔ اسپین سے الگ ہونے کے لئے کیٹولونیا میں کرائے گئے اس ریفرنڈم کی رپورٹ کے مطابق اس میں قریب23 لاکھ (40 فیصدی ووٹر) لوگوں نے حصہ لیا اور 60 فیصدی لوگوں نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اس پبلک ریفرنڈم میں لوگوں کو حصہ لینے سے روکنے کے لئے پولیس فورس تک استعمال کی گئی تھی جس میں 800 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ ان سب کے باوجود کیرولونیا کے حکام کے ارادے اسپین کی آزادی کو لیکر بہت مضبوط ہیں۔ اس قدم کو اسپین کے صدر موریانو راہوئی کی جانب سے روکے جانے کا پورا امکان ہے۔ کیٹولونیاکے صدر نے ایک بیان میں کنگ فلپ ہشتم کی اس تقریر کی تنقید کی جس میں انہوں نے بارسلونیا انتظامیہ پر ملک سے بغاوت کا الزام لگایا تھا۔ ساتھ ہی سابق گورنر نے اس ٹکراؤ کی پوزیشن کو روکنے کیلئے بین الاقوامی مصالحت کی مانگ بھی کی تھی۔ اسپین حکومت نے ایک بیان کے ذریعے کہا کہ وہ بلیک میل کو قبول نہیں کرے گی اور دوہرایا کہ کسی بھی بات چیت سے پہلے کیٹولونیا کو فوری قانونی طور سے منظوری کے راستے پر لوٹنا ہوگا۔ اگر ایک منٹ کے لئے مان لیں کہ کیٹولونیا الگ بھی ہوجائے گا تو کیا یہ خود کو آزاد بنائے رکھنے میں کامیاب ہوگا؟ باہر سے دیکھنے پر یہ لگتا ہے کہ کیٹولونیا میں پہلے سے ہی ایک دیش کے کئی علامت عناصر موجودہیں۔ اس میں ایک جھنڈا ایک پارلیمنٹ اور یہاں تک کہ کالس پوئی گدیمون کی شکل میں ایک نیتا موجود ہے۔ ساتھ ہی اس کے پاس اپنی پولیس بھی ہے۔ کمیونیکیشن کے ذریعے کیٹولونیا کے بعد اپنے ریگولیٹری اور بیرونی ممالک میں نمائندہ دفاتر بھی ہیں جس میں دنیا بھر میں کیٹولونیا کے کاروبار اور سرمائے کو بڑھاوا دیا جاسکے۔ حالانکہ آزاد ہونے کی صورت میں اسے بہت کچھ کرنا ہوگا جس میں سرحدی انتظام ،ایکسائز ٹیکس، ایک سینٹرل بینک ایک ٹیکس اکٹھا کرنے والی ایجنسی بہتر بین الاقوامی رشتوں کا قیام، ایک ایئر کنٹرول آفس اور ڈیفنس سے متعلق سبھی چیزیں اس میں شامل ہیں۔ ابھی ان سبھی چیزوں کا انتظام اسپین کی راجدھانی میڈرڈ سے کیا جاتا ہے۔ کیٹولونیا کی آزادی کے بیچ ایک مقبول نعرہ ہے ’میڈرڈ نو روبا‘ جس کا مطلب ہے ’میڈرڈ ہمیں لوٹ رہا ہے‘ وہاں لوگوں کے درمیان عام تصور ہے کہ اسپین سے جو اسے مل رہا ہے اس کے مقابلے میں کیٹولونیا کہیں زیادہ ادائیگی کررہا ہے۔ اس اسپینی آبادی کا محض 16 فیصدی حصہ ہے ، لیکن اسپین کی جی ڈی پی میں 19 فیصدی اور ایکسپورٹ میں 25 فیصدی کی نمائندگی کرتا ہے۔ دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!