اروناچل پردیش میں کیوں ہوتے ہیں اتنے ہیلی کاپٹر حادثے

جمعہ کو صبح تقریباً ساڑھے چھ بجے انڈین ایئرفورس کا ایک ایم آئی۔17 ہیلی کاپٹر اروناچل پردیش کے علاقے توانگ کے پاس حادثہ کا شکار ہوگیا۔ اس میں سوارساتوں ملازمین کی موت ہوگئی۔ ان میں ایئر فورس کے دو پائلٹ اور دو فوجی بھی شامل تھے۔ ایم آئی۔17 روس میں بنا فوجی ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر ہے۔ جمعہ کا واقعہ جس علاقہ میں ہوا وہ جگہ ہند۔ چین سرحد کے پاس ہے۔ توانگ اور اس کے آس پاس کے علاقے میں موسم میں یکا یک تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ تیز دھوپ اور کھلے آسمان والے موسم کو گھنے بادلوں اور موسلہ دھار بارش میں بدلتے دیر نہیں لگتی۔ اروناچل پردیش میں ماضی میں اس طرح کے حادثات ہوتے رہے ہیں۔ ریاست میں اتنے زیادہ ہیلی کاپٹر حادثے ہوتے ہیں کہ اس کے چلتے اس علاقے کو دنیا کا دوسرا ’برموڈا ٹرائنگل‘ بھی کہا جاتا ہے۔ دراصل یہاں کے پہاڑوں کی اونچائی بہت زیادہ ہے اور اس کے چلتے ہوا کا دباؤ بھی بڑھتا جاتا ہے۔ توانگ اور سلو کے پاس کے ایئر اسپیس کو اڑان کے نظریئے سے سب سے زیادہ خطرناک مانا جاتا ہے۔ سلو پاس کے پاس ہر پانچ منٹ میں موسم بدلتا ہے۔ یہاں پرعموماً گھنے بادل ہوتے ہیں جس کے چلتے یہاں ہیلی کاپٹر کی پرواز کرنا بیحد مشکل مانا جاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں اس علاقے میں ہوا کا بہاؤ مغرب سے مشرق کی طرف ہوتا ہے جو اڑان کی سمت کے برعکس ہوتا ہے۔ کئی بار ہوا کی رفتار اتنی تیز ہوتی ہے کہ اس میں ہیلی کاپٹر اپنے راستے سے بھٹک جاتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ اروناچل ہیلی کاپٹروں کے حادثوں کا پردیش ہے تو غلط نہ ہوگا۔ اروناچل پردیش میں اسی سال جولائی میں ایئرفورس کا ایک اور ہیلی کاپٹر بھی حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں دو لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ ٹھیک اس حادثے کے وقت وزیر مملکت داخلہ کرن ریججو کا ایم آئی۔17 ہیلی کاپٹر ایٹا نگر میں خراب موسم کے سبب حادثے کا شکار ہوتے ہوتے بچا تھا۔ 2015 میں پون ہنس کا ایک ہیلی کاپٹر حادثے کاشکارہوگیا تھا اس حادثے میں اروناچل کے ترپ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کملیش جوشی اور دو دیگر لوگ مارے گئے تھے۔ اروناچل میں ہیلی کاپٹر حادثوں کی تاریخ رہی ہے۔ ریاست میں سابق وزیر اعلی ڈورجی کھانڈو کی موت 29 اپریل ،2011 میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہی ہوئی تھی۔ 16 اپریل ،2011 میں توانگ میں ہی ایک ہیلی کاپٹر لینڈ کرتے وقت کریش ہوگیا تھا۔ واقعہ میں16 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ نومبر 1997 میں وزیر مملکت دفاع این بی این سوچو، میجر جنرل رمیش ناگپال سمیت دو لوگوں کی موت بھی ہیلی کاپٹر کریش میں توانگ کے پاس ہوئی تھی۔ تازہ حادثے میں مرنے والے فوجی حکام میں ونگ کمانڈر وکرم اپادھیائے، اسکوائڈرن لیڈر ایس تیواری و دیگر افرادشامل تھے۔ ہماری انہیں شردھانجلی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!