دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ دولتمند گروہ بند داؤد ابراہیم
ممبئی حملہ کا ماسٹر مائنڈ اور خطرناک انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے برطانیہ نے اس کی ہزاروں کروڑ روپے کی پراپرٹی ضبط کرلی ہے۔ برطانیہ نے حکومت ہند کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ممبئی کو 1993ء میں دہلانے والا جو اس وقت دنیا کا دوسرا سب سے امیر ترین سرغنہ اور انتہائی مطلوب مجرم ہے، ایسا قدم اٹھایا ہے جو بھارت کی ڈپلومیٹک جیت تو ہی ہے لیکن اس کا اثر دیگر دیشوں میں بھی پڑے گا۔ فوربیس میگزین نے 2015ء میں تین برصغیروں کے 16 ملکوں میں اس کی43 ہزار کروڑ روپے کی پراپرٹی کا خلاصہ کیا تھا۔ کولمبیا کا ڈرگ اسمگلر اور گینگسٹر پابلو ایسکوبار ہی داؤد سے زیادہ امیر ہے۔ 2015ء میں بھارت سرکار نے برطانیہ کو داؤد ابراہیم کی پراپرٹیوں کی تفصیلات کا ڈوزیئر سونپا تھا۔ جنوری میں سعودی عرب نے بھی قریب15 ہزار کروڑ کی داؤد کی پراپرٹی کو ضبط کیا تھا۔ داؤد کے خلاف تازہ کارروائی برطانیہ کا سب سے ترقی پذیر ذریعہ مانے جانے والا علاقہ وسطی برطانیہ واقع اس کے ٹھکانوں پر کارروائی ہوئی ہے۔ جس کی بنیاد بھارت کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور کئی دیگر جانچ ایجنسیوں کے ثبوت بنے۔ یہ ہمارے پردھان منتری نریندر مودی کی متحدہ عرب امارات اور لندن دورہ کے دوران برطانوی حکام کو سونپے گئے تھے اور اسی وقت داؤد کے خلاف سخت کارروائی کا ارادہ سامنے آگیاتھا۔ برطانیہ میں منگلوار کو ضبط داؤد ابراہیم کے پراپرٹیوں میں ہوٹل، رہائشی عمارتیں اور دکانیں شامل ہیں۔ اخبا برنگھم میل کی رپورٹ کے مطابق بھارت سرکار کے ذرائع کا کہنا ہے کہ داؤد کی سب سے زیادہ پراپرٹی یو اے ای میں ہے لیکن اس نے اپنی کالی کمائی کا سب سے بڑا حصہ برطانیہ میں لگایا ہوا ہے۔ داؤد کو پکڑنے میں ناکامی کے بعد اس کے اقتصادی سامراجیہ پر حملہ کیا جارہا ہے تاکہ اس کے پناہ دینے والے پاکستان پر دباؤ پڑے۔ پچھلے ماہ برطانوی حکومت نے داؤد کو اقتصادی پابندی فہرست میں شامل کیا تھا جس کے بعد داؤد کے پاکستان کے تین پتے بھی درج کئے گئے۔ اس میں سعودی مسجد کے قریب وائٹ ہاؤس اور کراچی کے کلنٹن روڈ کا گھر شامل ہے۔ داؤد کے ٹھکانے کا پتہ لگانے کے لئے پاکستان پر دباؤ بنانا ضروری ہے۔ برطانیہ کی تازہ کارروائی سے پاکستان پر دباؤ بڑھنے کے پورے آثار ہیں اور مانا جانا چاہئے کہ اس معاملہ میں جب عالمی آؤٹ اسٹینڈنگ سے نکلی کوئی حکمت عملی سامنے آئے گی برطانوی حکومت کی تازہ کارروائی کے بعد داؤد ابراہیم کی سب سے زیادہ پراپرٹی والے دیش یو اے ای پر بھی دباؤ بڑھے گا جس نے ابھی تک خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے دوبئی شہر میں داؤد کے کئی ہوٹل، مال اور رہائشی عمارتیں ہیں۔ پاکستان ویسے بھی پہلے برطانیہ کی اقتصادی پابندیوں کی فہرست اور پھر برکس ملکوں کے ڈیکریشن میں نام آنے سے نشانہ پر ہے۔ جب تک داؤد کو چھپائے گاوہ نشانے پر رہے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں