400 سال پہلے ہوئی تھی رام لیلاؤں کی شروعات

دیش بھر میں اور راجدھانی دہلی میں رام لیلاؤں کی روایت بہت پرانی ہے۔ کانشی کی رام لیلا کا آغاز بنیادی طور پر دیش بھکتی کا جذبہ ہے۔ سمبت1800 میں سنت تلسی داس نے مغلوں کے خلاف اتحاد کے لئے رام لیلا کو ذریعہ بنایا تو 19 ویں صدی کی شروعات میں انگریزوں کے خلاف مورچہ بندی کے لئے 6 سے زیادہ رام لیلاؤں کا وجود عمل میں آیا۔ اس بار دہلی میں 500 سے زیادہ چھوٹی بڑی رام لیلاؤں کا انعقاد ہورہا ہے۔ راجدھانی کے تاریخی دسہرہ تہوار پر صدر اور وزیر اعظم سمیت غیر ملکی سفیر لیلاؤں کو دیکھنے آتے ہیں۔ دہلی شہر میں چار رام لیلائیں ایسی ہیں جو 400 سال سے زیادہ پرانی ہیں۔ ان کے یہاں لیلا شری رام کے ون گمن سے شروع ہوتی ہے۔ سب سے پرانی رام لیلا شری چترکوٹ رام لیلا کمیٹی ہے جو اس بار 474 ویں رام لیلا منا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بابا کی رام لیلا ، راٹھ بھیرو اور 80 کی رام لیلا کی تاریخ 400 برسوں سے زیادہ پرانی ہے۔ سنت تلسی داس کے دوست میدھا بھگت نے سمبت 1600 میں شری چتر کوٹ رام لیلا کمیٹی بنائی تھی۔ تقریباً اسی وقت سنت تلسی داس نے 80 کے میدان میں رام لیلا کی شروعات کی۔ لیلاؤں کے شروع کرنے کے پیچھے تلسی داس کا مقصد عوام میں یہ جذبہ پیدا کرنا تھا کہ جس طرح رام کے عہد میں راون کا خاتمہ ہوا اسی طرح اتیاچاری مغل حکومت کا بھی خاتمہ ہوگا۔ دہلی کو گنگا جمنی تہذیب کا سنگم بھی کہا جاتا ہے جو یہاں نہ صرف بولی ،کھانے پینے اور پہناوے میں دکھائی دیتا ہے۔ یہ یہیں نہیں رکتا ایک طر ف جہاں ذات پات اور مذہب کو لیکر لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوجاتے ہیں وہیں دہلی کی رام لیلاؤں میں ہندو ۔ مسلم اداکار بھائی بہن بن کر بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ، یہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ لال قلعہ پر ہورہی نوشری دھارمک لیلا کمیٹی میں کمبھ کرن کا کردار نبھانے والے مجیب الرحمن کا کہنا ہے کہ اداکار کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ وہ جب جس شخصیت کا کردار کی ادا کاری کرتا ہے تب اسی کے مطابق وہ اپنے آپ کو ڈھال لیتا ہے۔ وہ ایک پیشہ ور ایکٹر ہیں اور حال ہی میں گوڑ گاؤں میں واقعہ کنگڈم آف تھیٹر میں کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے یہ صرف انہی کی نہیں بلکہ ان کی ماں کی بھی خواہش تھی کہ وہ پربھو شری رام کا کردار نبھائیں۔ اس کردار کو سمجھنے کے لئے وہ مندر بھی جاتے ہیں۔ لیلا کے دوران سارے قواعد کی تعمیل کرتے ہیں اور جن جن کے دل میں رام کی جتنی خوبیاں سمائے ہیں ، ان کی لیلا کا خاکہ اتنا ہی وراثتی ہے۔ راجدھانی دہلی کی سنسکرتی جس روایتی اقدار سے آج اتنی دھنی بنی ہے ان میں رام لیلا کا انعقاد سب سے اول ہے۔ تلسی کی لکھی رام چرت مانس سے نکلی ہر اننت آنے والے دنوں میں منچن پر کھیلی اور دکھائی جاتی ہے۔ رام لیلا منچن کا آغاز 21 ستمبر سے ہوگیا ہے۔ لال قلعہ کی مشہور لو کش رام لیلا میں منچن کے لئے بالی ووڈ ایکٹروں کا شامل ہونا خاص ہے۔ اس مرتبہ یہاں اسپیشل عمدہ تکنیک کا بھی استعمال ہوگا۔ بالی ووڈ ایکٹروں کے علاوہ اسپیشل اسٹنٹ اور منچ پر ہی ندی و جھرنے کے علاوہ سیدھے مناظر دکھائے جائیں گے۔ نو شری دھارمک رام لیلا میں سیٹ ڈیزائن کے ساتھ اس بار کرداروں کا لباس بھی خاص ہوگا۔ اس درمیان دہلی پولیس کے اعلی افسر بھی سیکورٹی انتظامات ہو لیکر پوری چوکسی برت رہے ہیں۔ بڑے بجٹ کی زیادہ بھیڑ والی رام لیلائیں آتنک وادیوں کے نشانے پر رہتی ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ اس برس رام لیلاؤں میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئے گی جو بھاری بھیڑ دیکھنے آئے گی وہ بلا خوف مزہ لے سکے گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟