بخیریت وطن لوٹنے پر پیرزادہ نے سنائی آپ بیتی

اوپر والے کے رحم و کرم اور اپنے اچھے اعمال کی وجہ سے خدا کے بندے صوفی حضرت نظام الدین اولیا ؒ درگاہ کے سجادہ نشین آصف علی نظامی اور ناظم علی نظامی پیر کے روز بخیریت بھارت واپس لوٹ آئے اور واپسی کے بعد دونوں نے سب سے پہلے حضرت نظام الدین اولیاؒ کی درگاہ پر چادر چڑھا کر دعا مانگی پھر گھروالوں کے ساتھ وزارت داخلہ جا کر مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج کا شکریہ ادا کیا۔ صحیح سلامت وطن واپسی کے بعد پیرزادہ آصف علی نظامی اور ان کے بھتیجے سید نظامی نے ان کی گمشدگی کو لیکر پاکستان کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کی پول کھول دی۔ آپ بیتی بیان کرتے ہوئے سید آصف نظامی نے بتایا کہ وہ ان کے بھتیجے ناظم 6 مارچ کو اپنی بہن قمر جہاں کے یہاں کراچی پہنچتے تھے۔13 مارچ کو آصف و نظام دونوں فلائٹ سے لاہور گئے۔ وہاں بابا فرید گنج کے دربار میں زیارت کرنے کے بعد اگلے دن داتا دربار میں زیارت کی۔15 مارچ کو دونوں واپس کراچی کے لئے نکلے لیکن ایئرپورٹ پر کاغذات میں کمی بتا کر خفیہ ایجنسیوں نے ناظم کو حراست میں لے لیا۔ یہاں سے انہیں منہ پر کالا کپڑا ڈال کر نامعلوم جگہ پر لے جایا گیا۔ ادھر آصف کراچی پہنچ گئے جہاں ایئرپورٹ پر انہوں ن نے اپنے گھر ٹیلی فون کر نظامی کے بارے میں گھروالوں کو اطلاع دی۔ ایئرپورٹ سے ہی آصف اور ان کے پاکستانی ساتھی حماد کوبھی یرغمال بنالیا۔ قریب تین دن تک دونوں کو نامعلوم جگہ پر رکھا گیا۔ وہاں روزانہ ان سے الگ الگ لوگ پوچھ تاچھ کرتے رہے اور ان سے بھارت۔ پاکستان آنے والے لوگوں کے بارے میں پوچھا گیا۔ جمعہ کو لمبی پوچھ تاچھ کے بعد انہیں چھوڑدیا گیا۔ بعد میں انہیں پتہ چلا کہ اس پر خوب ہنگامہ ہوگا ہے۔ دونوں بولے شاید بھارت کے دباؤ میں ہی ان کو چھوڑا گیا۔ سید آصف نظامی کے بھتیجے ساجد نظامی نے بتایا کہ پاکستانی اخبار’ امت‘ میں ان کے چچا آصف و بھائی ناظم کے خلاف آرٹیکل شائع ہوا تھا۔ دونوں کو ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ایجنٹ بتایا گیا تھا۔ یہی نہیں اخبار میں کراچی کے پختون علاقے میں سرگرم ایم کیو ایم پارٹی کا ممبر بھی بتایا گیا۔ سجادوں نے سشما سوراج اور مودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا وزیر خارجہ کو واقعہ کی پوری جانکاری دی گئی۔ اس اردو اخبار کی کاپی بھی سونپی گئی جس میں انہیں ’را‘ کا ایجنٹ بتایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مودی سرکار اسے سنجیدگی سے نہیں لیتی تو شاید وہ ہندوستانی واپس نہ آپاتے۔ سجادوں کا قصہ ہر ہندوستانی کے لئے آنکھیں کھولنے والا ہے۔ جو لوگ پاکستان کے دن رات گن گاتے ہیں وہ اب پاکستان کی اصلیت کو سمجھ لیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟