سپریم کورٹ کے فیصلے سے ترنمول کانگریس سکتے میں

کولکتہ ہائی کورٹ نے ترنمول کانگریس کو کرارا جھٹکا دیتے ہوئے سی بی آئی سے نارد اسٹنگ معاملہ کی جانچ کرنے کے احکامات کو عزت مآب سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے۔ ممتا بنرجی کی رہنمائی والی ریاستی حکومت کی طرف سے ہائی کورٹ کے 17 مارچ کے حکم کے خلاف دائر ایک الگ اپیل میں دی گئی بنیادوں سپریم کورٹ نے بیحد افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرضی سرے سے خارج کرنے لائق ہے۔ چیف جسٹس جے ایس کھیر کی سربراہی والی بنچ میں اسے کوئی کمی نظر نہیں آتی۔ یہ بنگال کی تاریخ میں ممکنہ طور پر پہلا موقعہ تھا جب کسی حکومت نے پارٹی کے نیتاؤں کے بچاؤ کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہو۔ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کسی نیتا کے بچاؤ میں سرکار کی طرف سے اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتادیں پچھلے سال ناردا اسٹنگ آپریشن کے سامنے آنے کے بعد بنگال کی سیاست میں طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔ اس ویڈیو میں ترنمول کانگریس کے کئی درجن بھر ممبران پارلیمنٹ، وزرا و نیتاؤں کو رشوت کے طور پر لاکھوں کی رقم لیتے ہوئے دکھایا گیا۔ ممتا سرکار نے اسے فرضی قراردیا اور اسے اسٹنگ کرنے والے ناردا نیوز کے سی ای او میتھیوز سیمول کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔ حالانکہ ہائی کورٹ نے سیمول کو راحت دے دی ہے لیکن سینٹرل فارنسک لیباریٹری میں جانچ سے ویڈیو فٹیج کی سچائی بھی ثابت ہوگئی تھی لیکن تب سرکار اور پارٹی لگاتار اس ویڈیو کو فرضی بتا رہی ہے۔ممتا شروع سے ہی کہتی رہی ہیں کہ نوٹ بندی کے خلاف ان کی مہم کی وجہ سے ہی مرکزی سرکار سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ جیسی ایجنسیوں کو ترنمول کانگریس کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ پچھلے سال اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس ویڈیو کے سامنے آنے کے باوجود اپوزیشن اسے مضبوط چناوی اشو بنانے میں ناکام رہا تھا۔ ممتا اور ان کے نیتا اسے فرضی اور سیاسی سازش قرار دے کر چناؤ میں بھاری کامیابی حاصل کی تھی لیکن اب سی بی آئی کے ہاتھوں میں کیس جانے کے بعد اچانک ترنمول کانگریس کے کئی لیڈروں اور وزرا سے پوچھ تاچھ اور گرفتاری کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ اب سپریم کورٹ میں منہ کی کھانے کے بعد ترنمول کانگریس اس معاملے سے سیاسی طور پر نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرنے میں لگی ہے۔ تازہ حکم کے بعدممتا اور مرکز کے درمیان نئے سرے سے ٹکراؤ کا اندیشہ ہے۔ شاردا اور راج ویلی چٹ فنڈ گھوٹالے کے بعد اب یہ تیسرا ایسا گھوٹالہ ہے جس میں ترنمول کانگریس کے کئی اثر دار لیڈر سی بی آئی کے شکنجے میں آسکتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟