پٹھانکوٹ جانچ پر پاک کی پینترے بازی پر حیرانی نہیں ہونی چاہئے

اس پرکسی کو حیرانی نہیں ہوئی کہ پٹھانکوٹ ایئربیس پر دہشت گردانہ حملے کی جانچ میں پاکستان نے نیا پینترا چل دیا ہے۔ اب پاکستان کا کہنا ہے کہ ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے اب تک کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اس کے پہلے بھارت نے پاکستان کو جو ثبوت دستیاب کرائے تھے وہ ناکافی قراردئے گئے ہیں۔ ایسے میں وہ اس سے آگے بڑھنے کے لئے بھارت سے اور ثبوت و سراغ دینے کی مانگ کرے گا۔ پتہ نہیں بھارت اسے اور ثبوت دے گا یا نہیں لیکن اگر وہ ایسا کرتا بھی ہے تو اس کا خدشہ زیادہ ہے کہ وہ بھی آدھے ادھورے قرار دئے جائیں گے۔ ٹھیک ویسے ہی جیسے ممبئی9/11 حملے کے معاملے میں دئے گئے ثبوت قرار دئے گئے تھے۔ یہ انکشاف ایسے وقت ہوا ہے جب دو دن پہلے وزیر اعظم نواز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ جانچ کے نتیجے جلد سامنے لائے جائیں گے اور کہا تھا جانچ کے نتیجے جو بھی ہوگے انہیں دنیا کے سامنے رکھا جائے گا۔ معاملے کی جانچ کررہی 6 نفری پاکستانی ٹیم نے اپنی وزارت خارجہ کو بھارت کی طرف سے ثبوت مانگنے کیلئے خط لکھا ہے۔ بدقسمتی دیکھئے پٹھانکوٹ حملے کے جس ماسٹر مائنڈ جیش محمد کے بانی مسعود اظہر کے خلاف جانچ کی جارہی ہے وہ الٹا پاکستان کو کیسے دھمکا رہا ہے۔ مسعود اظہر نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان بھارت کے خلاف دہشت گرد گروپوں کی کارروائی کو بند کرتا ہے تو اسے سنگین نتائج بھگتناہوں گے۔ مسعود نے پشاور سے شائع جہادی میگزین ’القلم‘ میں لکھا ہے کہ میں نے ایک فوج بنائی ہے جو موت سے بے انتہا محبت کرتی ہے۔ اس فوج کو اکھاڑ پھینکنے کی طاقت ہمارے دشمنوں میں نہیں ہے۔ اللہ چاہتا ہے کہ یہ فوج ہمارے دشمنوں کے جشن کا اظہار نہ کرے اور نہ ہی میرے نہ ہونے کا غم کرے۔مسعود اظہر نے پٹھانکوٹ حملے کے بعدپاکستان پر پہلی بار کھل کر بولا ہے۔ اس نے لکھا ہے کہ پاکستان کی مساجد ، مدارس اور جہادیوں کے خلاف کارروائی اس کی ایکتا کے خلاف ہے اور پاکستان کا ایسا کرنا اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مارنے جیسا ہے۔ کیا یہ عجب نہیں ہے کہ پٹھانکوٹ حملے کی سازش پاکستان میں ہی رچی گئی۔ آتنکی وہاں سے آئے اور انہوں نے فون پر بات بھی کی تھی لیکن پاکستان کو اور ثبوت چاہئیں؟ مسعود اظہر کھل کر بھارت کے خلاف زہراگل رہا ہے۔ ابھی تک اس کے بھی کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے کہ مسعود اظہر کو نظربند کیا گیا ہے۔ پاکستان کہتا ہے کہ ہم نے اپنے میڈیا میں دہشت گرد تنظیموں کے بیانات کو ٹیلی کاسٹ یا نشر کرنے پر روک لگادی ہے۔ آخر یہ کیسی پابندی ہے جو مسعود اظہر پر نافذ ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے؟ سوال یہ بھی ہے کہ پاکستان اظہر مسعود ، حافظ سعید، زکی الرحمان لکھوی پر کارروائی کیوں نہیں کرپا رہا ہے؟ بھارت سرکار پتہ نہیں پاکستان پر اتنا بھروسہ کیوں کر بیٹھی ہے؟شاید وہ سمجھتی ہے کہ امریکی دباؤ کے چلتے پاکستان کو ان جہادیوں پر کارروائی کرنے کی مجبوری بن گئی لیکن ایسا ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ فوج یہ جہادی خود پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کی دین ہیں اور انہیں زندہ رکھنے اور ہر طرح کی مدد دینا پاکستان کی مجبوری ہے۔ بیشک میاں نواز شریف کچھ بھی کہیں لیکن دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں اصل طاقت کن کے ہاتھوں میں ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی سوچتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان کے لاہور دورے کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے لیکن نواز چاہتے ہوئے بھی بے بس ہیں ۔ پاکستان ایک بار پھر بے نقاب ہوا ہے۔ پاکستان سے بات چیت ہو یا نہ ہو زیادہ ضروری یہ ہے کہ اس کی فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی سرپرستی والی دہشت گرد تنظیم بھارت میں نئے سرے سے کوئی واردات نہ کرپائے اور اگر کرے تو انہیں سچ مچ منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!