عدم رواداری پھیلانے کیلئے سعودی عرب سے پاکستان کو فنڈنگ

سعودی عرب اور پاکستان کے آپسی رشتے دنیا جانتی ہے پاک کو سعودی عرب سے بے شمار پیسہ ملتا ہے۔ کہا تو یہاں تک جارہا ہے کہ پاکستان نے جو نیوکلیائی بم بنائے ہیں اس کے لئے پیسہ بھی سعودی عرب نے دیا ہے اور اب غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق سعودی عرب پاکستان سے نیوکلیائی بم کی مانگ کررہا ہے تاکہ وہ اپنے دشمنوں کو ڈرانے کیلئے اس کا استعمال کرسکے۔ مذہبی تعلیم کے نام پر سعودی عرب پاکستان کے مدارس کو اربوں روپے دے چکا ہے ۔ ایک سینئر امریکی سینیٹر نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں قریب 24 ہزار مدرسوں کو مالی مدد مہیا کراتا ہے اور وہ عدم رواداری پھیلانے کیلئے پیسے کی سونامی بھیج رہا ہے۔ سینیٹر کرس مرفی نے کہاکہ امریکہ کو سعودی عرب کے ذریعے کٹر پسند اسلام کو فروغ دئے جانے پر اپنی موثر خاموش رضامندی کی پوزیشن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ مرفی نے کہا پاکستان اس بات کی اہم ترین مثال ہے جہاں سعودی عرب سے آرہے پیسے کا استعمال ان مدرسوں کو مددکیلئے کیا جارہا ہے جو نفرت اور دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے سینئر امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فورن ریلیشنز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 24 ہزار ایسے مدرسے ہیں جن میں سے ہزاروں کو ملنے والی اقتصادی مدد سعودی عرب سے آتی ہے۔ کچھ اندازے کے مطابق 1960ء کی دہائی سے سعودی عرب میں سخت وہابی اسلام کے فروغ کی مہم کے تحت دنیا بھر میں مدرسوں اور مساجد کو 100 ارب ڈالر سے زیادہ کی اقتصادی مدد دی ہے۔ مرفی نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے اتحاد کے سبھی مثبت پہلوؤں کی ایک کڑوی سچائی یہ ہے کہ سعودی عرب کا ایک اور پہلو ہے جسے نظرانداز نہیں کرسکتے کیونکہ اسلامی کٹر پسندوں کے خلاف ہماری لڑائی زیادہ مرکوز اور زیادہ پیچیدہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو یمن میں سعودی عرب کی فوجی کارروائی کو کم سے کم تب تک حمایت دینا بند کردینی چاہئے جب تک ہمیں یہ یقین نہیں دلا دیا جاتا کہ اس کی کارروائی آئی ایس اور القاعدہ کے خلاف لڑائی پر ہی توجہ مرکوز رہے گی اور جب تک ہم وہابی نظریئے کے سعودی پالیسی کے متعلق کچھ پیش رفت نہیں دیکھ لیتے۔ مرفی نے مطالبہ کیا کہ جب تک اس طرح کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی تب تک امریکی کانگریس کو سعودی عرب کو کسی بھی طرح کی زیادہ فوجی سازو سامان کی فروخت کی منظوری نہیں دینی چاہئے۔ ہم سینیٹر مرفی کو بدھائی دینا چاہتے ہیں کہ انہوں نے سعودی عرب کی اصلیت کو اجاگر کرنے کی ہمت دکھائی۔ ہم یہ بھی مانگ کرتے ہیں وہابی نظریئے کو تھونپنے کے لئے سعودی عرب نے بھارت میں کتنا پیسہ مہیا کرایا اس کی جانکاری سرکار دے۔ سینیٹر مرفی نے آگے کہا کہ ہاؤس آف سعود۔سعودی عرب کے حکمراں شاہی خاندان اور کٹر پسند وہابی مولویوں کے درمیان سیاسی رشتے اتنے ہی پرانے ہیں جتنا پرانا وہ دیش ہے جس کی وجہ وہابی تحریک کے ذریعے اور اس کے لئے اربوں ڈالر کی مدد بھیجی جاتی ہے۔ مرفی نے کہا کہ امریکی لوگ جن شاطر دہشت گرد گروپوں کے بارے میں نام سے جانتے ہیں وہ بنیادی طور پر سنی ہیں اور وہ وہابی اور سلفی تعلیمات سے کافی متاثر ہیں۔ مرفی نے کہا کہ ڈیموکریٹک و ریپبلکن دونوں پارٹیوں کے لیڈروں کو اس بحث کو شدت دینے سے بچناچاہئے اور اس بات پر بھی بحث کرنی چاہئے کہ امریکہ کٹر پسندی کے بیج بونے والوں کے خلاف اسلام کی اصلاح پسند آوازوں کو جیت حاصل کرنے میں کس طرح مدد کرسکتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!