ممبئی پولیس کمشنرکی وداعی کیوں ہوئی؟

ریاستوں میں ہونے والے افسروں کے تبادلے عام طور پر اخبارات اور میڈیا میں بحث کا موضوع نہیں بنتے لیکن ممبئی کے پولیس کمشنر راکیش ماریہ کو بڑے نازک موقعے پر اچانک وقت سے پہلے ہی ترقی دے کر ڈائریکٹر جنرل ہوم گارڈ بنا دیا گیا۔ میڈیا اور مہاراشٹر انتظامی حلقوں میں یہ بحث کا اشو ضرور بن گیا ہے۔ ماریہ شینا بورا قتل کانڈ کی جانچ کررہے تھے۔ ایک دم ٹرانسفر سے کئی سوال کھڑے ہوگئے ہیں۔ ان کی جگہ ڈی جی ہوم گارڈ پر کام کررہے احمد جاوید کو ممبئی کا نیا پولیس کمشنر مقرر کردیا گیاہے۔ ماریہ 30 ستمبر کو ممبئی پولیس کمشنر کے عہدے سے ریٹائرڈ ہونے والے تھے لیکن21 دن پہلے ہی انہیں ترقی دے کر ڈی جی ہوم گارڈ بنایا گیا ہے۔ وقت نہیں آیا؟ حالانکہ اس تبادلے سے ماریہ خوش نہیں ہیں۔ پہلے ٹی وی چینلوں پر چلایا گیا کہ ماریہ استعفیٰ دے سکتے ہیں لیکن ان خبروں کے درمیان ماریہ نے صفائی دی کے وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ شینا بورا کیس کی تیزی سے جانچ کررہے ماریہ نے پہلے کہا تھا کہ شینا قتل کانڈ کو آروشی کانڈ نہیں بننے دوں گا۔ حالانکہ ماریہ کو ہٹانے سے مچے واویلے سے سہمی ہوئی مہاراشٹر سرکار کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نے کہا کہ ماریہ ہوم گارڈ کے ڈی جی کا عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ساتھ اب شینا بورا قتل کیس کی بھی جانچ کی نگرانی کریں گے۔ ممبئی کے نئے پولیس کمشنر احمد جاوید نے کہا کہ شینا قتل کانڈ کی جانچ باقاعدہ ویسے ہی پیشہ ور طریقے سے چلتی رہے گی۔ ذرائع کے مطابق راکیش ماریہ کا یکدم تبادلہ کیوں ہو ، اس کا جواب کچھ لوگ شینا بورا قتل کانڈ ہے، وہی کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی پھڑنویس تو اسی سال جون میں انہیں ہٹانا چاہتے تھے۔ ماریہ نے خود قبول کیا تھا کہ لندن میں وہ آئی پی ایل کے سابق کمشنر للت مودی سے ملے تھے تب ماریہ سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔ جب بات اسٹار انڈیا کے سابق سی ای او پیٹر مکھرجی کے بے نامی لین دین اور ان کے آئی این ایکس چینل میں کالی کمائی کی سرمایہ کاری راز کھولا تو دہلی تک نیتاؤں میں کھلبلی مچ گئی۔ پولیس محکمے میں بحث چھڑی ہوئی ہے کہ این ایکس چینل میں دیش کے ایک بڑے صنعت کار نے 300 کروڑ روپے لگائے تھے۔ 
جب ماریہ نے راز کو کھنگالنا شروع کیا تو جانچ ایک بڑے صنعت کار تک پہنچی۔ پیٹر مکھرجی نے یہ جانکاری بھروسے مند سیاسی رابطہ کار کے ذریعے دہلی کے لیڈروں تک پہنچائی۔ مہاراشٹر سرکار کے اس فیصلے کے احتجاج میں تمام سیاسی پارٹیاں اتر آئی ہیں۔ این سی پی نیتا نواب ملک نے ماریہ کو ہٹانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پیٹر مکھرجی کے منی لانڈرنگ معاملے کی جانچ کو دبانے کے لئے دباؤ میں یہ فیصلہ ہوا ہے۔ شینا مرڈر کیس کے میڈیا میں گھرے راکیش ماریہ کی وزیر اعلی پھڑنویس نے بھی کھنچائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا میڈیا میں خبر بنے شینا مرڈر کیس پردھیان دینے کے ساتھ ساتھ پولیس کو ان معاملوں پر بھی توجہ دینی چاہئے جو میڈیا کی نگاہوں میں نہیں آتے؟ کیا ممبئی پولیس کمشنر کی توجہ ان کی طرف بھی جاتی ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!