کرکٹ میچ میں فکسنگ کا بھوت پھر باہر نکلا


کرکٹ اور میچ فکسنگ کا بھوت وقتاً فوقتاً بوتل سے باہر نکلتا رہتا ہے۔ اب یہ ہے امپائروں میں فکسنگ کا بھوت۔ حال ہی میں ختم ہوئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اگست میں ہوئے سری لنکا پریمئر لیگ میں فکسنگ کے ایک نئے انکشاف سے کرکٹ دنیا میں پھر سے کھلبلی مچ گئی ہے۔ لیکن اس بار فکسنگ کا سیاح داغ کھلاڑیوں پر نہیں بلکہ امپائروں کے دامن پر لگا ہے۔ ایک ہندوستانی ٹی وی چینل نے اسٹنگ آپریشن میں 6 انٹر نیشنل امپائروں کو پیسے لیکر فکسنگ کے لئے تیار ہونے کا سنسنی خیز خلاصہ کیا ہے۔ ان 6امپائروں میں سری لنکا، پاکستان اور بنگلہ دیش کے تین امپائر گامنی دسنائکے، مارس وسٹن، ساگرا گالگے، بنگلہ دیش کے دو امپائرندیم غوری وغیرہ شامل ہیں اور پاکستان کے انیس صدیقی ہیں۔ یہ معاملہ کچھ ایسے وقت میں آیا ہے ٹی وی چینل کے انڈرکور ایجنٹ نے اسپورٹس مینجمنٹ کمپنی کے نمائندے کے طور پر ان امپائروں سے رابطہ قائم کیا۔ اس اسٹنگ میں 90 ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں میں امپائرنگ کر چکے نادر شاہ انٹرنیشنل گھریلو سطح کے کسی بھی میچ کو فکس کرنے کے لئے راضی ہوگئے۔سری لنکائی امپائر گالگے تو صرف 50 ہزار روپے میں فکسنگ کے لئے تیار ہوگئے۔ آئی سی سی کے سابق بنگلہ دیشی امپائر ندیم غوری نے انڈر کور ایجنٹ سے وعدہ کیا کہ وہ پیسوں کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔ غوری نے43 ون ڈے اور 14 ٹیسٹ میچوں میں امپائرنگ کی ہے۔ پاکستان کے داغی امپائرانیس صدیقی بھارت کے حق میں فیصلہ دینے کے لئے تیار نظر آئے۔ انڈر کور ایجنٹ نے بنگلہ دیش کے امپائر شریف الدولہ ابن شاہد سے بھی رابطہ قائم کیا لیکن شریف الدولہ نے پیسوں کے بدلے کسی طرح کی مدد کرنے سے انکار کردیا۔ حالانکہ ان امپائروں میں سے صرف دو پینل میں ہیں۔ مورس وسٹن آسٹریلیا ۔انگلینڈ کے 17 ستمبر کو ہوئے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پچ، موسم، ٹاسک وغیرہ کی جانکاری دینے کے لئے صرف50 ہزار روپے میں تیار ہوگئے۔ دیسانائک نے تو ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے کہا اگر انہیں اچھا پیسہ دیا جاتا ہے تو وہ سری لنکا کرکٹ کے خلاف بھی جانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سری لنکائی کرکٹ بورڈ کے حکام کو شراب اور سیر سپاٹا کراکر کچھ بھی کام لیا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بدھوار کو میچ فکسنگ کے لئے رضامندی جتانے والے سبھی امپائروں کو معاملے کی جانچ پوری ہونے تک معطل کردیا ہے۔ اپنے بیان میں آئی سی سی کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور اس کے سبھی ممبر اس بات کے لئے راضی ہوگئے ہیں کہ جانچ پوری ہونے تک انڈیا ٹی وی کے اسٹنگ آپریشن میں پکڑے گئے کسی بھی امپائر کو گھریلو یا انٹرنیشنل میچ کی امپائرنگ کرنے نہیں دی جائے گی۔ بی سی سی آئی کے وائس چیئرمین راجیو شکلا نے آئی سی سی کے اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امپائروں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار صرف آئی سی سی کے پاس ہے۔ یہ بہت اچھی بات ہے کہ آئی سی سی نے اس طرح کا قدم اٹھایا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟