سچن تندولکر نے اپنی سیاسی پاری کا آغاز کیا
کرکٹ کے بھگوان کہے جانے والے سچن تندولکر نے اپنی سیاسی پاری کا آغاز کردیا ہے۔ سچن ماننئے ممبر پارلیمنٹ بن گئے ہیں۔ طویل عرصے سے سچن کا انتظار ہورہا تھا کہ وہ آ کر پارلیمنٹ کی ممبر شپ کا حلف لیں۔ لیکن آئی پی ایل کرکٹ میں مصروف ہونے کی وجہ سے سچن دہلی نہیں آ پارہے تھے۔ آخر کار انہوں نے حلف لینے کا وقت نکال ہی لیا۔ پیر کے روز سچن کے راجیہ سبھا چیئرمین حامد انصاری کے کیبن میں حلف لیتے ہوئے ان کے ساتھ ان کی اہلیہ انجلی بھی موجود تھیں۔حلف کے بعد سچن نے کہا فی الحال میں کرکٹ پر پوری توجہ دوں گا۔ ان سے یہ پوچھا گیا کیا وہ پارلیمنٹ کے لئے وقت نکال پائیں گے تو ان کا کہنا تھا میں نے کسی سے نہیں کہا تھا مجھے راجیہ سبھا کا ممبر بنا دیجئے۔ میں نامزد ممبر ہوں، یہ اعزاز ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں آج کرکٹ کے سبب ہی یہاں آیا ہوں۔ سچن نے یہ بھی کہا مجھے خوشی ہوگی کہ اگر میں ایک ایسے شخص کے طور پر جانا جاؤں جس نے کرکٹ کی جگہ باقی سبھی کھیلوں کے لئے بھی تعاون دیا ہے۔ ادھر انا ہزارے نے امید ظاہر کی سچن لوک پال بل پر حمایت دینے کے علاوہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ سچن کو راجیہ سبھا میں لانے کے پیچھے کانگریس کی حکمت عملی شاید یہ رہی ہوگی کہ اس سے نوجوانوں کے درمیان یہ سیاسی پیغام جائے کہ کانگریس تندولکر جیسے کھلاڑیوں کو اعزاز دیکر پوری نوجوان پیڑھی سے کہنا چاہتی ہے کہ وہ آگے بڑھیں تو کانگریس اس کے لئے ہر پہل کرنے کو تیار ہے۔
ادھر تمام کرکٹ شائقین کے لئے ایک اور خوش آئین خبر ہے کہ آئی سی سی کرکٹ کمیٹی نے سفارش کی ہے ون ڈے اور ٹوئنٹی کے برابر ٹیسٹ میچ بھی رات کو ہی منعقد کئے جائیں۔ سفارش کے مطابق ٹیسٹ میچ دو ملکوں کی آپسی رضامندی پر ہوگا۔ کمیٹی نے ڈک ورت لوئس قانون کو سب سے عمدہ متبادل مانتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کھیل کے دیگر میدانوں میں معمولی تبدیلی کی گئی ہیں۔ ون ڈے میچ میں ایک اوور میں شارٹ پچ گیند یعنی باؤنسر کی تعداد ایک سے بڑھ کر دو کی جارہی ہے۔ ایمپائر فیصلہ جائزہ سسٹم جوں کے توں رہے گی۔ ایک ایسا سینسر تیار کیا گیا ہے جو میچوں کے دوران پہنا جاسکتا ہے اور وہ بتائے گا کہ گیند پھینکنے کے دوران گیند باز کی کوہنی سیدھی ہوتی ہے یا نہیں؟ پاور پلے پہلے 10 اوور تک محدود رہے گا اور 5 اوور کا بلے بازی پاور پلے 40 ویں اوور تک پورا کرلے گا۔غیر پاور پلے والے اوور میں صرف چار کھلاڑیوں کو 30 گز کے گھیرے کے باہر رہنے کی اجازت ہوگی۔ ٹیسٹ میں زیادہ تر ڈرنکس بریک کے علاوہ ڈرنکس کو میدان میں لانے کی اجازت نہیں ہوگی ساتھ ہی ٹیمیں ریفرل میں بھی وقت برباد نہیں کرسکیں گی۔2014ء سے ہر ایک کو سال کے بعد 16 ٹیموں کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منعقد کیا جائے گا۔ یہ جانکاری آئی سی سی کے جنرل منیجر( کرکٹ ڈیویڈ رچرڈ سن) نے دی۔ آئی سی سی نے بارش سے متاثرہ ون ڈے میچوں میں ونر کا تعین کرنے کے لئے لاگو ہونے والا ڈک ورتھ لوئس قاعدے کی جگہ ایک ہندوستانی انجینئر کے ذریعے تیار بی جے ڈی قاعدے پر غور کیا لیکن اس نے ڈک ورتھ لوئس کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ آئی آئی ٹی چنئی کے طالبعلم رہے وی جے دیون نے پچھلے 12 سالوں سے چل رہے ڈک ورتھ لوئس قانون میں کئی خامیاں اجاگر کرتے ہوئے ایک متبادل قاعدہ بنایا ہے لیکن آئی سی سی نے اسے فی الحال منظور نہیں کیا۔ سچن کو اپنی نئی پاری شروع کرنے پر بہت بہت مبارکباد۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں