نیراراڈیا دیش سے فراری کی تیاری میں ہیں؟



Published On 3rd November 2011
انل نریندر
ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کی اتنی باریکی جانکاری اگر نیرا راڈیہ کے ٹیپ اجاگر نہ ہوتے تو شاید کبھی پتہ نہ چلتا۔ نیرا راڈیا کے رتن ٹاٹا، مکیش امبانی، ویر سنگھوی، برکھا دت سے ہوئی بات چیت کواگر ٹیپ نہیں کیا جاتا تو اتنی تفصیلات کا پتہ نہیں لگ پاتا۔ اس نقطہ نظر سے نیراراڈیا کا اس گھوٹالے کو اجاگر کرنے میں اچھا تعاون رہا ہے۔ اب خبر آئی ہے کہ نیرا راڈیا نے اچانک اس کاروبار کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیرا راڈیا نے اپنی مقبول ترین کنسلٹنٹسی دینے والی اپنی کمپنی ویشنوی کمیونی کیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔ پچھلے سال راڈیا کی بات چیت افشا ہونے کے بعدوہ سرخیوں میں رہیں۔ حالانکہ ان کے خلاف کوئی چارج شیٹ تو نہیں داخل ہو پائی لیکن سی بی آئی نے انہیں بھی گواہ بنایا ہے۔ نیرا نے یہ بیان میں کہا کہ خاندان کے تئیں جوابدہ اور صحت کو ترجیح دیتے ہوئے میں نے کسی بھی گراہک کے ساتھ معاہدہ یا تجدید نہ کرنے اور کنسلٹنٹسی سروس کاروبار سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر ہے کہ نیرا راڈیا نے تمام ویشنوی کمیونی کیشن کے ملازمین کو 10 سال کا تحفہ کمپنی بند ہونے کی شکل میں دیا ہے۔ کمپنی کے قیام کے 10 سال پورے ہورہے تھے ایک دن پہلے ہی راڈیا بزنس بند کرنے کا ای میل بھیج دیا۔ اب زیادہ تر ملازمین کو نئی نوکری کے لئے پریشانی ہوسکتی ہے۔ راڈیا کی کمپنی ویشنوی کمیونی کیشن پرائیویٹ لمیٹڈ 2001 میں بنائی گئی تھی۔ بعد میں اسے صرف ٹاٹا گروپ کا پی آر ورک دیکھنے کا ذمہ دے کر تین کمپنیاں اور بنائی گئیں۔ مکیش امبانی کی ریلائنس کا کام دیکھنے کے لئے نیوکام اور باقی کمپنیوں کا کام دیکھنے کے لئے وٹ کام اور نوئیسیس چاروں کمپنیوں کے قریب200 ملازمین کو اب نئی نوکری تلاشنی ہوگی۔ گروپ کے ساتھ پہلے سے جڑے رہے کچھ لوگوں کو اس سارے معاملے میں کوئی لمبا پلان نظر آرہا ہے جسے سمجھنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
نیرا راڈیا کے فیصلے سے سی بی آئی الجھن کی حالت میں ہے۔ سی بی آئی نے نیرا راڈیا کو ایک گواہ بنا رکھا ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ راڈیا کو عدالت کو اپنے فیصلے کے بارے میں بتانا پڑے گا۔ حالانکہ سی بی آئی اپنے گواہوں پر کسی طرح کا دباؤ تو نہیں بنا سکتی لیکن آخری فیصلہ تو عدالت میں ہی ہوگا۔ سی بی آئی کو یہ بھی شبہ ہے کہ نیرا راڈیا دیش چھوڑ کر بیرونی ملک میں بس سکتی ہیں۔ قابل ذکر ہے انکم ٹیکس محکمے نے 2008-09 میں نیرا راڈیا کی باتوں کو ٹیپ کرکے معاملے کا پردہ فاش کیا تھا۔ انکم ٹیکس محکمہ بھی راڈیا کے بھاگنے سے پریشان اور حیران ہے کیونکہ ابھی تو انہیں انکم ٹیکس کی چوری کے معاملے کا جائزہ بھی لینا ہے کہ نیرا راڈیا کو کتنا ٹیکس جمع کرانا ہے۔ ممکن ہے کہ عدالت انہیں ملک چھوڑنے سے منع کردے یا کوئی سرکاری ایجنسی انہیں دیش چھوڑ کر بھاگنے سے روکے۔
2G, Anil Narendra, CBI, Daily Pratap, Neera Radia, Ratan Tata, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!